سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کیخلاف دائر درخواست خارج
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کی تحقیقات کےلیے جے آئی ٹی بنانے کے خلاف دائر درخواست خارج کردی۔
عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم کی درخواست عدم پیروی پر خارج کی۔
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے معاملہ پر جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے 16 افراد کو دوبارہ طلب کر لیا۔
عدالت نے کہا کہ کیس کو 2 بار کال کیا گیا نہ شیخ وقاص اکرم آئے اور نہ ان کے وکیل پیش ہوئے۔
یاد رہے کہ عدالت نے گزشتہ سماعت پر شیخ وقاص و دیگر کو جے آئی ٹی میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔
جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی قیادت سمیت سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کو تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر منفی جے آئی ٹی
پڑھیں:
پاکستانی کسانوں کا آلودگی پھیلانے پر جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمہ دائر کرنےکا اعلان
سندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا جس سے 1،700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔سندھ کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں بعض اضلاع ایک سال تک زیر آب رہے۔