’ ہر دفعہ زہر ہی اُگلتے ہو ‘، بابر اعظم کے والد کامران اکمل پر پھٹ پڑے
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
پاکستان کے مایہ ناز کرکٹر بابر کے اعظم کے والد نے سابق کرکٹر کامران اکمل کی جانب سے اپنے بیٹے (بابر اعظم‘ کو تنقید کا نشانہ بنانے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
انہوں کہا ہے کہ کامیاب لوگوں کی پیٹھ پیچھے باتیں کرنا ناکام ہونے والوں کی مجبوری ہے۔
بابر اعظم کے والد نے انسٹا گرام پر ایک پرانی تصویر پوسٹ کی جس میں اپنی، بابر اعظم، اور کامران اکمل موجود ہیں۔
انہوں نے اس تصویر کے ساتھ قدرے طویل کیپشن میں کامران اکمل کا نام لیے بغیر لکھا ہے کہ یہی ہے ’عظمتوں کا اصول جاوداں حضور، امیر کو شجاعتیں غریب کو وقار دو۔ کبھی ٹی وی پے بیٹھ کر مجھے مخاطب کر کے کہتے ہو کہ بابر کو کہو کے کپتانی چھوڑ دے‘۔
اعظم صدیق نے مزید لکھا ہے کہ ’ہر دفعہ زہر ہی اُگلتے ہو۔ ہم نے آج تک درگُزر سے کام لیا، ساتھ ہر جگہ بھائی بھی کہتے ہو، لوگ کہتے رہیں تم تو خیال کرو‘۔
یہ بھی پڑھیں:بابراعظم کو جوتے دینے سے انکار کس نے کیا تھا؟ کامران اکمل نے خاندانی راز بیان کردیا
بابر اعظم کے والد اعظم صدیق نے اشفاق احمد کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی لکھا ہے کہ ’ کامیاب لوگوں کی غیبت کرنا ناکام لوگوں کی مجبوری ہوتی ہے‘۔
اس کے علاوہ انہوں نے ایک تُرک کہاوت کا حوالہ بھی دیا ہے، جس کے مطابق ’کوئی یہ کہے کے میں آپ کا بھائی ہوں تو یہ بھی بتائے کہ وہ ہابیل ہے کہ قابیل‘۔
اس سے قبل قریب ایک ہفتے قبل بابراعظم کے والد نے انسٹاگرام پر اپنی ایک پوسٹ میں سعدی شیرازی کا یہ قول شیئر کیا تھا ’ میں سب کو راضی کر سکتا ہوں لیکن حاسد کو نہیں، کیونکہ اسے خدا کی تقسیم پر اعتراض ہوتا ہے‘۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کامران اکمل نے بابر کے والد کو اپنے بیٹے کے کیریئر پر عوامی طور پر تبصرہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ خاندان کے افراد کو پیشہ ورانہ فیصلوں میں مداخلت سے گریز کرنا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اعظم کے والد کامران اکمل
پڑھیں:
راولپنڈی: سگی بھاوج کو قتل کرنے والے ملزم کو سزائے موت
اسلام آباد:ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ٹیکسلا نے سگی بھاوج کے قتل کے جرم میں ملزم بابر کو سزائے موت اور 5 لاکھ روپے ہرجانے کی سزا سنا دی۔
عدالتی فیصلے کے مطابق مجرم کو اس وقت تک پھانسی پر لٹکائے رکھا جائے گا جب تک اس کی موت واقع نہ ہو۔ سزا سنائے جانے کے بعد بابر کو سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔
پراسیکیوشن کے مطابق ملزم بابر نے گھریلو تنازع کے دوران کلہاڑی کے وار کر کے اپنے بڑے بھائی کی اہلیہ کو قتل کر دیا تھا۔ یہ افسوسناک واقعہ دسمبر 2024 میں تھانہ ٹیکسلا کی حدود میں پیش آیا، جس کا مقدمہ بھی وہیں درج کیا گیا تھا۔
عدالت نے مکمل شواہد اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزائے موت کا حکم سنایا۔