اسلام آباد:

پاکستان کو 2025 کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی انسداد دہشت گردی کمیٹی (سی ٹی سی) کا نائب صدر منتخب کیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی یہ کمیٹی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی نگرانی اور رہنمائی کی ذمہ دار ہے۔

پاکستان نے اقوام مثحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی 1988 کی پابندیوں کی کمیٹی کی سربراہی بھی سنبھال لی ہے، جو طالبان کے خلاف پابندیوں کی نگرانی کرتی ہے۔

یہ کمیٹی طالبان سے منسلک افراد اور اداروں پر اثاثے منجمد کرنے، سفری پابندیوں اور ہتھیاروں کی پابندی جیسے اقدامات کا نفاذ کرتی ہے جو افغانستان میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

پاکستان اس کے علاوہ دو غیر رسمی ورکنگ گروپس کی مشترکہ سربراہی بھی کرے گا، ایک دستاویزی اور طریقہ کار کے معاملات پر اور دوسری عام پابندیوں کے معاملات پر ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کونسل کی

پڑھیں:

اگر آئی ایس آئی اور را ملکر کام کریں تو دہشتگردی میں کمی آئے گی، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین  اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے  کہ پاکستان اور بھارت دہشت گردی کے خلاف متحد ہوجائیں۔  آئی ایس آئی اور "را" ساتھ بیٹھیں تو دہشت گردی میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔

رپورٹ کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ڈیڑھ ارب لوگوں کی قسمت نان اسٹیٹ ایکٹرز یا شرپسندوں کے ہاتھ میں نہیں دی جاسکتی، پاکستان اب بھی دہشت گردی کےخلاف انڈیا سے تعاون کرنا چاہتا ہے۔

بلاول بھٹو  نے نریندر مودی کو نیتن یاہو کی سستی کاپی قرار دیا اور کہا کہ بھارت اسرائیلی حکومت کے نقش قدم پر چل رہا ہے، بدقسمتی سے بھارت ہر غلط چیز سے متاثر ہوتا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت دہشت گردی کے خلاف متحد ہوجائیں۔  آئی ایس آئی اور "را" ساتھ بیٹھیں تو دہشت گردی میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔

 

قبل ازیں بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کے دوران بھارتی الزامات اور یکطرفہ اقدامات کے خلاف پاکستان کا مؤقف تفصیل سے پیش کیا۔

پاکستانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے وزیراعظم پاکستان کی جانب سے ایک تحریری پیغام اقوام متحدہ کے سربراہ کو پیش کیا اور حالیہ کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کے خدشات اور تجاویز سے انہیں آگاہ کیا۔

ملاقات کے دوران بلاول بھٹو نے 22 اپریل 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر عائد کیے گئے الزامات کو بے بنیاد، غیر ذمہ دارانہ اور شواہد سے عاری قرار دیتے ہوئے انہیں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی امن کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔

مزید پڑھیں: مودی اور نیتن یاہو کی پالیسیاں ایک ہی ہیں دونوں امن کیلیے خطرہ اور نفرت کو فروغ دے رہے ہیں، بلاول

انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت کی طرف سے کیے گئے حالیہ یکطرفہ فوجی اقدامات جن میں شہری املاک پر حملے، معصوم جانوں کا ضیاع، اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی شامل ہیں جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

بلاول بھٹو نے خبردار کیا کہ بھارت ایک نیا، خطرناک معمول قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جو طاقت کے استعمال، بین الاقوامی قوانین سے انحراف، اور سفارتی اصولوں کی نفی پر مبنی ہے، اور جو ایک ایٹمی خطے کو بڑے تصادم کی جانب دھکیل سکتا ہے۔

پاکستانی وفد نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے ممکنہ انسانی اثرات، پاکستان پر آبی دباؤ ڈالنے کی بھارتی کوششوں، اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں پر مفصل بریفنگ دی۔

متعلقہ مضامین

  • ’ 2025 سلامتی کونسل میں پاکستان کے نمایاں تر کردار سال‘
  • پاکستان یو این سلامتی کونسل کی انسداد دہشت گردی کمیٹی کا نائب چیئرمین مقرر
  • پاکستان طالبان پر عائد پابندیوں کے نفاذ کی نگرانی کرنے والی کمیٹی کا چیئرمین مقرر
  • پاکستان طالبان پر عائد پابندیوں کے نفاذ کی نگرانی کرنیوالی اقوام متحدہ کی کمیٹی کا چیئرمین مقرر
  • پاکستان اقوام متحدہ کی انسدادِ دہشتگردی کمیٹی کا نائب صدر منتخب، بھارت کی مخالفت مسترد
  • پاکستان سلامتی کونسل کی انسداد دہشتگردی کمیٹی کا نائب صدر منتخب  
  • بڑی کامیابی ، پاکستان اقوام متحدہ میں سلامتی کونسل کی انسداد دہشتگردی کمیٹی کا نائب صدر منتخب
  • بھارتی بیانیہ دفن: سلامتی کونسل کی انسداد دہشتگردی کمیٹی کی نائب صدارت پاکستان کو مل گئی
  • اگر آئی ایس آئی اور را ملکر کام کریں تو دہشتگردی میں کمی آئے گی، بلاول بھٹو