UrduPoint:
2025-07-25@14:14:20 GMT

چین نے ہانگ کانگ میں عالمی ثالثی ادارہ قائم کر دیا

اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT

چین نے ہانگ کانگ میں عالمی ثالثی ادارہ قائم کر دیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 مئی 2025ء) چین نے آج 30 مئی بروز جمعہ ہانگ کانگ میں ایک نئے عالمی ثالثی ادارے کے قیام سے متعلق کنونشن پر دستخط کر دیے ہیں، جس کا مقصد اسے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) جیسے بین الاقوامی اداروں کے مساوی بنانا ہے۔

یہ اقدام بیجنگ کی جانب سے عالمی سفارتی معاملات میں مزید متحرک کردار ادا کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب امریکہ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں کئی بین الاقوامی اداروں سے خود کو الگ کر لیا ہے۔

چین نے اقوام متحدہ اور عالمی ادارۂ صحت جیسے اداروں میں اپنی موجودگی اور اثر ورسوخ میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔

اس اقدام کو ہانگ کانگ کی کاروباری ساکھ کو بحال کرنے کی ایک کوشش کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے، جسے 2020 میں نافذ کیے گئے قومی سلامتی کے سخت قانون کے بعد شدید نقصان پہنچا تھا اور شہر کے عدالتی نظام کی غیرجانب داری پر سوالات اٹھے تھے۔

(جاری ہے)

چین کی قیادت میں قائم ہونے والے اس ادارے ''انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار میڈیئیشن کنونشن‘‘ (IOMed) پر دنیا کے 31 ''ہم خیال‘‘ ممالک نے بھی دستخط کیے ہیں، جن میں سربیا،پاکستان، پاپوا نیو گنی اور وینزویلا شامل ہیں۔

اس تنظیم کے قیام کے حوالے سے منعقدہ دستخطی تقریب کی صدارت کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا، ’’آئی او ایم ای ڈی کا قیام 'جیت یا ہار‘ کی ذہنیت سے بالاتر ہو کر بین الاقوامی تنازعات کے پرامن حل اور زیادہ ہم آہنگ عالمی تعلقات کے قیام میں مدد دے گا۔

‘‘

ہانگ کانگ حکومت کے مطابق IOMed دنیا کا پہلا بین الحکومتی ادارہ ہوگا، جو ثالثی کو اپنا بنیادی طریقہ کار بنائے گا۔ وانگ یی نے کہا کہ یہ ادارہ ثالثی کے شعبے میں ایک ''خلا کو پُر‘‘ کرے گا۔

ثالثی ایک ایسا عمل ہے جس میں کوئی غیر جانب دار تیسرا فریق تنازعے میں شامل دونوں فریقوں کے درمیان ایسے متفقہ حل تک پہنچنے میں مدد دیتا ہے، جو قانونی چارہ جوئی یا سیاسی سودے بازی سے مختلف ہوتا ہے۔

IOMed نہ صرف ممالک کے درمیان تنازعات بلکہ ممالک اور کسی دوسرے ملک کے افراد یا بین الاقوامی نجی اداروں کے درمیان بھی ثالثی کرے گا۔

ہانگ کانگ حکومت کا کہنا ہے کہ '' IOMedاقوام متحدہ کی عالمی عدالت انصاف اور ہیگ میں قائم مستقل ثالثی عدالت کے ہم پلہ‘‘ ہوگا۔ یاد رہے کہ مستقل ثالثی عدالت کا ایک مشہور فیصلہ جنوبی بحیرہ چین میں فلپائن کے حق میں آیا تھا، جسے بیجنگ نے نہ صرف مسترد کیا بلکہ اُس کارروائی میں حصہ لینے سے بھی انکار کر دیا تھا۔

ہانگ کانگ کے سیکرٹری برائے انصاف پال لام نے ایک مضمون میں لکھا کہ IOMed کا قیام ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ''دشمن بیرونی قوتیں ہانگ کانگ کو غیر بین الاقوامی اور غیر مؤثر بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔‘‘

یہ نیا ثالثی ادارہ رواں سال کے آخر یا 2026 کے اوائل میں کام شروع کرے گا۔

شکور رحیم، اے ایف پی کے ساتھ

ادارت: افسر اعوان

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بین الاقوامی ہانگ کانگ

پڑھیں:

خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ

خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے مقصد سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے آج آل پارٹیز کانفرنس طلب کی گئی تاہم اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے اس کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے جس کے باعث یہ سیاسی اجلاس ایک بار پھر تنازعے کا شکار ہو گیا ہے مسلم لیگ ن جمعیت علمائے اسلام عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے مشترکہ طور پر کانفرنس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اسے محض نمائشی اور غیر سنجیدہ کوشش قرار دیا ہے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ کا کہنا ہے کہ اس قسم کی کانفرنسیں عوامی مسائل کا حل نہیں بلکہ سیاسی دکھاوا ہوتی ہیں ان کے مطابق حقیقی مسائل کا حل صرف پارلیمنٹ کے فلور پر نکالا جا سکتا ہے نہ کہ چند گھنٹوں کے نمائشی اجلاسوں میں انہوں نے مزید کہا کہ صرف ایک میز پر بیٹھنے سے مسائل حل نہیں ہوتے اگر واقعی صوبے کے مسائل حل کرنا ہیں تو اس کے لیے عملی اقدامات ضروری ہیں نہ کہ علامتی اجلاسوں سے کام چلایا جائے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے بھی کانفرنس کو بے مقصد مشق قرار دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ اگر تحریک انصاف اس کانفرنس کو ایک سیاسی جماعت کے طور پر بلاتی تو اس پر غور کیا جا سکتا تھا تاہم موجودہ حکومت کی سنجیدگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں دوسری جانب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اپوزیشن جماعتوں کے بائیکاٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو جماعتیں کانفرنس میں شرکت نہیں کر رہیں وہ دراصل صوبے کے مسائل سے لاتعلق ہیں ان کا کہنا تھا کہ قیام امن صرف حکومت کی نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ سب کو اعتماد میں لے وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو کانفرنس میں نہیں آنا چاہتا یہ اس کی مرضی ہے لیکن امن و امان کا مسئلہ سب کا ہے اور اسے سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں جدید AI ریسرچ سینٹرز کے قیام پر پیش رفت
  • سول سروسز سٹرکچر کی بہتری کیلئے کمیٹی قائم، تحفظات دور کرینگے: وزیراعظم کی فضل الرحمٰن کو یقین دہانی
  • سینیٹ میں مخبر کے تحفظ اور نگرانی کیلئے کمیشن کے قیام کا بل منظور
  • خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ
  • غزہ: حاملہ خواتین اور نومولود بچوں کو تباہ کن حالات کا سامنا، یو این ادارہ
  • امدادی کٹوتیاں: یو این ادارہ نائیجریا میں کارروائیاں بند کرنے پر مجبور
  • یونیسکو رکنیت ترک کرنے کا امریکی فیصلہ کثیرالفریقیت سے متضاد، آزولے
  • سلامتی کونسل: تنازعات کے پرامن حل پر پاکستان کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور
  • عالمی ادارہ صحت نے چکن گونیا وائرس کی عالمی وبا کا خدشہ ظاہر کر دیا
  • کشمیر پر ثالثی سے متعلق پاکستانی رہنما سے جمعہ کو ملاقات ہوگی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