سعودی عرب نے 4 مواقع دیے مگر پرائیویٹ کمپنیاں حج مکمل نہ کروا سکیں، علامہ طاہر اشرفی
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
پاکستان علما کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کے پرائیویٹ حج آپریٹرز کو چار مواقع دیے تھے کہ وہ بروقت اپنا حج پراسیس مکمل کر سکیں مگر ڈیڈ لائن گزرنے تک ان مواقع سے فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا جس کی وجہ سے پرائیویٹ کوٹہ پر حجاج متاثر ہوئے، تاہم اس حوالے سے وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی کی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیے۔
وی نیوز کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں علامہ طاہر اشرفی نے کہاکہ پاکستان کی حکومت اور پرائیویٹ حج آپریٹرز کا معاہدہ ہوا کہ 14 فروری تک حج کے تمام عمل کو مکمل کریں گے مگر حقیقت میں اس تاریخ تک صرف 3 ہزار لوگوں کا عمل مکمل ہوا۔
یہ بھی پڑھیں حج 2025: سعودی عرب نے پاکستان کا کوٹہ بڑھا دیا، اب کتنے افراد حج کے لیے جاسکیں گے؟
انہوں نے کہاکہ اب حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر ایک دوسرے کو الزام دیتے ہیں، پرائیویٹ حج آپریٹر نے مقدمے بازی میں ٹائم ضائع کیا۔
یاد رہے کہ اس سال بروقت درخواستیں نہ جمع کروا سکنے کی وجہ سے پاکستان کے 60 ہزار سے زیادہ حجاج حج نہیں کر سکیں گے تاہم سرکاری کوٹہ کے تمام حجاج کی درخواستیں منظور کرلی گئی ہیں۔
علامہ طاہر اشرفی نے کہاکہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سوچ اور فکر ہے کہ حجاج اور زائرین کے لیے زیادہ سے زیادہ سہولیتں ہوں اور زیادہ سے زیادہ مسلمان حج اور عمرہ کے ذریعے حرمین شریفین کی زیارت کر سکیں۔ پچھلے سال ایک کروڑ 80 لاکھ لوگوں نے عمرہ کیا، اس سال اس سے بھی زیادہ ہوا۔
طاہر اشرفی نے سعودی ولی عہد چاہتے ہیں کہ حجاج کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں۔ اور اس حوالے سے اصلاحات بھی شروع کی ہیں، جو پوری دنیا کے لیے کی ہیں صرف پاکستان کے لیے نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے ہمیں 4 مواقع دیے، ہم 12 جنوری کو گئے اور زون فائیو کی درخواست کی انہوں نے 15 دن ہمیں اور دے دیے۔
’سعودی وزیر حج اور ڈپٹی وزیر نے ہمیں وقت تو دیا مگر اس میں ہم اپنا کام مکمل نہیں کر سکے، پھر 48 گھنٹے مزید دیے گئے، تاہم ہم ناکام رہے۔‘
انہوں نے کہاکہ اب اس پراسیس کو نامکمل رکھنے پر انڈیا اور دیگر ممالک کے حجاج بھی رہ گئے۔ سعودی حکومت نے ایک نظم بنایا ہے جس کا مقصد حجاج کے لیے سہولیات اور نظام کو بہتر کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان کے لیے 10 ہزار کا اضافی کوٹہ بھی وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم کی درخواست پر دیا۔ ’اصل میں پرائیویٹ حج آپریٹر 900 سے زیادہ ہیں اور اس میں سے 880 ایسے ہیں جو اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیتے۔‘
انہوں نے کہاکہ اب وزیراعظم نے ایک کمیٹی بنا دی ہے، اس معاملے کے لیے ہمیں اس کا انتظار کرنا چاہیے، اس کا الزام سعودی عرب پر ڈالنا قطعاً درست نہیں۔
یہ بھی پڑھیں حج اسپانسر شپ اسکیم: پاکستان غیر استعمال شدہ کوٹہ سعودی عرب کو واپس کیوں کرے گا؟
ان کا کہنا تھا کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب دنیا بھر میں اہم مقام حاصل کر رہا ہے۔ پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ سیز فائر میں بھی سعودی عرب کا کلیدی کردار رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے سعودی عرب قائدانہ کردار ادا کررہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستان پاکستان علما کونسل پرائیویٹ حج آپریٹرز حج کوٹہ سعودی عرب علامہ طاہر اشرفی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان علما کونسل پرائیویٹ حج ا پریٹرز حج کوٹہ علامہ طاہر اشرفی وی نیوز علامہ طاہر اشرفی ان کا کہنا تھا کہ طاہر اشرفی نے پرائیویٹ حج پاکستان کے نے کہاکہ انہوں نے سے زیادہ کہ سعودی کے لیے
پڑھیں:
بزرگ چینی خاتون کو بینک نے بیمار ہونے کے باوجود زبردستی بلالیا، گیٹ پر ہی جان نکل گئی
بیجنگ: چین کے صوبہ ہونان کے شہر زوزو میں ایک افسوسناک واقعے نے پورے ملک میں غصے کی لہر دوڑا دی ہے، جہاں ایک 62 سالہ بیمار خاتون بینک کے باہر دم توڑ گئیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق، بزرگ خاتون "پینگ" کو شدید بیماری اور حالیہ ٹانگ کی چوٹ کے باوجود بینک کی جانب سے ذاتی طور پر آ کر رقم نکالنے پر مجبور کیا گیا۔ ان کی بیٹی نے پہلے کوشش کی کہ ماں کی طرف سے خود رقم نکال لے، لیکن پاس ورڈ کی غلطیوں اور بینک کے عملے کی سختی کے باعث یہ ممکن نہ ہو سکا۔
بینک اہلکاروں نے خاتون کی صحت سے آگاہ ہونے کے باوجود اصرار کیا کہ رقم نکالنے کے لیے ان کا ذاتی طور پر موجود ہونا ضروری ہے۔ چنانچہ بیٹی اور داماد انہیں وہیل چیئر پر بینک لے آئے۔
خاتون شدید کمزوری کے باعث چہرہ شناختی نظام استعمال نہ کر سکیں، لیکن بینک کے عملے نے پھر بھی کوئی رعایت نہیں دی۔ جب کچھ بن نہ پڑا تو اہل خانہ انہیں باہر تازہ ہوا کے لیے لے گئے، جہاں وہ بے ہوش ہو کر گر پڑیں اور جانبر نہ ہو سکیں۔
پولیس کے مطابق موت کی وجہ "اچانک بیماری" بتائی گئی ہے، تاہم عوامی ردعمل بہت شدید ہے۔ سوشل میڈیا پر لوگوں نے سوال اٹھایا کہ بیمار خاتون کے لیے بینک نے کوئی ہمدردی کیوں نہیں دکھائی؟ بینک نے CCTV ویڈیو جاری کیوں نہیں کی؟ اور صرف 1 لاکھ یوآن معاوضہ دے کر معاملہ دبا دیا گیا؟
The daughter of this Chinese family dies, because Chinese bank stopped this family from withdrawing their own money for medical bill.
Their daughter couldn't get treatment without upfront medical bill payment.
China rules that facial recognition is mandatory to withdraw your… https://t.co/XV7PtF3xLX pic.twitter.com/ZhAJ5T1hu1
بینک نے خاتون کی تدفین کے اخراجات اٹھانے اور خاندان کو مالی معاوضہ دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے، مگر عوامی سطح پر سوال باقی ہیں کہ کیا یہ ذمہ داری قبول کرنے کا اشارہ ہے یا محض معاملہ دبانے کی کوشش ہے۔