اسلام آباد میں عیدالاضحی کی مویشی منڈیوں سے 135.89 ملین روپے کی ریکارڈ آمدن
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
اسلام آباد میں عیدالاضحی کی مویشی منڈیوں سے 135.89 ملین روپے کی ریکارڈ آمدن WhatsAppFacebookTwitter 0 3 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) ڈائریکٹوریٹ آف میونسپل ایڈمنسٹریشن (ڈی ایم اے)، میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد (ایم سی آئی) کی جانب سے عیدالاضحیٰ 2025 کے موقع پر اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں باقاعدہ، منظم اور سہولیات سے آراستہ مویشی منڈیاں قائم کی گئیں۔ اس سال مویشی منڈیوں کی نیلامی سے مجموعی طور پر ریکارڈ 135.
اسلام آباد کے مختلف علاقوں بشمول سیکٹر I-12، سنجانی، بھارہ کہو، زیاع مسجد، سلطان فاؤنڈیشن اور جاپان روڈ پر باقاعدہ مویشی منڈیاں قائم کی گئیں۔ ان منڈیوں میں جانوروں کی صحت کی جانچ کے لیے لائیو اسٹاک کی ویٹرنری ٹیمیں، صفائی کے لیے سینیٹیشن عملہ، روشنی، پانی، پارکنگ، سیکیورٹی، علیحدہ داخلی و خارجی راستے اور شہریوں کی رہنمائی کے لیے سائن بورڈز کی سہولیات فراہم کی گئیں۔
ہر منڈی میں ڈی ایم اے کا کیمپ آفس قائم کیا گیا تاکہ کسی بھی شکایت یا مسئلے کی صورت میں شہری فوری طور پر متعلقہ حکام سے رابطہ کر سکیں۔ ڈی ایم اے کی انفورسمنٹ ٹیموں نے اسلام آباد میں غیر قانونی منڈیوں کے قیام کی روک تھام کے لیے مؤثر کارروائیاں جاری رکھیں اور “زیرو ٹالرنس” پالیسی پر عمل کیا۔
ڈائریکٹر ڈی ایم اے ڈاکٹر انعم فاطمہ نے اس موقع پر کہا کہ “اسلام آباد کے شہریوں کو باوقار، محفوظ اور صاف ستھری قربانی کی سہولت فراہم کرنا ڈی ایم اے کی اولین ترجیح ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ عید کے موقع پر شہر کی صفائی، ٹریفک مینجمنٹ، سیکیورٹی اور شکایات کے فوری ازالے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے۔
چیئرمین سی ڈی اے کی خصوصی ہدایات پر ڈی ایم اے نے تمام منڈیوں کی انتظامی نگرانی کے لیے سینئر افسران اور سٹاف کو تعینات کیا تاکہ شہریوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جا سکے۔ شہریوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ صرف منظور شدہ منڈیوں سے جانور خریدیں اور صفائی، نظم و ضبط اور قانون کی پاسداری میں ڈی ایم اے کا ساتھ دیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرڈیفنس میں نوجوان پر تشدد: ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ، وکیل نے تھپڑ جڑ دیا ڈیفنس میں نوجوان پر تشدد: ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ، وکیل نے تھپڑ جڑ دیا یو اے ای میں پاکستانی سفیر کی جانب سے انڈیکس ایکسچینج کی مہم کی بھرپور تائید ملیر جیل سے کوئی خطرناک یا غیر ملکی مجرم نہیں بھاگا، قیدیوں کو بیرک سے نکالنا غلط تھا، وزیراعلیٰ سندھ بلوچستان: سکیورٹی فورسز کے 2 آپریشنز میں فتنۃ الہندوستان کے 7 دہشتگرد ہلاک بھارت کیساتھ حالیہ تنازع میں اپنے وسائل پر انحصار کیا، کہیں سے مدد نہیں لی: چیئرمین جوائنٹ چیفس اسلام آبادہائیکورٹ نے دامنِ کوہ سے ریڑھی بانوں کو بے دخل کرنے سے روک دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد
