Daily Mumtaz:
2025-07-23@14:50:12 GMT

تاریخ کے چوراہے  پر کھڑے  چین کی ترقی کی سمت

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

تاریخ کے چوراہے  پر کھڑے  چین کی ترقی کی سمت

بیجنگ :تاریخ  اکیسویں صدی کی دوسری دہائی میں داخل ہوچکی ہے، دنیا ایک منظم تبدیلی سے گزر رہی ہے جو توقع سے کہیں زیادہ گہری ہے۔سنہ 2017 کے آخر میں شی جن پھنگ نے پہلی بار  یہ خیال ظاہر کیا کہ ہم دیکھ رہے ہیں دنیا میں بری تبدیلیاں رونما ہونے جا رہی ہیں، جو گذشتہ ایک صدی میں نظر نہیں آئیں  انہوں نے اس بڑِ ی تبدیلی کی وضاحت کے لیے   تین پہلووں سے  “بے مثال”  کے الفاظ کا استعمال کیا ۔ سب سے پہلا یہ کہ ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے ممالک اور ترقی پذیر ممالک  کے احیاء کی  رفتار  بے مثال ہے  ۔ دوسرا یہ ہے کہ سائنسی اور تکنیکی انقلاب  سے پیدا ہونے والی صنعتی تبدیلی  اور مقابلے کی شدت  بے مثال ہے۔ تیسری بات یہ ہے کہ عالمی گورننس کے  نظام    اور   بین الاقوامی صورتحال میں ہونے والی تبدیلیوں  کے درمیان ناموافقت اور     غیر مساوی کی حالت بے مثال ہے ۔  اس وقت دنیا ایک چوراہے پر کھڑی ہے، اس تناظر میں شی جن پھنگ نے چین کو ایک ایسے راستے  پر لے  گئے  جو مغربی جدیدیت سے مختلف ہے، جس نے دنیا کے  مسائل کو حل کرنے کے لئے ایک نیا نمونہ فراہم کیا ہے: عالمی حکمرانی میں جیت جیت کی منطق کو ضم کرنا اور فائدہ مند  تعاون کے ساتھ  زیرو سم  کے کھیل کو ختم  کرنا۔150 سے زائد ممالک اور 30 سے زائد بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ “بیلٹ اینڈ روڈ”  کی مشترکہ تعمیر   پر دستخط سے لے کر “انسانیت کے  ہم نصیب معاشرے  “کے تصور کو اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کی دستاویزات میں کئی بار  شامل کیا  گیا ہے۔ چین کے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی دنیا کے لیے کھلے پن  سے لے کر ڈیپ سیک کے عالمی اوپن سورس تک؛  شی جن پھنگ کے عالمی ترقی، سلامتی اور تہذیبی  انیشی ایٹوز  سے لے کر شنگھائی تعاون تنظیم، ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک، سلک روڈ فنڈ اور برکس ممالک کے نئے ترقیاتی بینک جیسے بین الاقوامی اداروں کی ترقی تک، چین نے بین الاقوامی سلامتی، معیشت اور تجارت، علاقائی تعاون اور عالمی امور کے شعبوں میں   زیادہ سے زیادہ اہم کردار ادا  کیاہے ۔ چین کی  پیش کردہ تجویز “تہذیبوں کے تصادم” کے نظریے سے آگے بڑھنے کا امکان پیش کرتی ہے۔ علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری (آر سی ای پی)، جسے چین فعال طور پر فروغ دے رہا ہے، نے دنیا کا سب سے بڑا آزاد تجارتی علاقہ تعمیر کیا ہے۔ آئی ایم ایف کی پیش گوئی کے مطابق 2023 سے 2029 تک آر سی ای پی عالمی اقتصادی ترقی میں 40 فیصد سے زیادہ کا حصہ ڈالے گا۔تاریخ کے چوراہے پر کھڑا چین ایک نئی قسم کے بین الاقوامی تعلقات کا معمار بن چکا ہے۔ چین کی طاقت نے دنیا میں تنازعات اور جنگ نہیں لائی ہے بلکہ تہذیب کی ایک نئی شکل متعارف کرائی ہے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بین الاقوامی بے مثال

پڑھیں:

اے ڈی بی کی پاکستان میں مہنگائی اور معاشی ترقی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی

اسلام آباد:

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی ) نے جنوبی ایشیاء کے ترقی پذیر ممالک کی اگلے دو سال کے دوران معاشی ترقی کی شرح میں کمی کی پیش گوئی کر دی۔

اے ڈی بی نے ترقی پذیر ایشیا اور بحرالکاہل کے ممالک کی معیشت پر رپورٹ جاری کر دی، جس میں رواں سال کی معاشی ترقی کی شرح 4.9 سے کم کر کے 4.7 فیصد کر دی گئی جبکہ اگلے سال کے لیے خطے کی شرح نمو 4.6 فیصد رہے گی۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس سال مہنگائی میں کمی کی پیشگوئی ہے جبکہ معاشی شرح تین فیصد رہنے کا امکان ہے۔ مہنگائی میں کمی کی وجہ خوراک اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوگی۔ پاکستان میں 26-2025 کے دوران 5.8 فیصد مہنگائی کی پیش گوئی برقرار ہے۔

امریکی محصولات اور عالمی تجارت میں غیر یقینی صورتحال کے باعث کمی متوقع ہے۔ امریکا کی جانب سے اضافی ٹیرف عائد کرنے سے ایشیائی ممالک کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے جبکہ عالمی تجارت میں غیر یقینی صورتحال کے باعث برآمدات میں کمی آئے گی۔

اے ڈی بی کے مطابق جنوبی ایشیا میں 2026 میں معاشی ترقی 6.2 اور مہنگائی 4.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ جنوبی ایشیائی ممالک تجارتی دباؤ سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔

جنوب مشرقی ایشیاء کی شرح نمو کم ہوکر 4.2 فیصد تک آنے کی توقع ہے جبکہ تیل کی پیداوار میں اضافے سے وسطی ایشیا کی ترقی میں بہتری متوقع ہے۔ مہنگائی میں کمی کا رجحان جاری رہنے کی توقع ہے۔

چین کی معاشی ترقی کی شرح 4.7 فیصد برقرار رہنے کی توقع ہے جبکہ بھارت کی معاشی شرح کمی کے بعد نمو 6.5 فیصد رہے گی۔ بھارت کی برآمدات بھی امریکی محصولات سے متاثر ہوں گی جبکہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی کمزوری چین کی معیشت کے لیے چیلنج ہے۔

اے ڈی بی اعلامیہ کے مطابق افراطِ زر 2025 میں 2.0 فیصد اور 2026 میں 2.1 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پالیسی اصلاحات اور کھلی تجارت ہی ترقی کی کنجی ہیں۔ اے ڈی بی نے خطے کی معیشتوں کو بنیادیں مضبوط کرنے کی تجویز دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کی 17 ویں بین الاقوامی دفاعی صنعتی میلے میں شرکت
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کی بین الاقوامی دفاعی صنعتی میلے میں شرکت، عسکری حکام سے ملاقاتیں
  • مغرب کی بالادستی اور برکس کانفرنس سے وابستہ دنیا کا مستقبل
  • عالمی ادارہ صحت نے چکن گونیا وائرس کی عالمی وبا کا خدشہ ظاہر کر دیا
  • چین میں 32 ویں بین الاقوامی ریڈیو، فلم اور ٹیلی ویژن نمائش بی آئی آر ٹی وی 2025 کا آغاز
  • اے ڈی بی کی پاکستان میں مہنگائی اور معاشی ترقی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی
  • اے ڈی بی کی پاکستان میں مہنگائی اور معاشی ترقی کی شرح نمو میں کمی کی پیشگوئی
  • جوہری طاقت کے میدان میں امریکی اجارہ داری کا خاتمہ، دنیا نئے دور میں داخل
  • ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، مقامی پیداوار سے بڑھ گئی
  • ’’چائناصنعتی و سپلائی چین’’ عالمی صنعتوں کے لیے راستے ہموار کر رہی ہے ، چینی میڈیا