Daily Mumtaz:
2025-11-03@02:40:49 GMT

تاریخ کے چوراہے  پر کھڑے  چین کی ترقی کی سمت

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

تاریخ کے چوراہے  پر کھڑے  چین کی ترقی کی سمت

بیجنگ :تاریخ  اکیسویں صدی کی دوسری دہائی میں داخل ہوچکی ہے، دنیا ایک منظم تبدیلی سے گزر رہی ہے جو توقع سے کہیں زیادہ گہری ہے۔سنہ 2017 کے آخر میں شی جن پھنگ نے پہلی بار  یہ خیال ظاہر کیا کہ ہم دیکھ رہے ہیں دنیا میں بری تبدیلیاں رونما ہونے جا رہی ہیں، جو گذشتہ ایک صدی میں نظر نہیں آئیں  انہوں نے اس بڑِ ی تبدیلی کی وضاحت کے لیے   تین پہلووں سے  “بے مثال”  کے الفاظ کا استعمال کیا ۔ سب سے پہلا یہ کہ ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے ممالک اور ترقی پذیر ممالک  کے احیاء کی  رفتار  بے مثال ہے  ۔ دوسرا یہ ہے کہ سائنسی اور تکنیکی انقلاب  سے پیدا ہونے والی صنعتی تبدیلی  اور مقابلے کی شدت  بے مثال ہے۔ تیسری بات یہ ہے کہ عالمی گورننس کے  نظام    اور   بین الاقوامی صورتحال میں ہونے والی تبدیلیوں  کے درمیان ناموافقت اور     غیر مساوی کی حالت بے مثال ہے ۔  اس وقت دنیا ایک چوراہے پر کھڑی ہے، اس تناظر میں شی جن پھنگ نے چین کو ایک ایسے راستے  پر لے  گئے  جو مغربی جدیدیت سے مختلف ہے، جس نے دنیا کے  مسائل کو حل کرنے کے لئے ایک نیا نمونہ فراہم کیا ہے: عالمی حکمرانی میں جیت جیت کی منطق کو ضم کرنا اور فائدہ مند  تعاون کے ساتھ  زیرو سم  کے کھیل کو ختم  کرنا۔150 سے زائد ممالک اور 30 سے زائد بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ “بیلٹ اینڈ روڈ”  کی مشترکہ تعمیر   پر دستخط سے لے کر “انسانیت کے  ہم نصیب معاشرے  “کے تصور کو اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کی دستاویزات میں کئی بار  شامل کیا  گیا ہے۔ چین کے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی دنیا کے لیے کھلے پن  سے لے کر ڈیپ سیک کے عالمی اوپن سورس تک؛  شی جن پھنگ کے عالمی ترقی، سلامتی اور تہذیبی  انیشی ایٹوز  سے لے کر شنگھائی تعاون تنظیم، ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک، سلک روڈ فنڈ اور برکس ممالک کے نئے ترقیاتی بینک جیسے بین الاقوامی اداروں کی ترقی تک، چین نے بین الاقوامی سلامتی، معیشت اور تجارت، علاقائی تعاون اور عالمی امور کے شعبوں میں   زیادہ سے زیادہ اہم کردار ادا  کیاہے ۔ چین کی  پیش کردہ تجویز “تہذیبوں کے تصادم” کے نظریے سے آگے بڑھنے کا امکان پیش کرتی ہے۔ علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری (آر سی ای پی)، جسے چین فعال طور پر فروغ دے رہا ہے، نے دنیا کا سب سے بڑا آزاد تجارتی علاقہ تعمیر کیا ہے۔ آئی ایم ایف کی پیش گوئی کے مطابق 2023 سے 2029 تک آر سی ای پی عالمی اقتصادی ترقی میں 40 فیصد سے زیادہ کا حصہ ڈالے گا۔تاریخ کے چوراہے پر کھڑا چین ایک نئی قسم کے بین الاقوامی تعلقات کا معمار بن چکا ہے۔ چین کی طاقت نے دنیا میں تنازعات اور جنگ نہیں لائی ہے بلکہ تہذیب کی ایک نئی شکل متعارف کرائی ہے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بین الاقوامی بے مثال

پڑھیں:

گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا گلگت بلتستان کے پاکستان سے الحاق کے دن پر خصوصی پیغام

ایک بیان میں کامران ٹیسوری نے کہا کہ یکم نومبر کا دن ہمیں اتحاد، قربانی اور آزادی کی یاد دلاتا ہے، گلگت بلتستان کے عوام نے پاکستان سے محبت اور وابستگی کی شاندار مثال قائم کی، منفرد محلِ وقوع کے باعث گلگت بلتستان دفاعی، ثقافتی اور سیاحتی لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے گلگت بلتستان کے پاکستان سے الحاق کے دن پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کا 1 نومبر 1947ء کو پاکستان سے الحاق ہماری تاریخ کا روشن باب ہے، یکم نومبر کو گلگت کے بہادر سپوتوں نے ڈوگرہ راج سے آزادی حاصل کرکے پاکستان سے الحاق کیا، 1 نومبر کا دن ہمیں اتحاد، قربانی اور آزادی کی یاد دلاتا ہے، گلگت بلتستان کے عوام نے پاکستان سے محبت اور وابستگی کی شاندار مثال قائم کی، منفرد محلِ وقوع کے باعث گلگت بلتستان دفاعی، ثقافتی اور سیاحتی لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • میرا لاہور شہربے مثال کے کچھ خوب صورت نظارے (دوسرا حصہ)
  • 20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
  • نومبر، انقلاب کا مہینہ
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا گلگت بلتستان کے پاکستان سے الحاق کے دن پر خصوصی پیغام
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے
  • کرسٹیانو رونالڈو کے بیٹے نے بین الاقوامی میچ کھیل کر فٹبال کی دنیا میں باضابطہ قدم رکھ لیا
  • مہنگائی میں کمی اور شرح سود میں تاریخی کمی سے معیشت میں بہتری، عالمی اعتماد بحال، شزا فاطمہ
  • برطانوی جڑواں بھائیوں نے دنیا کا سب سے وزنی کدو اُگا کر عالمی ریکارڈ بنا دیا
  • اسرائیل کے فلسطین پر حملے نسل کشی کی واضح مثال ہیں، طیب اردوان