قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوں نے پیر کو سندھ کے مختلف علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کے الیکٹرک کو ہدایت کی کہ وہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ فوری طور پر روکے۔

نجی اخبار میں شائع خبر کے مطابق کمیٹی کا مؤقف تھا کہ بل ادا کرنے والے صارفین کو بل ادا نہ کرنے والے افراد کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا، اس کے علاوہ کمیٹی نے کے الیکٹرک کو ہدایت کی کہ وہ صارفین کو اوسط کھپت کی بنیاد پر بلنگ نہ کرے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کمیٹی کی چیئرپرسن نزہت صادق نے کی، اجلاس میں وزرا کی جانب سے ایوان میں دی گئی یقین دہانیوں کا جائزہ لیا گیا، ان یقین دہانیوں میں کراچی میں اوور بلنگ، ضلع مانسہرہ میں پروٹیکٹوریٹ آف ایمیگرنٹس آفس کے قیام، سندھ اور خیبر پختونخوا میں سیلاب سے تباہ شدہ سڑکوں کی بحالی اور بلوچستان میں گیس کی اوور بلنگ شامل تھی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ کے الیکٹرک کراچی کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کرنے کے ساتھ ساتھ صارفین کو اوسط بلنگ کر رہی ہے، جس سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

کمیٹی نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ ان مسائل کو فوری طور پر حل کرے اور شہر کے منتخب نمائندوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھے تاکہ کنڈا کلچر کے مسئلے کو حل کیا جا سکے اور لوگوں کو میٹرنگ سسٹم میں شامل کیا جا سکے۔

کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے کمیٹی کو بتایا کہ 2024 میں بقایا جات، کنڈا کلچر اور غیر میٹرنگ کی وجہ سے 44 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

ضلع مانسہرہ میں پروٹیکٹوریٹ آف ایمیگرنٹس آفس کے قیام کے حوالے سے بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومت نے مانسہرہ کے بجائے ایبٹ آباد میں اس دفتر کے قیام کی منظوری دی ہے، جو صرف 24 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، انہوں نے بتایا کہ یہ دفتر ہزارہ ڈویژن اور اس سے ملحقہ علاقوں کے لوگوں کو سہولت فراہم کرے گا۔

کمیٹی نے وزارت مواصلات کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ پر بھی غور کیا، جس میں سیلاب سے تباہ شدہ ہائی ویز کی مرمت اور چکدرہ، اپر دیر روڈ کی خراب حالت کے بارے میں وزرا کی یقین دہانیوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے وزارت اور نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (این ایچ اے) کو ہدایت کی کہ ان سڑکوں پر کام کی رفتار تیز کی جائے۔

کمیٹی نے بلوچستان میں گیس کی اوور بلنگ اور اضافی چارجز کے مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی ہدایات جاری کیں، سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ عدالت کی ہدایت پر صوبے میں ایک خصوصی ٹیرف لاگو کیا گیا ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کو ہدایت کی کہ یقین دہانیوں غیر اعلانیہ کے الیکٹرک کمیٹی نے بتایا کہ

پڑھیں:

برآمدات  پر ایکسپورٹ  ڈویلپمنٹ  سر چارج  فوری  ختم  کیا  جائے  وزیراعظم  کی ہدایت  : ساحر  شمشاد  کی الوداعی  ملاقات 

