محکمہ جنگلی حیات میں افسران کے تقرر و تبادلے
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
کومل اسلم :محکمہ جنگلی حیات کے5افسران کےتقرروتبادلوں کےاحکامات جاری کر دیئے،سیکرٹری جنگلات نےتقرروتبادلےکےاحکامات جاری کیے۔
افسران کو پی پی ایس سی کی سفارش پراسسٹنٹ چیف وائلڈلائف رینجرتعینات 3کےتبادلے کیے گئے۔محمدبلال کواسسٹنٹ چیف وائلڈلائف رینجرتعینات کرکےخالی آسامی پرضلع جہلم تبادلہ کیا گیا۔
محمدطارق عباس کو اسسٹنٹ چیف وائلڈلائف رینجرتعینات کرکےضلع بہاولپورتبادلہ،اسسٹنٹ چیف وائلڈلائف رینجرضلع گجرات جنیدعالم اسماعیل کاضلع چکوال تبادلہ جبکہ محمدقاسم اسسٹنٹ چیف وائلڈلائف رینجرضلع بہاولپورکاضلع قصورتبادلہ کر دیار گیا۔
مودی کو دیکھیں تو یہ لگتا ہے کہ وہ نیتن یاہو کی کاپی ہے
اسسٹنٹ چیف وائلڈلائف رینجرسیدعثمان الحسن کوضلع گجرات کااضافی چارج دیدیاگیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سیلاب کی تباہ کاریاں40فٹ لمبا اژدھا بھی نکل آیا
کاشف چودھری: دریائے ستلج کے سیلاب میں گھری بستی سے 40 فٹ لمبا اژدھا نکل آیا جسے مقامی شہری نے فائرنگ کر کے مار ڈالا۔
پنجاب میں دریائے ستلج کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایک غیر معمولی واقعہ سامنے آیا ہے۔ ضلع وہاڑی کی بستی "بڈھن شاہ" سے سیلابی پانی کے ساتھ ایک دیوقامت اژدھا نکل آیا، جس کی لمبائی تقریباً 40 فٹ بتائی جا رہی ہے۔ مقامی افراد کے مطابق اژدھا سیلابی پانی سے نکل کر مرغیوں کے ڈربے کی طرف بڑھ رہا تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
تاہم مقامی شہری نے خوفزدہ ہونے کی بجائے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بروقت فائرنگ کر کے اژدھے کو مار ڈالا، بعد ازاں اسے دریا میں بہا دیا گیا۔
یاد رہے کہ سیلاب کے باعث ستلج کنارے کئی علاقے زیرِ آب آ چکے ہیں اور جنگلی جانوروں کا رہائشی علاقوں کی طرف رخ کرنے کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی کے باعث جانور اپنی پناہ گاہیں چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں، جس کے نتیجے میں خطرناک مخلوقات رہائشی علاقوں میں داخل ہو سکتی ہیں۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ
یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سیلاب صرف پانی کی تباہ کاریوں تک محدود نہیں ہوتا بلکہ اس کے ساتھ دیگر خطرات بھی جنم لیتے ہیں، جن میں جنگلی جانوروں کا انسانی آبادیوں میں آ جانا شامل ہے۔
ادھر محکمہ جنگلی حیات اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں جنگلی جانوروں سے تحفظ کے اقدامات کیے جائیں تاکہ کسی جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد