WE News:
2025-06-06@14:37:13 GMT

قربانی کے جانوروں کے دانتوں کی پہچان کیسے کی جاتی ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT

قربانی کے جانوروں کے دانتوں کی پہچان کیسے کی جاتی ہے؟

دنیا بھر میں مسلمان ہر سال سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے عید الاضحیٰ پر جانوروں کی قربانی کرتے ہیں جس کے لیے ہر مسلمان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ خوبصورت اور اچھا جانور اللّٰہ کی راہ میں قربان کرے، قربانی کے جانوروں میں خوبصورتی کے علاوہ جس چیز کو سب سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے وہ اس کے دانت ہوتے ہیں۔

قربانی کا جانور 2 سال کی عمر یعنی 2 دانت رکھتے ہوئے قربانی کا اہل ہوتا ہے اس طرح جو 4 دانت کا جانور ہوتا ہے جس کی عمر تقریباً 3 سال کے قریب ہوتی ہے اس کی قیمت 2 سال کی عمر کے جانور کی نسبتاً کم ہوتی ہے اسی طرح 6 دانت والے جانور کی قیمت اس سے بھی کم اور پھر سب سے آخری 8 دانت والے کنیل جانور کی قیمت تو انتہائی کم ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

جانوروں کی پیدائش کے وقت ان کے منہ میں دودھ کے کل 8 دانت ہوتے ہیں، بکرا جب 14 ماہ کی عمر تک پہنچتا ہے تو اس کے دودھ کے سامنے والے 2 دانت ایک ایک کر کے گر جاتے ہیں اور پھر نیچے سے پکا دانت نکل آتا ہے، ایسے بکرے کو دوندا بکرا شمار کیا جاتا ہے اور قربانی کے لیے زیادہ پسند بھی کیا جاتا ہے۔

جبکہ بیل کی عمر 2 سال ہونا قربانی کے لیے شرط ہے، جبکہ بیل 2 سال 3 سے 4 ماہ کے بعد دودھ والا دانت گرا کر اپنا پکا دانت نکالتا ہے جس کے بعد اسے دوندا شمار کیا جاتا ہے، پہلے ایک دانت گرتا ہے پھر دوسرا دانت گرتا ہے اور اس طرح یہ دونوں دانت 2 سے 3 ماہ میں بڑے ہو جاتے ہیں اور پھر مستقل بڑے دانت نظر آتے ہیں جبکہ دیگر سائیڈ والے دانت چھوٹے ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

جانور 2 دانت ہونے کے 4 سے 5 ماہ کے بعد دونوں بڑے دانتوں کے اطراف کھڑے دانتوں میں سے ایک دانت گرا دیتا ہے اور پھر وہاں سے بھی ایک بڑا پکا دانت نکل آتا ہے اور ساتھ ہی دوسری سائیڈ سے بھی ایک دانت گرا کر ایک اور پکا دانت نکل آتا ہے ایسے جانور کو 4 دانت یعنی چوگا کہتے ہیں، اس جانور کی قیمت دوندے جانور کی نسبت قدرے کم ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق 4 دانت ہونے کے بعد جانور 3 سال کی عمر اور چھوٹا بکرا تقریباً 2 سال کی عمر کو پہنچ جاتا ہے اور عام لوگوں کا خیال ہے کہ بڑے جانور کا گوشت چھوٹے جانور کی نسبت سخت ہو جاتا ہے اسی وجہ سے اس بڑے جانور کی قیمت کم ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں:

چار دانت کے بعد اگلے 3 سے 4 ماہ کے بعد پھر بڑے 4 دانتوں کے اطراف کھڑے دانتوں میں سے ایک دانت گر جاتا ہے اور پھر دوسری طرف کا دانت بھی گر جاتا ہے اور نئے دانت نکل آتے ہیں، ایسے جانور کو 6 دانت یعنی چھگا کہا جاتا ہے۔

