مادرِ ملت فاطمہ جناح کی زندگی پر بننے والی ویب سیریز کی شوٹنگ مکمل؛ کب ریلیز ہوگی ؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
قائد اعظم کی چھوٹی بہن اور تحریک پاکستان میں اپنے بھائی کا بازو بننے والی مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح کی زندگی پر بننے والی ویب سیریز کی شوٹنگ مکمل ہوگئی۔
اس ویب سیریز کے ڈائریکٹر دانیال افضل نے بتایا کہ ویب سیریز کی شوٹنگ کا آغاز 2022 سے ہوا تھا اور اب فلم مکمل ہوچکی ہے لیکن ابھی اجرا کی تاریخ کا انتخاب نہیں کیا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ تین تاریخیں زیر غور ہیں۔ ایک 31 جولائی جو مادر ملت کا یومِ پیدائش ہے، دوسری 9 جولائی جو ان کا یومِ وفات ہے اور تیسری 25 دسمبر جو قائد کی پیدائش کا دن ہے۔
فاطمہ جناح کی زندگی پر مبنی ویب سیریز کو تین سیزن میں پیش کیا جائے گا۔ پہلے سیزن کے 10 اقساط پر مشتمل دو والیمز ہیں۔
پہلے سیزن میں سنہ 1910 کے واقعات سے شروع کیا گیا ہے۔
پہلے سیزن میں مادر ملت کا کردار سندس فرحان نبھائیں گی جب کہ تیسرے اور آخری سیزن میں فاطمہ جناح کے روپ میں سمیعہ ممتاز نظر آئیں گی۔
تاہم دوسرے سیزن میں مادر ملت فاطمہ جناح کا کردار کون سی اداکارہ نبھائیں گی۔ اسے راز میں رکھا گیا ہے۔
ان کے علاوہ ویب سیریز کی کاسٹ میں عثمان مختار، سرمد کھوسٹ، کبریٰ خان، منظر صہبائی، ثمینہ احمد اور آمنہ الیاس شامل ہیں۔
عثمان مختار نے علامہ اقبال کا کردار ادا کیا ہے۔ اس حوالے سے انھوں نے ڈان امیجز کو بتایا کہ میرے لیے یہ کسی اعزاز سے کم نہیں۔ یہ ایک کردار نہیں بلکہ ذمہ داری ہے۔
کردار کی ادائیگی میں مشکلات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال کی کوئی آڈیو ریکارڈنگ موجود نہیں، اس لیے لب و لہجہ کون سا اختیار کیا جائے اس کے لیے میں نے ان کے پوتوں منیب اقبال اور یوسف صلاح الدین کو دیکھا۔
ویب سریز کے ہدایتکار نے بتایا کہ ہماری ریسرچ ٹیم نے مورخین سے ملاقاتیں کیں، اصل تقریریں اور خطوط پڑھے، اور ان جذباتی پہلوؤں پر توجہ دی جو تاریخ کی سرخیاں نہیں بن سکیں۔
دانیال افضل کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو فاطمہ جناح کی ابتدائی زندگی، ان کے بھائیوں کا اثر، اور قائداعظم کے ساتھ گہرے رشتے سے متعلق مکمل طور پر آگاہی نہیں ہے۔
مداحوں کو اس سیریز کا بے چینی سے انتظار ہے جو نہ صرف تاریخ کو نئے انداز میں دکھانے کی کوشش ہے بلکہ قومی رہنماؤں کی مختصر بائیو پک بھی ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: فاطمہ جناح کی ویب سیریز کی بتایا کہ
پڑھیں:
پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا
پاکستان کے نامور اداکار اور گلوکار فواد خان نے رئیلیٹی شو 'پاکستان آئیڈل' میں بطور جج شامل ہونے پر ہونے والی تنقید پر آخر کار جواب دے دیا۔10 سال بعد پاکستان آئیڈل کی واپسی نے ناظرین کی دلچسپی بڑھا دی ہے، اس بار ججز کے پینل میں راحت فتح علی خان، زیب بنگش، بلال مقصود اور فواد خان شامل ہیں۔تاہم فواد خان کو شو میں جج کے طور پر شامل کیے جانے پر انتظامیہ پر سخت تنقید کی جارہی ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ فواد ایک اداکار ہیں تو انہیں کس لیے اتنے بڑے شو کا جج بنایا گیا؟ جب کہ بہت سے دیگر گلوکار ہیں جنہیں جج نہیں بنایا گیا۔سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک ویڈیو میں ایک رپورٹر نے فواد خان سے سوال کیا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ پاکستان آئیڈل میں جج بننے کا تجربہ کیسا ہے؟فواد خان نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ قوم وہ سب جانتی ہے جو وہ جاننا چاہتی ہے، آج کل سب کو سب کچھ معلوم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آئیڈل ایک تفریحی پلیٹ فارم ہے جو نوجوان گلوکاروں کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع دیتا ہے، جب میں اس چیئر پر بیٹھتا ہوں تو مجھے ہمیشہ ’بیٹل آف دی بینڈز‘ کے دن یاد آتے ہیں، یہ ہمیشہ ایک تفریحی پلیٹ فارم رہا ہے جس نے کئی باصلاحیت فنکاروں کو متعارف کرایا، میں وہاں بطور سامع بیٹھتا ہوں۔فواد خان نے مزید کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ آخر میں صرف ایک شخص جیتتا ہے، مگر میں ہمیشہ یہی کہتا ہوں کہ اسٹیج پر آنا ہی سب سے بڑی کامیابی ہے، دنیا اب آپ کو جانتی ہے اور یہ موقع دراصل پہچان کا ذریعہ ہے۔یاد رہے کہ یہ ویڈیو اُس وقت وائرل ہوئی جب لاہور میں ان کی آنے والی فلم نیلوفر کے میوزک لانچ کے موقع پر ایک اور کلپ منظر عام پر آیا۔ فواد خان نے وہاں مزاحیہ انداز میں کہا کہ نہیں، میں نے کوئی گانا نہیں گایا، پاکستان مجھے گانے نہیں دے رہا۔یاد رہے کہ حال ہی میں گلوکارہ حمیرا ارشد نے پروگرام کے پروڈیوسرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے موسیقی کے ماہرین کے بجائے شہرت رکھنے والے چہروں کو ترجیح دی ہے، اگرچہ انہوں نے فواد خان کا نام نہیں لیا، مگر ان کے بیان کو فواد سے جوڑا گیا۔دوسری جانب فواد خان کے مداحوں نے ان کے دفاع میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فواد ماضی میں بینڈ اینٹیٹی پیراڈائم (EP) کے مرکزی گلوکار رہ چکے ہیں، جنہوں نے 2000 کی دہائی میں مقبول نغموں سے پاکستانی راک میوزک کو نئی جہت دی۔