راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم آہنگی، استحکام، امن اور ترقی یقینی بنانے کےلیے قومی بیانیے کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کریں۔ 

انھوں نے ان خیالات کا اظہار آرمی آڈیٹوریم میں ’’ہلال ٹاکس‘‘ کے شرکاء سے خطاب کے دوران کیا۔ مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ہلال ٹاکس میں بین الاقوامی، علاقائی اور قومی امور پر گفتگو کی گئی۔ آرمی چیف نے علم پر مبنی معیشتوں کی ضرورت اور تنقیدی سوچ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے تنقیدی سوچ، منطق اور مقامی سطح پر جدید حل فراہم کرنے والے مراکز ہونے چاہئیں۔ 

" معاہدے ہو جاتے ہیں، سسٹم نہیں آتے" بھارتی ایئر چیف نے شکست کا اعتراف کرلیا؟

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے تعلیمی ماحول بہتر بنانے، تحقیق کو فروغ دینے کے لیے حکومتی اقدامات میں فوج کی مکمل معاونت کا اعادہ کیا۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق سوال و جواب کے سیشن کے بعد شرکاء نے ہلال ٹاکس جیسے فورمز کو سراہا اور کہا کہ ایسے اقدامات خیالات کے تبادلے، تحقیق اور اختراع کے نئے مواقع پیدا کریں گے۔ شرکاء کا مزید کہنا تھا کہ ایسے اقدامات وقت کے ساتھ ساتھ قومی یکجہتی کو مضبوط کریں گے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شرکا ءنے اس عزم کا اظہار کیا کہ سب ملکر محفوظ اور خوشحال پاکستان کےلیےکام کریں گے۔ 

سیکیورٹی فورسز کی لورا لائی اور کیچ میں کارروائیاں، 5 دہشتگرد ہلاک

آئی ایس پی آر کے مطابق ہلال ٹاکس کا مقصد پاکستان کے تعلیمی طبقے کے درمیان خیالات کے تبادلے کےلیے مؤثر پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔   ہلال ٹاکس میں ملک بھر سے تقریباً 1800 تعلیمی ماہرین نے شرکت کی، شرکاء میں وائس چانسلرز، ڈپارٹمنٹ ہیڈز، سینئر فیکلٹی ممبرز، پرنسپلز  اور طلباء شامل تھے۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق ان میں سے اکثریت نے ورچوئل پلیٹ فارمز کے ذریعے شرکت کی۔ بلوچستان کے جنوبی اضلاع، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے نمایندگی کو خصوصی ترجیح دی گئی۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: آئی ایس پی آر کے مطابق

پڑھیں:

ٹرمپ کی قانون شکنی اور لاپرواہی کا مقابلہ کریں، اوباما کا ڈیموکریٹس سے خطاب

کانگریس کے ریپبلکن رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اوباما نے کہا کہ وہ ٹرمپ کی انتہاپسندانہ پالیسیوں پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں، حالانکہ وہ جانتے ہیں کہ ٹرمپ غلط سمت میں جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے سابق صدر باراک اوباما نے ڈیموکریٹس سے کہا ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی قانون شکنی اور بے پروائی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اوباما نے ڈیموکریٹک ووٹروں پر زور دیا کہ وہ آئندہ ہفتے ہونے والے انتخابات میں ٹرمپ انتظامیہ کی بے قاعدگیوں اور عدم توجہی کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے ورجینیا اور نیو جرسی کے گورنر امیدواروں، ابیگل اسپین برگر اور میکی شریل کے لیے منعقدہ انتخابی جلسے میں ٹرمپ حکومت کے خلاف سخت تنقید کی۔

اوباما نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہمارا ملک اور ہماری سیاست اس وقت مکمل اندھیرے میں ڈوبی ہوئی ہے، یہ جاننا بہت مشکل ہو گیا ہے کہ کہاں سے آغاز کیا جائے، کیونکہ روزانہ وائٹ ہاؤس میں ایسی غیر قانونی، غیر محتاط، ظالمانہ اور دیوانیانہ حرکتیں کی جا رہی ہیں جن کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کی غیر واضح محصولات (ٹریف) پالیسیوں اور مختلف شہروں میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

اوباما نے کانگریس کے ریپبلکن رہنماؤں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ ٹرمپ کی انتہاپسندانہ پالیسیوں پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں، حالانکہ وہ جانتے ہیں کہ ٹرمپ غلط سمت میں جا رہا ہے۔ اوباما نے کہا کہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ کاروباری رہنما، وکلا کی فرمیں، اور یونیورسٹیاں ٹرمپ کو راضی کرنے کے لیے کس قدر تیزی سے اس کے سامنے جھک گئیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ٹرمپ اس وقت روز گارڈن کی تزئین و آرائش اور 300 ملین ڈالر کے اخراجات پر توجہ دے رہا ہے، جبکہ حکومت کو بند ہوئے ایک ماہ سے زیادہ گزر چکا ہے۔

اوباما نے ہفتے کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (X) پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ 47 ملین سے زیادہ امریکی، جن میں ہر پانچ میں سے ایک بچہ شامل ہے، غذائیت بخش خوراک تک قابلِ اعتماد اور سستی رسائی سے محروم ہیں، زندگی کی بڑھتی ہوئی لاگت کے باعث مزید خاندان خوراک کے لیے فوڈ اسٹیمپ (کوپن) پروگرام پر انحصار کر رہے ہیں، فوڈ اسٹیمپ پروگرام کم آمدنی والے خاندانوں کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔

اوباما نے یاد دلایا کہ ٹرمپ کے دورِ صدارت میں اس پروگرام تک رسائی پر پابندیوں اور اصلاحات کی تجاویز سامنے آئیں جنہیں ڈیموکریٹس اور سماجی کارکنوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اوباما ماضی میں بھی کئی بار ٹرمپ کی سماجی و فلاحی پالیسیوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے سماجی تحفظ کے اقدامات کو برقرار رکھنے اور مضبوط بنانے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ امریکہ کے دو مرتبہ منتخب ہونے والے صدر باراک اوباما اب بھی ڈیموکریٹس کے درمیان بے حد مقبول ہیں، اور ان کے ٹرمپ مخالف بیانات امریکی عوام کی رائے پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں۔  

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • گلگت بلتستان کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں: امیر مقام
  • سکھر: جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد صالح انڈھڑ ودیگر لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کررہے ہیں
  • امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
  • ٹرمپ کی قانون شکنی اور لاپرواہی کا مقابلہ کریں، اوباما کا ڈیموکریٹس سے خطاب
  • فیلڈ مارشل کو سلام، گلگت بلتستان کو ترقی کے تمام مواقع دیئے جائینگے: صدر زرداری
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • بھارت پاکستان میں بدامنی پھیلانے کیلئے دہشتگردوں کے بیانیہ کو فروغ دینے میں مصروف
  • فیلڈ مارشل ایوب خان کے پڑپوتے کے گھر چوری، سابق صدر کی یادگار اشیاء بھی غائب
  • چائنا میڈیا گروپ اور کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے اشتراک سے فکری و ثقافتی ہم آہنگی پر مبنی تقریب “انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ ” کا انعقاد