پاکستان کا افغانستان میں سفیر تعینات کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
ترجمان وزرات خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ کے دورہ کابل کے بعد پاک افغان تعلقات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، پاک افغان تعلقات کے بڑھتے ہوئے رفتار کو دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاک افغان تعلقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ترجمان وزرات خارجہ کے مطابق پاکستان نے افغانستان میں سفیر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، افغانستان میں اس وقت ناظم الامور فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ دوسری جانب ترجمان وزرات خارجہ نے بتایا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے دورہ کابل کے بعد پاک افغان تعلقات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، پاک افغان تعلقات کے بڑھتے ہوئے رفتار کو دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ قدم باہمی روابط میں مزید اضافہ کرے گا، اقتصادی، سکیورٹی، تجارتی شعبوں میں پاک افغان تعاون کو مزید گہرا کرے گا اور برادر ممالک کے درمیان مزید تبادلوں کو فروغ دے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاک افغان تعلقات
پڑھیں:
پاکستان کا سخت مؤقف، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور “را” کی موجودگی ناقابل قبول
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان نے افغان سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے طالبان حکومت سے واضح مطالبہ کیا ہے کہ وہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مکمل طور پر لاتعلقی اختیار کرے اور اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔
دفتر خارجہ نے افغان عبوری سفیر سردار احمد شکیب کو دو ٹوک پیغام دیا کہ طالبان حکومت کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے عالمی سطح پر تسلیم شدہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ پاکستانی حکام نے واضح کیا کہ دہشت گرد گروہ افغانستان کی سرزمین پر پناہ لے کر پاکستان میں حملوں میں ملوث ہیں۔
اعلیٰ سفارتی ذرائع کے مطابق، ایڈیشنل فارن سیکرٹری سید علی اسد گیلانی نے افغان نمائندے کو آگاہ کیا کہ ’’فتنہ الخوارج‘‘ دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر پاکستان کو سخت تشویش ہے، کیونکہ یہ عناصر بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی مالی امداد اور سرپرستی میں کام کر رہے ہیں۔
دریں اثنا، افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق خان دبئی سے اسلام آباد واپس پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ ایک غیر علانیہ مشن پر موجود تھے۔ وہ اپنی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کریں گے اور امکان ہے کہ رواں ہفتے اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے کابل کا دورہ کریں گے۔