سفارتی میدان میں پاکستان نے بڑی کامیابی حاصل کر لی، پاکستان سلامتی کونسل کی 15 رکنی انسداد دہشتگردی کمیٹی کا نائب صدر منتخب کر لیا گیا۔ پاکستان طالبان پر پابندیوں سے متعلق کمیٹی کی صدارت بھی کرے گا۔ کمیٹی طالبان کے اثاثے منجمد، سفری پابندیاں، ہتھیاروں کی روک تھام کے فیصلے کرے گی۔ اعلیٰ سفارت کار کا کہنا ہے کہ پاکستان عالمی چیلنجز کے حل میں فعال کردارادا کرے گا، پاکستان کو دہشتگردوں کا سہولت کار قرار دینے کا بھارتی بیانیہ دفن ہو گیا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کو سفارتی میدان میں بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے، پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 15 رکنی انسداد دہشتگردی کمیٹی (CTC) کا نائب صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔
اس اہم پیشرفت کو عالمی سطح پر پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف کوششوں کا اعتراف قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ بھارت کے اُس بیانیے کو شدید دھچکا لگا ہے جس میں پاکستان پر دہشتگردی کی سرپرستی کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔
سلامتی کونسل کی انسداد دہشتگردی کمیٹی دنیا بھر میں دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کی نگرانی کرتی ہے اور اس کی قیادت میں کیا گیا کوئی بھی فیصلہ عالمی سطح پر اثر انداز ہوتا ہے۔ اس انتخاب کے بعد پاکستان نہ صرف اس کمیٹی میں کلیدی کردار ادا کرے گا بلکہ طالبان پر پابندیوں سے متعلق قائم ذیلی کمیٹی کی صدارت بھی سنبھالے گا۔
ذرائع کے مطابق یہ کمیٹی طالبان کے اثاثے منجمد کرنے، سفری پابندیاں عائد کرنے اور ہتھیاروں کی فراہمی روکنے جیسے اہم فیصلے کرتی ہے۔ پاکستان کی صدارت میں ان امور پر براہ راست اثر انداز ہونے کا اختیار اسے خطے میں قیام امن اور دہشتگردی کے خلاف حکمت عملیوں میں مزید مؤثر کردار دے گا۔
پاکستان کے اعلیٰ سفارت کار کا کہنا ہے کہ یہ پیشرفت اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان عالمی چیلنجز کے حل میں ایک ذمہ دار اور متحرک ریاست کے طور پر ابھر رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان کو دہشتگردوں کا سہولت کار ثابت کرنے کی مسلسل کوششیں اب عالمی سطح پر رد ہو چکی ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: انسداد دہشتگردی کمیٹی سلامتی کونسل کی

پڑھیں:

الفاشر پر آر ایس ایف کے قبضے کے بعد شہر جہنم میں تبدیل ہو گیا ہے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے عالمی تنظیم کے ریلیف چیف ٹام فلیچر نے کہا کہ خواتین اور لڑکیوں کی عصمت دری کی جا رہی ہے، لوگوں کو مسخ اور قتل کیا جا رہا ہے، اور یہ سب کچھ مکمل استثنیٰ کے ساتھ ہو رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے خبردار کیا ہے کہ سوڈان کے شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر پر آر ایس ایف ملیشیا کے قبضے کے بعد شہر ’’مزید گہری جہنم‘‘ میں تبدیل ہو گیا ہے۔ پانچ سو روزہ محاصرے کے بعد جب باغیوں نے شہر پر قبضہ کیا تو ہزاروں افراد پیدل ہی بھاگنے پر مجبور ہو گئے، جبکہ اجتماعی قتل، عصمت دری اور بھوک سے اموات کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے عالمی تنظیم کے ریلیف چیف ٹام فلیچر نے کہا کہ خواتین اور لڑکیوں کی عصمت دری کی جا رہی ہے، لوگوں کو مسخ اور قتل کیا جا رہا ہے، اور یہ سب کچھ مکمل استثنیٰ کے ساتھ ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان چیخوں کو نہیں سن سکتے، مگر آج جب ہم یہاں بیٹھے ہیں، یہ ہولناکیاں جاری ہیں۔فلیچر کے مطابق آر ایس ایف نے سوڈانی مسلح افواج (ایس اے ایف) کے آخری بڑے گڑھ پر قبضے کے بعد گھر گھر تلاشی شروع کی اور فرار کی کوشش کرنے والے شہریوں کو اجتماعی طور پر ہلاک کیا۔ سعودی زچگی اسپتال سمیت کئی طبی مراکز نشانہ بنے، جہاں اطلاعات کے مطابق تقریباً 500 مریض اور ان کے تیماردار مارے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ دسیوں ہزار خوف زدہ اور بھوکے شہری نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ جو نکلنے میں کامیاب ہوئے، ان میں اکثریت خواتین، بچوں اور بزرگوں کی ہے، مگر وہ بھی راستے میں لوٹ مار، تشدد اور جنسی حملوں کا نشانہ بن رہے ہیں۔ افریقہ کے لیے اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل مارٹھا پو بی نے کہا کہ الفاشر کا سقوط سوڈان اور پورے خطے کے لیے سلامتی کے منظرنامے میں ایک سنگین تبدیلی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس کے اثرات نہایت گہرے اور خطرناک ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کردوفان کے علاقے میں بھی لڑائی تیز ہو چکی ہے جہاں آر ایس ایف نے گزشتہ ہفتے اسٹریٹجک قصبہ بارا پر قبضہ کیا، جبکہ دونوں فریقوں کی جانب سے کیے جانے والے ڈرون حملے اب بلیو نیل، جنوبی کردوفان، مغربی دارفور اور خرطوم تک پھیل چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر) نے الفاشر اور بارا میں اجتماعی قتل، فوری سزائے موت اور نسلی انتقام کی دستاویزات تیار کی ہیں۔ بارا میں گزشتہ دنوں کم از کم 50 شہری ہلاک ہوئے جن میں سوڈانی ریڈ کریسنٹ کے پانچ رضاکار بھی شامل ہیں۔ ٹام فلیچر نے کہا کہ الفاشر میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ 20 سال قبل دارفور میں پیش آنے والے مظالم کی یاد دلاتا ہے، مگر اس بار دنیا کی بے حسی زیادہ خوفناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بحران دراصل عالمی لاپرواہی اور بین الاقوامی قانون کی ناکامی کی علامت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • ضیاءالحسن لنجار ایڈووکیٹ ممبر سندھ بار کونسل منتخب ہوگئے
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • اسحاق ڈار کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی بین الوزارتی کمیٹی کا اجلاس، سفارتی کارکردگی کا جائزہ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • الفاشر پر آر ایس ایف کے قبضے کے بعد شہر جہنم میں تبدیل ہو گیا ہے، اقوام متحدہ
  • انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا
  • پاکستان میں دہشتگردی کی پشت پر طالبان حکومت کے حمایت یافتہ افغان باشندے ملوث ہیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ نے تصدیق کردی