UrduPoint:
2025-07-24@03:05:12 GMT

گلیشیئر محض برف نہیں بلکہ ذریعہ حیات ہیں، امینہ محمد

اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT

گلیشیئر محض برف نہیں بلکہ ذریعہ حیات ہیں، امینہ محمد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 31 مئی 2025ء) اقوام متحدہ کی نائب سیکرٹری جنرل امینہ محمد نے جمعرات کو تاجکستان کے ونج یاخ گلیشیئر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے بہت بڑے پیمانے پر ٹھوس برف کا دلکش نظارہ دیکھا جسے اب معدومیت کا خطرہ لاحق ہے۔

ملک کے شمالی علاقے میں واقع یہ گلیشیئر وسطی ایشیا میں بہت سے لوگوں کے لیے پانی کا اہم ترین ذریعہ ہے جس پر لاکھوں زندگیوں اور روزگار کا انحصار ہے۔

لیکن موسمیاتی تبدیلی کے باعث یہ گلیشیئر تیزی سے پگھل رہا ہے اور گزشتہ آٹھ دہائیوں میں اس نے اولمپک سائز کے 6.

4 ملین تالابوں کے برابر پانی کھو دیا ہے۔

29 مئی سے تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں گلیشیئروں کے تحفظ پر شروع ہونے والی عالمی کانفرنس میں ایسے مسائل پر بات چیت ہو رہی ہے جن کے باعث گلیشیئر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں اور ان سے وابستہ زندگیاں اور روزگار بھی خطرے کی زد میں ہیں۔

(جاری ہے)

یہ کانفرنس یکم جون تک جاری رہے گی۔

کانفرنس میں بات کرتے ہوئے امینہ محمد کا کہنا تھا کہ گلیشیئر محض برف نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے خوراک، پانی اور تحفظ کے ضامن ہیں۔

گلیشیئروں کی موت

گلیشیئر اور برف کی تہیں دنیا کا تقریباً 70 فیصد تازہ پانی اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں اور اس طرح یہ انسان اور معیشتوں کی بقا کے لیے خاص اہمیت رکھتے ہیں۔

گزشتہ چھ میں سے پانچ برس کے دوران گلیشیئر جس رفتار سے پگھلے ہیں اس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔

عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) کی سیکرٹری جنرل سیلیسٹ ساؤلو نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلیشیئر مر رہے ہیں۔ کسی گلیشیئر کی موت کا مطلب بہت بڑی تعداد میں برف کا ختم ہو جانا ہے۔ یہ دنیا کے ماحولیاتی نظام، معیشتوں اور سماجی تانے بانے کی موت بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلیشیئروں کے پگھلنے سے سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے جیسے واقعات کا خدشہ بڑھ جاتا ہے جبکہ یہ پگھلاؤ زراعت اور جنگلات سمیت کئی شعبوں پر بھی منفی طور سے اثرانداز ہوتا ہے۔

انسان اور زمین کا تحفظ

امینہ محمد نے کہا کہ گلیشیئر جس رفتار سے پگھل رہے ہیں اسے دیکھتے ہوئے عالمی برادری کو فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔ لوگوں اور کرہ ارض کو تحفظ دینے کے کام میں مزید تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں۔

رواں سال نومبر میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس 'کاپ 30' سے قبل دوشنبے میں ہونے والی اس کانفرنس میں گلیشیئروں کے تحفظ کو عالمی موسمیاتی ایجنڈے میں سرفہرست لانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر سیلیسٹ ساؤلو کا کہنا تھا کہ گلیشیئروں کی نگرانی اور ان کے خاتمے کے حوالے سے انتباہی نظام کو بہتر بنانے سے سائنس اور خدمات کے مابین فرق کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

گلیشیئروں کے پگھلاؤ کی رفتار کو سست کرنے کے لیے طے پانے والے فیصلوں کو ٹھوس اقدامات میں بدلنا ضروری ہے۔بین النسلی بات چیت

امینہ محمد نے تاجکستان میں موسمیاتی تبدیلی پر قابو پانے کے کام میں سرگرم نوجوانوں سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ گلیشیئروں کے تیزرفتار پگھلاؤ کو روکنے کے اقدامات بین الاقوامی اور کانفرنس میں ہونے والی بات چیت کے مطابق ہونا چاہئیں۔

