اپنے بیان میں پشتونخوا میپ نے کہا کہ ہم فارم 47 کے ذریعے مسلط نااہل، ناکام حکومت کیخلاف برسر پیکار ہے اور ملک کی سیاسی جمہوری قوتوں کی مدد اور معاونت سے سوداگروں کو تشت ازبام کرتے ہوئے اسے مکمل ناکام بنائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مائنز و منرلز ایکٹ پشتون اور بلوچ عوام کو اپنے وطن کی قدرتی، معدنی خزانوں سے محروم کرنے کے سوا کچھ نہیں اور بل پاس کرنیوالوں کا عوام ضرور احتساب کرے گی۔ پشتونخوا میپ فارم 47 کے ذریعے مسلط نااہل، ناکام حکومت کے خلاف برسر پیکار ہے اور ملک کی سیاسی جمہوری قوتوں کی مدد اور معاونت سے سوداگروں کو تشت ازبام کرتے ہوئے اسے مکمل ناکام بنائے گی۔ بیان میں کہا گیا کہ غیر منتخب اور غیر نمائندہ حکومت کی جانب سے لیویز فورس کے خاتمے کے نوٹیفکیشن کی کوئی قانونی اور آئینی حیثیت نہیں اور پارٹی ہر محاذ پر اس کے خلاف جدوجہد کرے گی۔ صوبے کے دور دراز علاقوں میں قائم امن لیویز فورس ہی کی مرہون منت ہے۔ پارٹی بی ایریا کو اے ایریا میں تبدیل کی ہر سازش کو ناکام بنانے اور ان کے جائز آئینی اور قانونی مطالبات میں ان کے ساتھ ہوں گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ شہر بازار میں پارکنگ بند کرنے سے پہلے پارکنگ پلازوں کی تعمیر ضروری تھیں، لیکن ایسا نہ کرکے کوئٹہ کے دوکانداروں کو پریشان کرکے اور عید کے موقع پر ان کی تجارت، سامان فروشی اور خریداروں کو بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی جس میں سرکاری عملے کے لوگ ملوث یا مدد گار ہے، جس کی آڑ میں بے گناہ مظلوم غریب عوام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس کے خلاف آواز بلند کرنا سیاسی جمہوری کارکنوں کی ذمہ داری ہے اور سرکاری حکومتی کردار کو بے نقاب کرتے ہوئے ان کے سدباب کے لئے پارٹی اقدامات کرے گی اور اپنے عوام کو دہشت سے نجات دلانے میں اپنا مثبت تاریخی سیاسی جمہوری کردار ادا کرے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں کہا گیا سیاسی جمہوری کرے گی

پڑھیں:

پاکستان جوہری طاقت ہے ،خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے،چاہ کوئی بھی ملک ہو،اسحق ڈار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250917-01-11
دوحا(مانیٹرنگ ڈیسک ) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے،چاہے کوئی بھی ملک ہو۔قطری دارالحکومت دوحا میں عرب اسلامی ہنگامی سربراہ کانفرنس کے موقع پر عرب ٹی وی الجزیرہ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک بے قابو ریاست بن چکی ہے جو ایک کے بعد دوسرے مسلم ملک کی خودمختاری کو چیلنج کر رہی ہے، آپ نے لبنان، شام، ایران اور اب قطر پر حملہ دیکھا، یہ روش ناقابلِ قبول ہے، جوہری پاکستان امن کے رکن کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلم دنیا نے صرف بیانات پر اکتفا کیا تو 2 ارب مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والے ممالک اپنی عوام کی نظروں میں ناکام ٹھہریں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ قطر اس حملے کے وقت امریکی اور مصری ثالثی کے ساتھ امن مذاکرات میں مصروف تھا اور اسی عمل کو سبوتاژ کرنے کے لیے یہ حملہ کیا گیا۔اسحاق ڈار نے 57 رکنی اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف قراردادوں اور بیانات کا وقت نہیں ہے، اب ایک واضح لائحہ عمل درکار ہے کہ اگر اسرائیل اپنی جارحیت نہ روکے تو کیا اقدامات کیے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فوری طور پر صومالیہ اور الجزائر کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خصوصی اجلاس طلب کرایا اور جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کو بھی متحرک کیا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ فوجی اقدام آخری راستہ ہوتا ہے جب کہ پاکستان کی ترجیح ہمیشہ امن، بات چیت اور سفارتکاری رہی ہے تاہم اگر بات چیت ناکام ہوجائے اور جارحیت رکنے کا نام نہ لے تو پھر مؤثر عملی اقدامات ضروری ہوں گے ، جن میں اقتصادی پابندیاں، قانونی چارہ جوئی، یا علاقائی سیکورٹی فورس کی تشکیل بھی شامل ہو سکتی ہے۔