اس کے بعد جانور بڑھاپے کی جانب بڑھ جاتا ہے اور آخر میں کھڑے 6 دانتوں کے اطراف دونوں دانت بھی اگلے 4 سے 5 ماہ کے بعد گرا دیتا ہے، ایسے جانور کو کنیل یا بوڑھا جانور کہا جاتا ہے، کنیل جانور تقریباً ساڑھے 4 سے 5 سال کی عمر میں ہوتا ہے اور ایسے جانوروں کو صرف بریڈنگ کے لیے رکھا جاتا ہے کیونکہ کچھ سالوں بعد بڑھاپے کے باعث جانوروں کے دانت گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بکرا بوڑھا بیل جانور دانت کنیل جانور.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بوڑھا بیل کنیل جانور جانور کی قیمت جاتا ہے اور ایسے جانور ماہ کے بعد کم ہوتی ہے سال کی عمر قربانی کے پکا دانت ایک دانت دانت نکل اور پھر کا دانت کے لیے

پڑھیں:

ناردرن بائی پاس مویشی منڈی میں گاڑی کی انٹری فری کردی گئی

انتظامیہ مویشی منڈی کا کہنا ہے کہ 19 اپریل سے اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد قربانی کے جانوروں کے سودے ہوئے

 کراچی کی ناردرن بائی پاس مویشی منڈی میں گاڑی کی انٹری فری کردی گئی، ناردرن بائی پاس میں اس سے قبل فی پاس کے 3250 روپے تھے۔

بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ اس بار کراچی والوں نے جانور نہیں خریدا، جتنا خرچہ ہوا ہے وہ بھی پورا نہیں ہوا۔

دوسری جانب شہری کا کہنا ہے کہ  3 لاکھ والے جانور کے 6 لاکھ مانگے جا رہے تھے، اس بار جانور زیادہ ہیں اور لوگ کم ہیں۔

مویشی منڈیوں میں خریداروں کا رش لگ گیا، بھاؤ تاؤ، سودے بازی جاری

سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لیے لوگوں کو مناسب دام اور وزن والے جانور کی تلاش ہے، کراچی کی منڈی میں خریداروں کا رش ہے

انتظامیہ مویشی منڈی کا کہنا ہے کہ  19 اپریل سے اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد قربانی کے جانوروں کے سودے ہوئے، 19 اپریل سے اب تک مویشی منڈی میں داخل ٹریلر اور ٹرکوں کی تعداد 19 ہزار سے زائد ہے۔

سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لیے لوگوں کو مناسب دام اور وزن والے جانور کی تلاش ہے، مظفر گڑھ میں شیرو اور طوفان نامی 2 اونٹوں اور ببرا نامی بیل کی دھوم مچ گئی۔

فیصل آباد کا شہری قربانی کیلئے 3 ’یاک‘ لے آیا

سرد علاقوں سے آئے جانوروں کو گرمی سے بچانے کیلئے ائیر کنڈیشنر روم کا بندوبست کیا گیا یے جبکہ جانوروں کو دیکھنے کیلئے شہریوں کا تانتا بندھ گیا یے ۔

خیبر پختونخوا کی منڈیوں میں دنبوں کی مانگ سے گلی محلوں کی رونقیں بڑھ گئیں، مانوس جانوروں سے بچھڑنے کا وقت قریب آنے پر بچوں نے آؤ بھگت بڑھا دی، چھریوں اور بغدے کا کاروبار چمک اٹھا، بار بی کیو کےلیے سیخوں اور انگیٹھیوں کی خریداری بھی تیز ہوگئی۔

متعلقہ مضامین

  • قربانی کیلئے جانوروں کی تعداد زیادہ ہونا چاہیئے یا قیمتی جانور ؟ جانئے
  • ناردرن بائی پاس مویشی منڈی میں گاڑی کی انٹری فری کردی گئی
  • قربانی کیلئے زیادہ تعداد میں جانور لینے چاہئیں یا بہت قیمتی جانور ؟ کیا افضل ہے؟
  • پشاور: جانوروں کی بڑھتی قیمتوں نے شہریوں کو چکرا کر رکھ دیا
  • عید الاضحیٰ اور حج
  • پاکستان میں عید الاضحیٰ پر کون سی نسلوں کے جانور قربان کیے جاتے ہیں؟
  • قربانی کے جانوروں کی مہمان نوازی کیسے ہورہی ہے؟
  • اسلام آباد کی مویشی منڈیوں میں حالات کیسے ہیں؟
  • سب سے زیادہ نمازیں ڈراما سیٹوں پر پڑھی جاتی ہیں، مریم نفیس