آج جو فیصلے لیے جائیں گے وہ آنے والی نسلوں کی زندگی پر اثرانداز ہوں گے۔ کسی فرد کے مستقبل کو اس کی رائے لیے بغیر متشکل کرنے سے ان کے وہ حقوق متاثر ہوتے ہیں جنہوں نے ان کے مستقبل اور امنگوں کا تعین کرنا ہو۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ نوجوان مستقبل کے لیے اپنے تصور کی وکالت جاری رکھیں گے۔ انہیں آواز اٹھاتے رہنا اور یاد رکھنا ہو گا کہ یہ زندگی کے سفر کا معاملہ ہے اور اس میں اٹھایا جانے والا ہر قدم اہم ہے۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گلیشیئروں کے کانفرنس میں کہ گلیشیئر انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

تین اہم سیاسی جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

 
پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے خیبرپختونخوا حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے صوبائی حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا۔
صوبائی صدر پیپلز پارٹی محمد علی شاہ باچا نے کہا کہ صوبے میں غیر سنجیدہ حکومت ہے، یہ آل پارٹیز کانفرنس صرف دکھاوا ہے۔

ان کاکہناتھاکہ حکومت سنجیدہ ہوتی تو اس سے قبل کئی بار امن و امان اور دیگر مسائل پر بات ہو چکی ہے لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔

محمد علی شاہ باچا نے کہاکہ صوبائی حکومت اپنے دھرنوں اور مظاہروں سے فارغ ہو تو عوامی مسائل کی جانب توجہ دے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کل ہونیوالی اے پی سی میں شرکت نہیں کرے گی۔
دریں اثنا، عوامی نیشنل پارٹی نے بھی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی طلب کردہ اے پی سی میں شرکت سے معذرت کرلی  ۔

اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا کہ اے پی سی حکومت نے بلائی ہے اس میں شرکت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا حکومت اپنے فیصلے کرچکی ہے کانفرنس میں شرکت کا کوئی فائدہ نہیں۔
میاں افتخار حسین نے کہا کہ بحیثیت ایک سیاسی جماعت تحریک انصاف اگر کل جماعتی کانفرنس بلاتی تو ضرور شرکت کرتے۔
دوسری جانب، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سیاسی جماعتوں کے اے پی سی میں عدم شرکت کے اعلان پر کہا ہے کہ کل امن و امان پر اے پی سی بلائی ہے، جو اے پی سی میں شرکت نہیں کرتے انہیں عوام کی پرواہ نہیں۔
یاد رہے کہ حکومت خیبر پختونخوا نے صوبے میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر 24 جولائی کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے تمام سیاسی جماعتوں کو اے پی سی میں شرکت کے لئے دعوت نامے ارسال کیے گئے ہیں۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • پشاور میں پی ٹی آئی کی آل پارٹیز کانفرنس؛ تمام جماعتوں نے بائیکاٹ کر دیا
  • پیپلزپارٹی، اے این پی اور جے یو آئی کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت سے انکار
  • اپوزیشن جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی کا بائیکاٹ، علی امین گنڈاپور کا ردعمل
  • تین اہم سیاسی جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
  • عمران خان کو دس سال قید نہیں بلکہ آرٹیکل 6 کے تحت عمر قید یا سزائے موت ہو سکتی ہے: نجم ولی خان کا تجزیہ 
  • حریت کانفرنس کا مشن واضح اور غیر متزلزل ہے، ہم اپنے شہداء کے خون کے امین ہیں، غلام محمد صفی
  • راولپنڈی میں ونٹیج کا عشق، ویسپا سائیڈ کار اور سنہ 70 کا موپیڈ
  • لاہور: محکمۂ جنگلی حیات کی کارروائی، کاٹھے طوطوں کی کھیپ پکڑ لی
  • پائیدار ترقی محض خواب نہیں بلکہ بہتر مستقبل کا وعدہ ہے، گوتیرش
  • موسمیاتی تبدیلی کوئی مفروضہ نہیں، انسانیت کے لیے خطرناک حقیقت ہے، احسن اقبال