پاکستان کی جوہری طاقت کے تناظر میں سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری جوہری طاقت محض دفاعی صلاحیت ہے، کبھی استعمال کی اور نہ ہی ارادہ رکھتے ہیں۔اسرائیل کی طرف سے قطر پر حملے کو بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی سے تشبیہ دینے پر اسحاق ڈار نے اسے ایک توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ وہ آپریشن کیا تھا، پاکستان خود دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار اور سب سے بڑا فریق رہا ہے۔بھارت سے متعلق گفتگو میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک تسلیم شدہ تنازع ہے جس پر اقوامِ متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ بھارت کا آرٹیکل 370 کا خاتمہ اور جموں و کشمیر کو بھارت میں ضم کرنا جیسے متنازع اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ انڈس واٹر ٹریٹی سے انخلا کا کوئی اختیار بھارت کو حاصل نہیں۔ اگر بھارت نے پانی کو ہتھیار بنایا تو یہ اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس معاملے کو قومی سلامتی کا مسئلہ سمجھتا ہے اور کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔نائب وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ تجارت، معاہدوں اور ریلوے منصوبوں میں پیش رفت ہوئی ہے لیکن افغانستان میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسے عناصر کی موجودگی ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یا تو ان دہشت گردوں کو پاکستان کے حوالے کیا جائے یا افغانستان سے نکالا جائے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر جیسے تنازعات کی عالمی قراردادوں پر عمل نہیں ہورہا، اگر اقوام متحدہ کے فیصلے محض کاغذی بن کر رہ جائیں تو پھر عالمی ادارے کی ساکھ کہاں بچتی ہے؟ انہوں نے زور دیا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات اور ایسے ممالک کے خلاف سخت اقدامات ضروری ہیں جو اس کے فیصلے نظرانداز کرتے ہیں۔انٹرویو کے اختتام پر وزیر خارجہ نے زور دیا کہ اس وقت سب سے اہم اور فوری اقدام غیر مشروط جنگ بندی اور غزہ میں انسانی امداد کی آزادانہ فراہمی ہے،اس وقت ہر لمحہ قیمتی ہے، ہر جان کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کو نسل کا اجلاس،اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ
  • پاکستان جوہری طاقت ہے ،خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے،چاہ کوئی بھی ملک ہو،اسحق ڈار
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا قطر حملے پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ
  • پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
  • عمران خان ڈیل نہیں کرینگے، سر اُٹھا کر واپس آئیں گے، سلمان اکرم راجہ
  • پنجاب ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے ترقیاتی سکیموں کیلئے 134 ارب منظور کر لئے 
  • جمہوریت عوام کی آواز ہے اور اس کی حفاظت ہم سب پر لازم ہے‘وزیراعلیٰ
  • اسرائیلی بربریت کو اب فوری طور پر رکنا چاہیے، اسرائیل کو انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے،وزیراعظم شہباز شریف
  • اداروں میں اصلاحات وقت کی ضرورت، پاکستان کا مستقبل مضبوط جمہوریت سے وابستہ ہے، صدر مملکت
  • صدر زرداری اور وزیراعظم شہباز کا عالمی یومِ جمہوریت پر جمہوری اقدار کے فروغ پر زور