چیئرمین نظام مصطفیٰ پارٹی نے حکومت اور متعلقہ شعبوں سے اپیل کی عوام کی بدعاؤں سے بچیں، شدید گرمی میں بدترین اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور پانی کے بحران پر قابو پانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین نظام مصطفیٰ پارٹی سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ طویل اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور پانی کی بندش ظلم کی انتہا ہے جن علاقوں میں 10 سے 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی تھی اب وہاں 14-16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، گھروں میں موجود خواتین، بچے، بزرگ اور بیمار افراد کا جینا مشکل ہوگیا ہے، رات کے وقت بھی شہر کا بڑا حصہ اندھیرے میں ڈوبا رہتا ہے اس کے باوجود بجلی پیدا کرنے والے ادارے اضافی بجلی کے بل بھیج کر شرم محسوس نہیں کرتے۔

حاجی حنیف طیب نے کہا کہ پانی بجلی کے خلاف آئے دن احتجاج کیا جارہا ہوتا ہے، انتظامیہ اور کے الیکٹرک کے خلاف عوام شدید ردعمل کا اظہار کررہے ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے حکومت اور متعلقہ شعبوں سے اپیل کی عوام کی بدعاؤں سے بچیں، شدید گرمی میں بدترین اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور پانی کے بحران پر قابو پانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حنیف طیب

پڑھیں:

دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب

امتیاز رضا,عمران جوئیہ: دریائے سندھ میں درمیانے درجے کے سیلاب نے سندھ کے مختلف علاقوں میں تباہی مچا دی۔  کندیارو اور منجھوٹ میں متعدد زمینداری بند ٹوٹ گئے، جس کے نتیجے میں تیز بہاؤ کے ساتھ پانی قریبی دیہات اور زرعی زمینوں میں داخل ہو گیا۔

گاؤں غلام نبی بروہی میں کئی فٹ پانی جمع ہو گیا، جس کی وجہ سے علاقہ بیرونی دنیا سے کٹ گیا کیونکہ سڑکوں کا رابطہ منقطع ہو گیا۔ متعدد دیہاتوں کے مکین خود نقل مکانی پر مجبور ہیں جبکہ کئی لوگ تاحال اپنے گھروں میں محصور ہیں۔بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث علاقے کے رہائشیوں کا سامان بھی زیرِ آب آ گیا ہے۔ مقامی انتظامیہ تاحال محصور افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔

پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار

دوسری جانب، اوباڑو میں شدید بارشوں نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا جہاں تیار کپاس کی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ لاکھوں روپے مالیت کے نقصان سے کسان برادری شدید مشکلات کا شکار ہے۔سیلاب کی اس آفت نے دیہاتیوں کو اپنے خاندانوں اور سامان کی حفاظت کے لیے جدوجہد پر مجبور کر دیا ہے۔ متاثرین نے حکومت سے فوری مداخلت اور امداد کی اپیل کی ہے۔

ادھر دریائے ستلج میں پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود عارفوالا اور قبولہ کے متاثرین کی مشکلات میں کوئی کمی نہیں آئی۔ پاکستان کسان اتحاد کے صوبائی صدر کے مطابق، فصلوں کی تباہی کے بعد کسان شدید مالی مشکلات میں مبتلا ہیں۔ ان کی جمع پونجی سیلاب میں بہہ گئی ہے اور اب ان کے لیے مستقبل میں کھیتی باڑی کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں

کسان رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے کر فوری مالی امداد فراہم کی جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ متاثرہ گھریلو صارفین کے زرعی ٹیوب ویل کے بجلی کے بل بھی معاف کیے جائیں۔
 
 

متعلقہ مضامین

  • جیکب آباد ،8 گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ ،شہر تاریکی میں ڈوبا رہا
  • سعودی عرب کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • سیلاب اور بارشوں سے کپاس کی فصل شدید متاثر
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کے لیے نئی منصوبہ بندی
  • حب کینال کی تباہی کے بعد کراچی پانی کے شدید بحران کا شکار ہے، حلیم عادل شیخ
  • متحدہ عرب امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی
  • امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی کرلی گئی
  • غزہ کی المناک صورت حال پوری انسانیت کی ناکامی ہے، حاجی حنیف طیب