ہری پور، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنماوں اور صوبائی صدور کا مشاورتی اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
اجلاس کے دوران ملک بھر میں تنظیمی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور تفصیلی گفتگو ہوئی۔ مشاورت اور تجاویز کے بعد تنظیمی صورتحال کی بہتری کے مختلف فیصلہ جات ہوئے، اس کے علاوہ ملکی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر وسیم اظہر ترابی کی رہائش گاہ پر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی قائدین، صوبائی صدور کی مشاورت میٹنگ ہوئی۔ جس میں مرکزی نائب صدور علامہ عارف حسین واحدی، علامہ رمضان توقیر، علامہ سید سبطین سبزواری، علامہ سید ناظر عباس تقوی، معظم بلوچ، سید مصور نقوی مرکزی ڈپٹی سیکرٹری، صوبائی صدر جنوبی پنجاب مولانا عامر عباس ہمدانی، صوبائی صدر خیبر پختونخوا وسیم اظہر ترابی، سید ساجد حسین نقوی صدر وسطی پنجاب، مولانا سید صادق حسین نقوی صدر آزاد کشمیر، مرکزی رہنماء سید اظہار بخاری، سید صفی الحسنین شیرازی، سید ذولفقار علی شاہ، مولانا سید جعفر نقوی اور مولانا غلام قاسم جعفری نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ملک بھر میں تنظیمی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور تفصیلی گفتگو ہوئی۔ مشاورت اور تجاویز کے بعد تنظیمی صورتحال کی بہتری کے مختلف فیصلہ جات ہوئے، اس کے علاوہ ملکی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تنظیمی صورتحال گفتگو ہوئی
پڑھیں:
علماء کرام کیلئے حکومت کا وظیفہ مسترد،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکی
ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو، اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،سربراہ جے یو آئی
تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے،پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں،اب فیصلہ کرنا ہے کس سڑک پر اکٹھے ہونا ہے،قاری حنیف جالندھری کا وفاق المدارس کنونشن سے خطاب
سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے کہ مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،مدارس کے آئمہ کرام کو 25 ہزار دینے کا اعلان کیا گیاہے،25 ہزار میں ضمیر خرید رہے ہو ۔قاری حنیف جالندھری کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کے 25 ہزار روپے کے اعلان کو مسترد کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ملتان میں وفاق المدارس کے زیر اہتمام خدمات و تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا ہے۔ لاکھوں لوگوں نے قربانیاں اسلام کے نام پر دی تھی ،انگریز نے اپنی نگرانی میں علی گڑھ کا مدرسہ بنایا ،علی گڑھ مدرسے کو اپنی نگرانی میں نصاب دیا،فارسی زبان کو علی گڑھ مدرسے سے خارج کیا گیا،اس سب صورتحال کو دیکھتے ہوئے دیوبند میں مدرسے کا قیام لایا گیا،اغیار ہمیں فرقوں میں لڑائے گا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بین الاقوامی ایجنڈا ہے کہ مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،ہمارے اوپر زیادہ غصہ ہے کہ انہوں نے مدرسے،مذہب اور ملا کو بچا لیا، روشن خیال کو کہتے ہیں اپنا بندہ ہے ،مذہب سے دور ہو جاؤ اسے روشن خیالی کہتے ہیں ،اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،ہم عوام کے رنگ میں زندگی گزارے رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے۔ قوانین بناتے ہیں 18 سال کی عمر سے پہلے نکاح نہیں ہوگا ، ۔ کیا یہ قوانین پاکستان میں بننے چاہیے۔جنس کی تبدیلی کا اسلام سے کیا تعلق ۔مجھ سے سوال کیا کہ اسلامی نظام کے لیے آپ نے کیا کیا ۔ میں نے جواب دیا مجھے اسلامی نظام کے لیے ووٹ کتنے دیے ہیں ۔پنجاب والو اٹھو گے کہ نہیں۔ مدارس کے آئمہ کرام کو 25 ہزار دینے کا اعلان کیا ہے،25 ہزار میں ضمیر خرید رہے ہو ۔کنونشن سینٹر سے کام آگے بڑھ گیا ہے ۔اب تو یہ فیصلہ کرنا ہے کس سڑک پر اکٹھے ہونا ہے ۔ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو ۔24 گھنٹے اسلام آباد آنے میں لگیں گے ہمیں۔ہم نے آگے بڑھنا ہے۔پنجاب کو جگاؤ جنوبی پنجاب کو جگاؤ۔۔قوم کو اپنے ساتھ کھڑا کرو ۔عوام میں بیداری پیدا کریں ۔آپ کو غلامی کی طرف لے کر جایا جا رہا ہے ۔ڈمی مدارس کو تسلیم نہیں کرتے ۔وفاق اور مدارس اور اتحاد المدارس کو مانتا ہوں ۔پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ ہم پنجاب حکومت کے 25 ہزار روپے کے اعلان کو مسترد کرتے ہیں۔