پنجاب اسمبلی: فیلڈ مارشل کو مبارکباد کی قرارداد، نجی یونیورسٹیز کے 8 بلز منظور
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میں سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل بنائے جانے پر مبارکباد کی قرارداد متفقہ طورپر منظورکر لی گئی ہے۔ اجلاس میں ایک بار پھر غنڈہ ایکٹ کیخلاف اراکین اسمبلی بول اٹھے، اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ غنڈہ گردی ایکٹ انگریز دور کو دوبارہ واپس لائے گا، کیسے ایک ڈی سی کسی کو غنڈہ قرار دے سکتا ہے۔ اجلاس میں 8 نجی یونیورسٹیوں کے بل کثرت رائے سے منظور، جبکہ دو نئی نجی یونیورسٹیوں کے بل پیش کئے گئے۔ اجلاس میں متعدد قراردادیں منظور ، 8 تحریک التوئے کار محکمہ کا جواب آنے تک ملتوی کر دی گئیں۔ منگل کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ سات منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ حزب اختلاف ہمیشہ کی طرح نعرے بازی کرتی ایوان میں داخل ہوئی اور سپیکر ڈائس کے قریب کھڑے ہوگئے، اپوزیشن ارکان نے ہاتھوں میں بینرز تھام رکھے تھے۔ ایوان میں بریگیڈئر مشتاق نے عظمی بخاری سے استفسار کیا کہ کیا نوازشریف نیشنل سکیورٹی کونسل کی کمیٹی کا حصہ تھے؟ یہ لمحہ بہ لمحہ بدلتی ضورتحال تھی کیا اس پراسس میں میاں نوازشریف براہ راست انوالو تھے۔ جواب میں عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ میں نے زیر نگرانی کا لفظ استعمال کیا تھا۔ اجلاس میں محکمہ ایمرجنسی 1122کے بارے میں سوالوں کے جوابات پارلیمانی سیکرٹری ضیاء اللہ شاہ نے دئیے، حکومتی رکن امجد علی جاوید نے اعتراض کیا کہ ریسکیو ون ون ٹو ٹو میں محکمہ کے شاہی افسران نے کام کرنیوالے ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر ساٹھ سے کم کرکے پچاس کردی ہے، جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی سروسز میں کام کرنے والے پچاس سالہ ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن ضرور ملے گی۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے پارلیمانی سیکرٹری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ محکمہ خزانہ کو آگاہ کریں کہ ایمرجنسی سروسز کے ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کو تنخواہ دی جائے گی، اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ لا اینڈ آرڈر صوبائی مسئلہ ہے، اس پر ایک کمیٹی بنائی جانی چاہیے۔ کچے کے علاقوں میں ڈاکوئوں کا مسئلہ حل نہیں ہو رہا، حکومت کو اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے، جس پر وزیرقانون صہیب احمد بھرت نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے ،کچے کے علاقے میں ڈاکوئوں کا ایشو نہیں ہے۔ حکومت پنجاب کو ایک محفوظ پنجاب بنانے کیلئے کام کر رہے ہیں۔ رکن اسمبلی سردار محمد علی نے کہا کہ بلدیہ حسن ابدال کے پچیس سے زائد ریٹائرڈ ملازمین اپنے تین سالہ بقایا جات کے حصول کیلئے دربدر ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ سپیکر نے لوکل گورنمنٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی کو یہ معاملہ بھیج دیا۔ سپیکر ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی بزنس اس وقت تک اچھا کاروبار نہیں ہے جو ماحولیات کو تباہ و برباد کر رہا ہے۔ انوائرمنٹ کو متاثر کر رہی ہیں اس مسئلے کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دے رہا ہوں جو اس پر تجاویز دیں کہ اس مسئلے کو کیسے حل کیا جائے، پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر اسمبلی میں یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کلچر اینڈ ہیلتھ سائنسز گوجرانوالہ کا بل پیش کیا گیا، بل اسامہ فضل نے پیش کیا، ستارہ انٹرنیشنل یونیورسٹی بل دوہزار پچیس پیش کیا گیا جنہیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کردیا گیا۔ لاہور لیڈز یونیورسٹی ترمیمی بل دو ہزار چوبیس، نیشنل کالج آف بزنس ایڈمنسٹریشن اینڈ اکنامکس لاہور ترمیمی بل، امپرئیل ٹیٹوریل کالج بل2025ء ،دی مکبر یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی گجرات بل2025دی اپوہ یونیورسٹی فیصل آباد بل 2025ء دی مسرت انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی بل 2025ء ،دی نیکسٹ انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ترمیمی بل 2025ء ،دی ٹائمز انسٹی ٹیوٹ ملتان ترمیمی بل 2025ئبل پنجاب اسمبلی نے منظور کر لئے، اپوزیشن رکن شیخ امتیاز نے یونیورسٹیوں کے بل پاس کرنے پر اعتراض اٹھائے، ان کا کہنا تھا کہ دھڑا دھڑ یونیوسٹیوں کے بل پاس ہو رہے ہیں۔ اتنی کیا ایمرجنسی ہے کہ آٹھ یونیورسٹیوں کے بل شامل کیے گئے ہیں۔کیا کوئی سروے کیا گیا۔کیا رولز فالو کیے گئے ہیں۔ کیا ان علاقوں میں ضرورت ہے بھی یا نہیں۔ اجلاس میں مفاد عامہ سے متعلقہ 8 قرادادیں جواب آنے تک ملتوی کر دی گئیں۔ پنجاب اسمبلی میں بریسٹ کینسر کے مریضوں میں اضافہ سے متعلق ایک قرارداد متفقہ طورپر منظور کرلی گئی، یہ قرارداد اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے پیش کی تھی۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن رکن وقاص محمود مان کی گندم پالیسی کے متعلق قرارداد پانچویں بار ملتوی کردی گئی، پنجاب اسمبلی میں پنجاب کنزیومر ترمیمی بل 2025 پیش کر دیا گیا، بل پارلیمانی سیکرٹری برائے پارلیمانی امور خالد رانجھا نے پیش کیا، پنجاب اسمبلی میں پنجاب صارف تحفظ (ترمیمی) بل 2025 پیش کیا گیا، اجلاس میں حکومتی رکن امجد علی جاوید کی تھیلیسمیا سے متعلق قرارداد متفقہ طورپر منظور کر لی گئی۔ حکومتی رکن سنبل مالک کی محکمہ محنت و انسانی وسائل بچوں کی مشقت کے متعلق قرارداد کثرت رائے سے منظور کی گئی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ محکمہ محنت و انسانی وسائل بچوں کی مشقت جیسے اہم معاملہ کو موثر انداز میں حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے۔جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل بنائے جانے پر مبارک باد کی قرارداد متفقہ طورپر منظورکر لی گئی، قرارداد حکومتی رکن حکومتی رکن راجہ شوکت بھٹی نے پیش کی۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت صوبہ میں امن و امان قائم کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے،آپ نے محکمہ کرائم کنٹرول تو بنا لیا لیکن ڈھائی لاکھ پولیس فورس کے باوجود چار ہزار لوگوں کو اختیار دیدیا گیا، حکومت کا دعویٰ ہے کہ جرائم میں کمی آئی ہے لیکن لاہور میں ایک دن میں 324وارداتیں اور دوسرے دن 370وارداتیں ہوئی ہیں، ہمیں تو پنجاب پولیس وحشی درندے کی طرح لگتے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب اسمبلی میں پیش کی گئی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ 2021ء تا 2024ء کے دوران اسلحہ اور بارود غائب کیا گیا۔ اس دورانیے میں غائب ہونے والے اسلحے اور بارود کی مالیت کروڑوں روپے ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: قرارداد متفقہ طورپر منظور پارلیمانی سیکرٹری یونیورسٹیوں کے بل پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حکومتی رکن اجلاس میں نے پیش کی نے کہا کہ کیا گیا پیش کیا تھا کہ
پڑھیں:
بلوچستان:غیرت کے نام پر دہرے قتل کیخلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد پیش
حسن علی:بلوچستان میں غیرت کے نام پر دہرے قتل کیخلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد پیش کی گئی.
استحکام پاکستان پارٹی کے ایم پی اے شعیب صدیقی نے قانون سازی کیلئے قرارداد جمع کرائی.
جاری کردہ متن کے مطابق بلوچستان میں فرسودہ رسم و روایات اور غیرت کے نام پر سرعام گولیوں سے چھلنی کیا گیا۔
قرارداد میں مطالبہ پیش کیا گیا کہ ملوث تمام کرداروں کو منظر عام پر لا کر سخت قانونی کارروائی کی جائے،غیرت کے نام پر کاروکاری و دیگررسوم کیخلاف سخت سزاؤں پر مبنی قانون سازی کا مطالبہ کیا گیا،قرار داد میں وفاقی و صوبائی حکومتوں سے آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
پنجاب یونیورسٹی کے غیر تدریسی عملے کابطور اسسٹنٹ پروفیسر تعیناتی منسوخی کیخلاف احتجاج کا اعلان