چاغی کے پہاڑوں میں دھماکوں نے خطے کی تاریخ بدل دی ، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
اسلام آباد(وقائع نگار)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاہے کہ پاکستان نے بھارت کے پانچ دھماکوں کے جواب میں چھ دھماکے کر کے بھرپور جواب دیا تھا،چاغی کے پہاڑوں میں ہونے والے دھماکوں نے اس خطے میں تاریخ کا دھارا بدل دیا،ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھنے کا سہرا ذوالفقار علی بھٹو اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو جاتا ہے،آنے والی تمام حکومتوں نے اس پروگرام کو آگے بڑھایا،نواز شریف نے بین الاقوامی دبا اور لالچ کی پیشکش کو ٹھکرا کر دھماکے کیے،پاکستان سے کوئی اس کی ایٹمی صلاحیت کو چھین نہیں سکتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقدہ یوم تکبیر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر اسلام آبادبار کونسل کے ممبران علیم عباسی،عادل عزیز قاضی،اسلام آبادہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر واجد علی گیلانی،سیکرٹری منظور احمد ججی،سابق صدر حسیب چودھری اور دیگر نے بھی خطاب کیا،احسن اقبال نے کہاکہ یہ صرف ماضی کی کامیابی کا جشن ہی نہیں بلکہ مستقبل کے لیے یوم عزم بھی ہے،بھارت نے پاکستان کو للکارا تو پاکستان کی فضائیہ نے بھارت کے تین رافیل سمیت چھ جہاز گرا کر اپنی برتری ثابت کی،جس جدید ترین ٹیکنالوجی پر بھارت کو غرور اور گھمنڈ تھا اسے پاکستانی شاہینوں نے مٹی کا ڈھیر بنا دیا،بھارت نے دس مئی کی صبح جارحیت کی تو ہماری بہادر مسلح افواج اور فضائیہ نے کرارا اور بھرپور جواب دیا، بھارت کی چیخیں واشنگٹن تک پہنچیں اور سیز فائر کی درخواست کی جسے ہم نے قبول کیا،ہم امن کے خواہاں ہیں، جنگ مسلط کی جائے گی تو بھرپور جواب دیں گے،مئی کا مہینہ پاکستان کے لیے قابل فخر ہے، اٹھائیس مئی کو جہاں کھڑے تھے، دس مئی کو بھی اسی جذبے کا مظاہرہ کیا، ،تقریب کے اختتام پر وفاقی وزیر احسن اقبال اور وکلا قیادت نے یوم تکبیر کا کیک کاٹا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: احسن اقبال
پڑھیں:
حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔
جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