قائمہ کمیٹی کا کے الیکٹرک کو غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ فوری روکنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوں نے پیر کو سندھ کے مختلف علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کے الیکٹرک کو ہدایت کی کہ وہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ فوری طور پر روکے۔
نجی اخبار میں شائع خبر کے مطابق کمیٹی کا مؤقف تھا کہ بل ادا کرنے والے صارفین کو بل ادا نہ کرنے والے افراد کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا، اس کے علاوہ کمیٹی نے کے الیکٹرک کو ہدایت کی کہ وہ صارفین کو اوسط کھپت کی بنیاد پر بلنگ نہ کرے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کمیٹی کی چیئرپرسن نزہت صادق نے کی، اجلاس میں وزرا کی جانب سے ایوان میں دی گئی یقین دہانیوں کا جائزہ لیا گیا، ان یقین دہانیوں میں کراچی میں اوور بلنگ، ضلع مانسہرہ میں پروٹیکٹوریٹ آف ایمیگرنٹس آفس کے قیام، سندھ اور خیبر پختونخوا میں سیلاب سے تباہ شدہ سڑکوں کی بحالی اور بلوچستان میں گیس کی اوور بلنگ شامل تھی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کے الیکٹرک کراچی کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کرنے کے ساتھ ساتھ صارفین کو اوسط بلنگ کر رہی ہے، جس سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
کمیٹی نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ ان مسائل کو فوری طور پر حل کرے اور شہر کے منتخب نمائندوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھے تاکہ کنڈا کلچر کے مسئلے کو حل کیا جا سکے اور لوگوں کو میٹرنگ سسٹم میں شامل کیا جا سکے۔
کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے کمیٹی کو بتایا کہ 2024 میں بقایا جات، کنڈا کلچر اور غیر میٹرنگ کی وجہ سے 44 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
ضلع مانسہرہ میں پروٹیکٹوریٹ آف ایمیگرنٹس آفس کے قیام کے حوالے سے بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومت نے مانسہرہ کے بجائے ایبٹ آباد میں اس دفتر کے قیام کی منظوری دی ہے، جو صرف 24 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، انہوں نے بتایا کہ یہ دفتر ہزارہ ڈویژن اور اس سے ملحقہ علاقوں کے لوگوں کو سہولت فراہم کرے گا۔
کمیٹی نے وزارت مواصلات کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ پر بھی غور کیا، جس میں سیلاب سے تباہ شدہ ہائی ویز کی مرمت اور چکدرہ، اپر دیر روڈ کی خراب حالت کے بارے میں وزرا کی یقین دہانیوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے وزارت اور نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (این ایچ اے) کو ہدایت کی کہ ان سڑکوں پر کام کی رفتار تیز کی جائے۔
کمیٹی نے بلوچستان میں گیس کی اوور بلنگ اور اضافی چارجز کے مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی ہدایات جاری کیں، سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ عدالت کی ہدایت پر صوبے میں ایک خصوصی ٹیرف لاگو کیا گیا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کو ہدایت کی کہ یقین دہانیوں غیر اعلانیہ کے الیکٹرک کمیٹی نے بتایا کہ
پڑھیں:
کراچی اور حیدرآباد کے شہریوں کیلئے — 500 الیکٹرک بسیں جلد سڑکوں پرہونگی
کراچی اور حیدرآباد میں بسوں سے سفر کرنے والوں کے لیے اچھی خبر ہے۔ سندھ حکومت نے عوام کو بہتر اور سستی سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا ہے۔ جلد ہی دونوں شہروں میں 500 الیکٹرک بسیں سڑکوں پر رواں دواں ہوں گی۔
سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے اعلان کیا ہے کہ یہ بسیں پیپلز گرین ٹرانسپورٹ منصوبے کا حصہ ہیں، جس کا مقصد شہریوں کو جدید، کم لاگت اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ فراہم کرنا ہے۔ ان کے مطابق اس منصوبے سے نہ صرف روزمرہ سفر آسان ہوگا بلکہ فضائی آلودگی میں کمی بھی آئے گی۔
یہ منصوبہ صرف بسیں چلانے تک محدود نہیں بلکہ اس میںجدید بس ڈپو، چارجنگ اسٹیشنز، خودکار کرایہ وصولی کا نظام اور اسمارٹ مانیٹرنگ سسٹم بھی شامل ہوں گے، جو پورے سسٹم کو مؤثر اور شفاف بنائیں گے۔
شرجیل میمن نے مزید بتایا کہ کراچی میں پورٹ سے قیوم آباد تک ایلیویٹڈ ایکسپریس وے کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔ اس فریٹ ایکسپریس وے کے ذریعے بندرگاہ سے بھاری گاڑیوں کے لیے الگ راستہ فراہم کیا جائے گا، جس سے شہر میں ٹریفک کا دباؤ کم ہوگا اور پورٹ کی کارکردگی بہتر ہو گی۔ یہ 16.5 کلومیٹر طویل راستہ سینیٹر تاج حیدر انٹرچینج سے منسلک ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ ماحولیات کے شعبے میں بھی اہم پیشرفت کی جا رہی ہے۔جامشورو اور مٹیاری کے علاقوں میں 41 ہزار ہیکٹر پر دریائی جنگلات لگانے کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے، جو ماحولیاتی توازن کے لیے اہم قدم ہوگا۔
شرجیل انعام میمن کے مطابق حکومت سندھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت ٹرانسپورٹ، توانائی اور ماحولیات کے شعبوں میں جدید اور پائیدار منصوبے شروع کر رہی ہے، جس سے نہ صرف شہریوں کو فائدہ ہوگا بلکہ معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