پڑھیں:
پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش کا نیا باب، 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع
پاکستان نے تقریباً 2 دہائیوں بعد ہونے والے پہلے بولی کے عمل میں 23 آف شور تیل و گیس کی تلاش کے بلاکس 4 مختلف کنسورشیمز کو الاٹ کر دیے ہیں۔
مقامی توانائی کمپنیوں کی قیادت میں قائم کیے گئے ان کنسورشیمز میں سے بعض نےغیر ملکی اداروں، خصوصاً سرکاری ترک کمپنی ٹی پی اے او کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں آف شور تیل و گیس کی تلاش، معیشت کے لیے گیم چینجر قرار
مجموعی طور پر 40 آف شور بلاکس میں سے 23 کے لیے کامیاب بولیاں موصول ہوئیں، جو تقریباً 53 ہزار 500 مربع کلومیٹر کے علاقے پر محیط ہیں۔
Pakistan awards first offshore oil exploration blocks for decades
-First offshore bidding round since 2007 draws 23 block awards
-4 local-led consortiums win exploration rights
-Turkish national oil company TPAO among foreign partnershttps://t.co/7nmDDeAN0J
— Ariba Shahid (@AribaShahid) October 31, 2025
وزارتِ توانائی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، کامیاب کمپنیوں میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، ماری انرجیز اور پرائم انرجی شامل ہیں۔
وزارت کے مطابق، ترک کمپنی ٹی پی اے او نے ایک بلاک میں 25 فیصد حصص اور اس کی آپریٹنگ ذمہ داری حاصل کی ہے۔
یہ شراکت اس سال کے اوائل میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے ساتھ مشترکہ بولی کے معاہدے کے تحت طے پائی تھی، جس کا مقصد پاکستان کے سمندری توانائی وسائل کی تلاش ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں تیل و گیس کا بڑا ذخیرہ دریافت، یومیہ کتنے بیرل تیل حاصل ہوگا؟
دیگر بین الاقوامی شراکت داروں میں ہانگ کانگ کی یونائیٹڈ انرجی گروپ، اورینٹ پیٹرولیم اور فاطمہ پیٹرولیم شامل ہیں۔
چاروں کامیاب کنسورشیمز نے ابتدائی 3 سالہ مدت کے دوران تقریباً 8 کروڑ ڈالر کی لاگت سے ایکسپلوریشن سرگرمیاں انجام دینے کا وعدہ کیا ہے۔
وزارت توانائی کے مطابق، اگر ڈرلنگ کے مراحل آگے بڑھے تو کل سرمایہ کاری 75 کروڑ سے ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان اور امریکا کے درمیان ٹیرف معاہدہ طے پا گیا، وزیرِ خزانہ کا خیر مقدم
تقریباً 3 لاکھ مربع کلومیٹر پر محیط اور عمان، متحدہ عرب امارات اور ایران کی سرحدوں سے جڑا پاکستان کا آف شور زون 1947 سے اب تک صرف 18 کنوؤں کی کھدائی کا مشاہدہ کر چکا ہے۔
تاہم یہ سب اس کے ممکنہ تیل و گیس ذخائر کا مکمل اندازہ لگانے کے لیے ناکافی ہے۔
پاکستان اپنی خام تیل کی ضروریات کا تقریباً نصف حصہ درآمد کرتا ہے اور 2019 میں کیکڑا ون منصوبے کی ناکامی کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی آئی تھی۔
تاہم، موجودہ اقدامات کو ماہرین توانائی کے شعبے میں نئی روح پھونکنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آف شور اورینٹ پٰیٹرولیم ایران بلاکس پاکستان تیل و گیس ڈرلنگ سرمایہ کاری عمان فاطمہ پیٹرولیم کنسورشیمز کیکڑا ون متحدہ عرب امارات ہانگ کانگ یونائیٹڈ انرجی گروپ