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے ملکی برآمد کنندگان پر ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارج ختم کرنے اور ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کا پچھلے پانچ سال کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے صنعت کاروں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کا غیر متعلقہ اور غیر منطقی استعمال کسی صورت قابل قبول نہیں۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیراعظم شہباز شریف نے ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے قائم ذیلی ورکنگ گروپ کی سفارشات سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے ورکنگ گروپ کے کام کو سراہا اور سفارشات پر مثبت انداز میں غور کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو فوری اقدامات کرنے کے موثر احکامات جاری کیے۔ وزیراعظم نے ملکی برآمد کنندگان پر نافذ کردہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارج کو فوری طور پر ختم نے اور ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کا پچھلے پانچ سال کا عالمی معیار کے مطابق تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ میں موجودہ رقم کے بہترین استعمال کے لیے پرائیویٹ سیکٹر سے موزوں چیئرمین کو منتخب کیا جائے۔ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ میں موجود رقم کو صرف ملکی برآمدات میں اضافے، متعلقہ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، برآمدی سیکٹر کی افرادی قوت کی ہنر مندی، ٹریننگ اور عالمی معیار کی جدید سہولتوں کے لیے استعمال کیا جائے، ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے ٹی ڈی اے پی کے کردار کا اصلاحاتی جائزہ اور تشکیل نو کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے تحت جاری پروگرام اور تمام سکیمز کی بھی تھرڈ پارٹی آڈٹ کروایا جائے، ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کا غیر متعلقہ اور غیر منطقی استعمال کسی صورت قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستان کی برآمدی اشیاء کی تشہیر وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم سے سبکدوش ہونے والے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے الوداعی ملاقات کی۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں وزیر اعظم نے جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور ملک و قوم کیلئے خدمات کی تعریف کی۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ جناح میڈیکل کمپلیکس منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں صحت کے شعبے کا ایک مثالی منصوبہ ہو گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جناح میڈیکل کمپلیکس (جے ایم سی) کے بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں بورڈ کے ارکان اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس ہم سب کی مشترکہ کوششوں سے عنقریب مکمل ہو گا۔ وزیراعظم نے جناح میڈیکل کمپلیکس کی تعمیر کے مختلف مراحل میں تکنیکی تعاون فراہم کرنے پر آغا خان فائونڈیشن سے اظہار تشکر کیا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ جناح میڈیکل کمپلیکس کے علاج معالجے کے تمام مجوزہ مراکز پر کام تیز کیا جائے۔ جبکہ وزیراعظم نے خواتین پر تشدد اور   انہیں ہراساں کیے جانے کے واقعات کے مکمل انسداد کیلئے کثیر الجہتی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں با اختیار بنانے کیلئے    پیکج سمیت متعدد اہم اقدامات کر رہی ہے۔ خواتین پر تشدد کے خلاف سب کو متحد ہونا ہوگا۔ پیر کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔ پاکستان تمام دنیا کے ساتھ اس اہم مقصد کو اجاگر کرنے کے لیے  اپنی آواز کو بلند کر رہا ہے۔ اس سال یہ دن "خواتین کے خلاف ڈیجیٹل تشدد کے خاتمے کے لیے متحد" ہونے کے عنوان کے تحت منایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا یہ عنوان جدید دور میں خواتین کو مختلف سطحوں اور پلیٹ فارمز پر تشدد اور ہراساں کیے جانے کی طرف توجہ دلاتا ہے اور یہ دن ہمیں اس بات کا موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم سوچیں اور  اس عہد کی تجدید کرتے ہوئے متحد ہو کر اس کے خلاف جدوجہد کریں۔ وزیر اعظم نے خواتین پر تشدد اور ہراساں کیے جانے کے واقعات کے مکمل انسداد کے لیے کثیرالجہتی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جامع حکمت عملی میں نہ صرف اس طرح کے واقعات کے سدباب کے اقدامات شامل ہونے چاہئیں بلکہ متاثرہ خواتین سے ہمدردی اور معاشرے کے استحصالی نظام کی اصلاح بھی اس میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان عالمی سطح پر خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی معاہدہ کو تسلیم کرتی ہے اور حکومتی سطح پر خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے  پالیسی، قانون سازی، انتظامی، ادارہ جاتی اور دیگر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ان اقدامات میں وزیراعظم کا خواتین کو بااختیار بنانے کا وزیراعظم کا پیکج بھی شامل ہے۔ حکومت پاکستان خواتین کے قانونی تحفظ، ان کی انصاف تک رسائی کے لیے بھی کوشاں ہے۔ حکومت پاکستان تمام متعلقہ اداروں، سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں کے ساتھ بھی تعاون جاری رکھے گی تاکہ خواتین کے تحفظ، خود مختاری اور ان کی خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے  تاہم محض کوئی قانون یا حکومتی پالیسی خواتین پر تشدد کے مکمل خاتمے کو یقینی نہیں بنا سکتی جب تک معاشرے میں خواتین کے تحفظ کو مجموعی ترجیح نہ بنایا جائے اور معاشرے میں اس کے خلاف آواز نہ اٹھائی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستانیوں کیلیے ویزے روکنے کا انکشاف
  • ایلون مسک نے ایکس صارفین کو گروک اپڈیٹ کرنے کی ہدایت کیوں دی؟
  • پی آئی اے نجکاری کیلیے بولی دسمبر میں مکمل ہوجائیگی، نجکاری کمیشن
  • قائمہ کمیٹی نے کاسمیٹکس تنسیخی بل واپس لینے کی منظوری دیدی
  • سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا نیشنل اسٹیڈیم کا دورہ، کرکٹ امور پر اہم جائزہ
  • قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا کراچی میں اجلاس، منشیات، لینڈ مافیا، سائبر کرائم اور کچہ آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ
  • سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے جاتے جاتے کرپشن کیس کی تحقیقات روکنے کی ہدایت کر دی
  • قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس؛ سندھ میں سائبر کرائم یونٹ قائم کرنے کی تجویز
  • برآمدات  پر ایکسپورٹ  ڈویلپمنٹ  سر چارج  فوری  ختم  کیا  جائے  وزیراعظم  کی ہدایت  : ساحر  شمشاد  کی الوداعی  ملاقات 
  • برآمدات پر نافذ ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ سرچارج فوری ختم کرنے کی ہدایت