اداکارہ صبا فیصل کا کورونا تشخیص سے متعلق انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
پاکستانی ٹیلی ویژن انڈسٹری کی معروف اور سینئر اداکارہ صبا فیصل نے پہلی بار اپنی کورونا تشخیص اور اس دوران پیش آنے والی مشکلات کا انکشاف کردیا.
صبا فیصل نے ایک مارننگ شو میں پہلی بار اپنی کورونا وائرس سے متاثر ہونے اور اس دوران درپیش چیلنجز پر کھل کر بات کی ہے۔
میزبان نے اداکارہ سے سوال کیا کہ "آپ نے اپنی زندگی میں خود کو سب سے زیادہ طاقتور کب محسوس کیا؟" جس کے جواب میں صبا فیصل نے بتایا کہ کورونا کے دنوں میں انہیں اپنی اصل قوت کا اندازہ ہوا۔
صبا فیصل نے انکشاف کیا کہ وہ کورونا وائرس میں مبتلا تھیں تاہم اگر ان کی بیماری کی خبر سوشل میڈیا پر آ جاتی تو غلط اور سنسنی خیز افواہیں گردش کرنے لگتیں اس لئے انہوں نے اس مہلک وبا سے متعلق خبر کو خفیہ رکھا۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے آکسیجن لیولز بہت کم ہو گئے تھے اور وہ سخت جسمانی کمزوری کا شکار تھیں، لیکن ان کے بیٹوں کی موجودگی اور جذباتی سپورٹ نے انہیں ہمت دی۔
صبا فیصل نے بتایا کہ ان کے بیٹے ان کے ساتھ ہی کمرے میں سوتے تھے اور انہوں نے انہیں ایک لمحے کے لیے بھی اکیلا نہیں چھوڑا اور ان کے بچوں یہی محبت اور ساتھ ان کے لیے زندگی کی طرف واپسی کا سبب بنی اور وہ وبا سے نمٹنے میں کامیاب ہوئیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صبا فیصل نے
پڑھیں:
کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ تارا محمود نے اپنے والد کے سیاسی پس منظر کو چھپائے رکھنے کی وجہ پر سے پردہ اُٹھا دیا۔
حال ہی میں اداکارہ نے ساتھی فنکار احمد علی بٹ کے پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف امور پر کھل کر بات چیت کی۔
دورانِ انٹرویو انہوں نے انکشاف کیا کہ میرے قریبی دوست احباب یہ جانتے تھے کہ میں شفقت محمود کی بیٹی ہوں اور ان کا سیاسی پس منظر کیا ہے لیکن کراچی میں یا انڈسٹری میں کسی نہیں ان کے بارے میں معلوم نہیں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جب میں نے شوبز میں کام شروع کیا تو مجھے کراچی آنا پڑا، اس دوران والد نے سیکیورٹی خدشات کے سبب مشورہ دیا کہ بہتر ہوگا کہ کسی کو بھی اس بارے میں نہ بتایا جائے۔ تاہم ڈرامہ سیریل چپکے چپکے کی شوٹنگ کے دوران سوشل میڈیا پر والد کے ساتھ تصاویر وائرل ہوگئیں۔
اداکارہ نے کہا کہ والد کے ساتھ تصاویر وائرل ہوئیں تو تھوڑی خوفزدہ ہو گئی تھیں کیونکہ مجھے توجہ کا مرکز بننا نہیں پسند۔
انہوں نے بتایا کہ کوویڈ کے پہلے سال کے دوران وبائی مرض کے سبب اسکول بند کرنے پڑے تو بابا ہیرو بن گئے تھے لیکن جب انہوں نے دوسرے سال اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں کئی دھمکیاں بھی موصول ہوئیں۔
تارا محمود نے چپکے چپکے کے سیٹ پر پیش آنے والا ایک دلچسپ قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ جب یہ بات منظر عام پر آئی کہ میرے والد کون ہیں تو ایک دن میں شوٹ پر جاتے ہوئے اپنی گاڑی خود چلاتے ہوئے سیٹ پر پہنچی تو ہدایتکار دانش نواز مجھ سے مذاق کرتے ہوئے کہنے لگے کہ سیاسی خاندان سے تعلق ہونے کے باوجود سیکیورٹی کیوں نہیں رکھتیں اور خود گاڑی کیوں چلاتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے کبھی بھی اپنے والد کے اثر و رسوخ یا طاقت کو ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش نہیں کی۔
واضح رہے کہ تارا محمود کے والد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور حکومت میں وفاقی وزیر تعلیم کے عہدے پر فائز رہنے والے شفقت محمود ہیں۔
انہیں طلبہ کے درمیان کوویڈ کے دوران امتحانات منسوخ کرنے اور تعلیمی ادارے بند کرنے کے سبب شہرت حاصل ہوئی۔
فلم میں رہے کہ شفقت محمود نے جولائی 2024 میں سیاست سے ریٹائر ہونے کا اعلان کیا تھا۔
Post Views: 5