چین نے ہانگ کانگ میں عالمی ثالثی ادارہ قائم کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 مئی 2025ء) چین نے آج 30 مئی بروز جمعہ ہانگ کانگ میں ایک نئے عالمی ثالثی ادارے کے قیام سے متعلق کنونشن پر دستخط کر دیے ہیں، جس کا مقصد اسے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) جیسے بین الاقوامی اداروں کے مساوی بنانا ہے۔
یہ اقدام بیجنگ کی جانب سے عالمی سفارتی معاملات میں مزید متحرک کردار ادا کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب امریکہ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں کئی بین الاقوامی اداروں سے خود کو الگ کر لیا ہے۔
چین نے اقوام متحدہ اور عالمی ادارۂ صحت جیسے اداروں میں اپنی موجودگی اور اثر ورسوخ میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔اس اقدام کو ہانگ کانگ کی کاروباری ساکھ کو بحال کرنے کی ایک کوشش کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے، جسے 2020 میں نافذ کیے گئے قومی سلامتی کے سخت قانون کے بعد شدید نقصان پہنچا تھا اور شہر کے عدالتی نظام کی غیرجانب داری پر سوالات اٹھے تھے۔
(جاری ہے)
چین کی قیادت میں قائم ہونے والے اس ادارے ''انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار میڈیئیشن کنونشن‘‘ (IOMed) پر دنیا کے 31 ''ہم خیال‘‘ ممالک نے بھی دستخط کیے ہیں، جن میں سربیا،پاکستان، پاپوا نیو گنی اور وینزویلا شامل ہیں۔اس تنظیم کے قیام کے حوالے سے منعقدہ دستخطی تقریب کی صدارت کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا، ’’آئی او ایم ای ڈی کا قیام 'جیت یا ہار‘ کی ذہنیت سے بالاتر ہو کر بین الاقوامی تنازعات کے پرامن حل اور زیادہ ہم آہنگ عالمی تعلقات کے قیام میں مدد دے گا۔
‘‘ہانگ کانگ حکومت کے مطابق IOMed دنیا کا پہلا بین الحکومتی ادارہ ہوگا، جو ثالثی کو اپنا بنیادی طریقہ کار بنائے گا۔ وانگ یی نے کہا کہ یہ ادارہ ثالثی کے شعبے میں ایک ''خلا کو پُر‘‘ کرے گا۔
ثالثی ایک ایسا عمل ہے جس میں کوئی غیر جانب دار تیسرا فریق تنازعے میں شامل دونوں فریقوں کے درمیان ایسے متفقہ حل تک پہنچنے میں مدد دیتا ہے، جو قانونی چارہ جوئی یا سیاسی سودے بازی سے مختلف ہوتا ہے۔
IOMed نہ صرف ممالک کے درمیان تنازعات بلکہ ممالک اور کسی دوسرے ملک کے افراد یا بین الاقوامی نجی اداروں کے درمیان بھی ثالثی کرے گا۔ہانگ کانگ حکومت کا کہنا ہے کہ '' IOMedاقوام متحدہ کی عالمی عدالت انصاف اور ہیگ میں قائم مستقل ثالثی عدالت کے ہم پلہ‘‘ ہوگا۔ یاد رہے کہ مستقل ثالثی عدالت کا ایک مشہور فیصلہ جنوبی بحیرہ چین میں فلپائن کے حق میں آیا تھا، جسے بیجنگ نے نہ صرف مسترد کیا بلکہ اُس کارروائی میں حصہ لینے سے بھی انکار کر دیا تھا۔
ہانگ کانگ کے سیکرٹری برائے انصاف پال لام نے ایک مضمون میں لکھا کہ IOMed کا قیام ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ''دشمن بیرونی قوتیں ہانگ کانگ کو غیر بین الاقوامی اور غیر مؤثر بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔‘‘
یہ نیا ثالثی ادارہ رواں سال کے آخر یا 2026 کے اوائل میں کام شروع کرے گا۔
شکور رحیم، اے ایف پی کے ساتھ
ادارت: افسر اعوان
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بین الاقوامی ہانگ کانگ
پڑھیں:
اسحاق ڈار نے عالمی ثالثی تنظیم کے قیام کی کنونشن پر دستخط کردیے
اسحاق ڈار— فائل فوٹووزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ہانگ کانگ میں عالمی ثالثی تنظیم کے قیام کی کنونشن پر دستخط کردیے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کی جانب سے عالمی ثالثی تنظیم کے کنونشن پر دستخط کیے گئے، وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے تقریب سے خطاب میں چین کے وژن کو سراہا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان عالمی تنازعات کے پُرامن حل پر پختہ یقین رکھتا ہے، بھارت بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا سندھ طاس معاہدے کو معطل رکھنا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ جموں و کشمیر تنازع کا حل ناگزیر ہے، پاکستان عالمی سطح پر مؤقف اُجاگر کرتا رہے گا۔