لاہور (نوائے وقت رپورٹ) اسلامی نظریہ کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا ہے کہ قربانی محض ایک رسم یا معاشرتی روایت نہیں بلکہ قربِ الہٰی کا اہم ذریعہ ہے اور بھینس، بھینسا اور یاک جیسے جانور گائے اور بیل کے زمرے میں آتے ہیں اور ان کی قربانی شرعاً بالکل جائز ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں چونکہ بھینس جزیرہ عرب میں نہیں پائی جاتی تھی، اس لیے اس کا تذکرہ نہیں ملتا مگر دنیا کے دیگر حصوں میں یہ رائج ہے اور شریعت کے دائرے میں آتی ہے۔ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا کہ اگر کوئی خاتون مال دار ہے تو وہ خود بھی قربانی دے سکتی ہے اور کسی دوسرے کی طرف سے بھی قربانی کر سکتی ہے، اسی طرح اگر کسی شخص کا انتقال ہو چکا ہو تو اس کے عزیز و اقارب اس کی طرف سے ایصال ثواب کی نیت سے قربانی کر سکتے ہیں۔ افضل طریقہ یہی ہے کہ گوشت کے تین حصے کیے جائیں، ایک حصہ غرباء و مساکین کے لیے، دوسرا عزیز و اقارب کے لیے اور تیسرا حصہ اپنے لیے رکھا جائے۔ تاہم اگر کسی کا خاندان بڑا ہے تو وہ پورا گوشت اپنے گھر میں استعمال کر سکتا ہے۔ آن لائن قربانی شرعی طور پر جائز ہے بشرطیکہ ادارہ قربانی کرنے والے کا شرعی وکیل ہو اور قربانی تمام اصولوں کے مطابق کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج کل بیرون ملک مقیم افراد اور وہ لوگ جو منڈی جانے یا قصائی کا انتظام کرنے سے قاصر ہیں، آن لائن قربانی کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اگر کوئی شخص نصاب کا مالک ہے لیکن وقتی طور پر اس کے پاس نقد رقم موجود نہیں تو وہ قرض لے کر قربانی کر سکتا ہے، تاہم اس پر لازم ہوگا کہ قرض کو جلد از جلد ادا کرے۔ کھال کسی غریب، مستحق فرد، مدرسے یا فلاحی ادارے کو دی جا سکتی ہے لیکن اسے قصائی کو بطور اجرت دینا جائز نہیں۔ مدارس قربانی کی کھال کے لیے سب سے موزوں ادارے ہیں۔ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے واضح کیا کہ قربانی ہر سال صاحب نصاب پر واجب ہے اور اس کی جگہ صدقہ کرنا جائز نہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: نے کہا ہے اور

پڑھیں:

امریکی حکومت فلسطینیوں کی نسل کشی میں شریک ہے، جہاد اسلامی

اپنے ایک جاری بیان میں جہاد اسلامی کا کہنا تھا کہ یہ وہی حکومت ہے جو عربوں کے ذخائر کو بلا تفریق لوٹتی ہے، مجرم صیہونی رژیم کو ہتھیار و گولہ و بارود فراہم کرتی ہے اور اپنے جرائم کو جاری رکھنے کیلئے سیاسی پردہ ڈالتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "جہاد اسلامی" نے ایک جاری بیان میں اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف جاری وحشیانہ جارحیت کو روکنے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد پیش کی گئی جسے امریکہ نے ویٹو کر دیا۔ واشنگٹن کا یہ امر اس بات کی غمازی ہے کہ امریکی حکومت، نتین یاہو کے جنگی جرائم کی مکمل طور پر ذمے دار ہے۔ نیز وحشیانہ جارحیت اور فلسطینیوں کی نسل کشی میں بھی شریک ہے۔ جہاد اسلامی نے کہا کہ ٹرامپ انتظامیہ کے اقدامات اور موقف، سابقہ امریکی حکومتوں سے ذرہ برابر مختلف نہیں۔ یہ مسئلہ ان حکومتوں کی توجہ میں لانا چاہیے جو امریکی انتظامیہ پر انحصار کرتی ہیں۔ یہ وہی حکومت ہے جو عربوں کے ذخائر کو بلا تفریق لوٹتی ہے، مجرم صیہونی رژیم کو ہتھیار و گولہ و بارود فراہم کرتی ہے اور اپنے جرائم کو جاری رکھنے کے لیے سیاسی پردہ ڈالتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بدھ کی دوپہر، سلامتی کونسل اپنے اجلاس میں غزہ کی پٹی میں بلا مشروط فوری و مستقل جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کی قرارداد کے مسودے کو منظور کرنے میں ناکام رہی۔ اس قرارداد کے حق میں سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 ارکان نے ووٹ دیا تاہم اس کونسل کے مستقل رکن امریکہ نے اپنا حق استعمال کرتے ہوئے اس قرارداد کی مخالفت کی اور اسے ویٹو کر دیا۔ جس وجہ سے قرارداد منظور نہ ہو سکی۔ قابل غور بات یہ ہے کہ امریکہ کے علاوہ کسی بھی ملک نے اس قرارداد کی مخالفت میں ووٹ نہیں دیا۔ واضح رہے کہ جنوری 2025ء میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد واشنگٹن کی جانب سے یہ پہلا ویٹو ہے۔ قرارداد پر ووٹنگ کے عمل سے قبل اقوام متحدہ میں نائب امریکی سفیر ڈوروتھی شیا نے اپنی تقریر میں بے بنیاد دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حقائق کی بنیاد پر مجوزہ قرارداد، غزہ میں جنگ بندی کے لیے سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فیصل آباد کا شہری قربانی کیلئے 3 ’یاک‘ لے آیا
  • رواں سال ملک بھر میں 69 لاکھ 77 ہزار 565 جانوروں کی قربانی متوقع
  • قربانی کے جانوروں کی مہمان نوازی کیسے ہورہی ہے؟
  • کائنات ’بِنگ بینگ تھیوری‘ کے بعد وجود میں نہیں آئی، محققین کا متنازع دعویٰ
  • عیدالاضحی: پاکستان میں معاشی سرگرمیوں کا محرک‘اس سال معاشی سرگرمیوں کا تخمینہ ایک کھرب روپے ہے. ویلتھ پاک
  • قربانی کے جانوروں کے دانتوں کی پہچان کیسے کی جاتی ہے؟
  • اسلام آباد کی مویشی منڈیوں میں حالات کیسے ہیں؟
  • امریکی حکومت فلسطینیوں کی نسل کشی میں شریک ہے، جہاد اسلامی
  • بھینس، بھینسا اور یاک جیسے جانوروں کی قربانی جائز ہے، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل