قربانی کے جانوروں کے دانتوں کی پہچان کیسے کی جاتی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
دنیا بھر میں مسلمان ہر سال سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے عید الاضحیٰ پر جانوروں کی قربانی کرتے ہیں جس کے لیے ہر مسلمان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ خوبصورت اور اچھا جانور اللّٰہ کی راہ میں قربان کرے، قربانی کے جانوروں میں خوبصورتی کے علاوہ جس چیز کو سب سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے وہ اس کے دانت ہوتے ہیں۔
قربانی کا جانور 2 سال کی عمر یعنی 2 دانت رکھتے ہوئے قربانی کا اہل ہوتا ہے اس طرح جو 4 دانت کا جانور ہوتا ہے جس کی عمر تقریباً 3 سال کے قریب ہوتی ہے اس کی قیمت 2 سال کی عمر کے جانور کی نسبتاً کم ہوتی ہے اسی طرح 6 دانت والے جانور کی قیمت اس سے بھی کم اور پھر سب سے آخری 8 دانت والے کنیل جانور کی قیمت تو انتہائی کم ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
جانوروں کی پیدائش کے وقت ان کے منہ میں دودھ کے کل 8 دانت ہوتے ہیں، بکرا جب 14 ماہ کی عمر تک پہنچتا ہے تو اس کے دودھ کے سامنے والے 2 دانت ایک ایک کر کے گر جاتے ہیں اور پھر نیچے سے پکا دانت نکل آتا ہے، ایسے بکرے کو دوندا بکرا شمار کیا جاتا ہے اور قربانی کے لیے زیادہ پسند بھی کیا جاتا ہے۔
جبکہ بیل کی عمر 2 سال ہونا قربانی کے لیے شرط ہے، جبکہ بیل 2 سال 3 سے 4 ماہ کے بعد دودھ والا دانت گرا کر اپنا پکا دانت نکالتا ہے جس کے بعد اسے دوندا شمار کیا جاتا ہے، پہلے ایک دانت گرتا ہے پھر دوسرا دانت گرتا ہے اور اس طرح یہ دونوں دانت 2 سے 3 ماہ میں بڑے ہو جاتے ہیں اور پھر مستقل بڑے دانت نظر آتے ہیں جبکہ دیگر سائیڈ والے دانت چھوٹے ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
جانور 2 دانت ہونے کے 4 سے 5 ماہ کے بعد دونوں بڑے دانتوں کے اطراف کھڑے دانتوں میں سے ایک دانت گرا دیتا ہے اور پھر وہاں سے بھی ایک بڑا پکا دانت نکل آتا ہے اور ساتھ ہی دوسری سائیڈ سے بھی ایک دانت گرا کر ایک اور پکا دانت نکل آتا ہے ایسے جانور کو 4 دانت یعنی چوگا کہتے ہیں، اس جانور کی قیمت دوندے جانور کی نسبت قدرے کم ہوتی ہے۔
ماہرین کے مطابق 4 دانت ہونے کے بعد جانور 3 سال کی عمر اور چھوٹا بکرا تقریباً 2 سال کی عمر کو پہنچ جاتا ہے اور عام لوگوں کا خیال ہے کہ بڑے جانور کا گوشت چھوٹے جانور کی نسبت سخت ہو جاتا ہے اسی وجہ سے اس بڑے جانور کی قیمت کم ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:
چار دانت کے بعد اگلے 3 سے 4 ماہ کے بعد پھر بڑے 4 دانتوں کے اطراف کھڑے دانتوں میں سے ایک دانت گر جاتا ہے اور پھر دوسری طرف کا دانت بھی گر جاتا ہے اور نئے دانت نکل آتے ہیں، ایسے جانور کو 6 دانت یعنی چھگا کہا جاتا ہے۔
اس کے بعد جانور بڑھاپے کی جانب بڑھ جاتا ہے اور آخر میں کھڑے 6 دانتوں کے اطراف دونوں دانت بھی اگلے 4 سے 5 ماہ کے بعد گرا دیتا ہے، ایسے جانور کو کنیل یا بوڑھا جانور کہا جاتا ہے، کنیل جانور تقریباً ساڑھے 4 سے 5 سال کی عمر میں ہوتا ہے اور ایسے جانوروں کو صرف بریڈنگ کے لیے رکھا جاتا ہے کیونکہ کچھ سالوں بعد بڑھاپے کے باعث جانوروں کے دانت گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بکرا بوڑھا بیل جانور دانت کنیل جانور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بوڑھا بیل کنیل جانور جانور کی قیمت جاتا ہے اور ایسے جانور ماہ کے بعد کم ہوتی ہے سال کی عمر قربانی کے پکا دانت ایک دانت دانت نکل اور پھر کا دانت کے لیے
پڑھیں:
پانی میں بہہ جانے والے کرنل اور بیٹی کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن کیسے کیا جا رہا ہے؟
گزشتہ روز سے راولپنڈی کی ہاؤسنگ سوسائٹی کے فیز 5 میں ہونے والی موسلادھار بارش کے پانی میں بہہ جانے والے ریٹائرڈ کرنل اور ان کی بیٹی کی تلاش کے لیے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن آج دوسرے روز پھر سے شروع کر دیا گیا ہے، تین مختلف ریسکیو ٹیمیں اب بھی مختلف مقامات پر تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ رات 2 بجے تک آپریشن جاری رہا، کرین کی مدد سے گاڑی کو نالے میں تلاش کرنے کی کوشش کی جاتی رہی البتہ رات کو بارش سے ایک مرتبہ پھر سے پانی کا بہائو زیادہ ہو گیا جس پر آپریشن کو روک دیا گیا تھا۔
ریٹائرڈ کرنل اور ان کی بیٹی کی تلاش کے لیے آج صبح ایک مرتبہ پھر سے آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، آج تین ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور ٹیمیں تین مختلف مقامات پر ریسکیو کشتیوں کے ذریعے تلاش کر رہی ہیں، ایک ٹیم جائے وقوعہ سے سواں پل تک تلاش کر رہی ہے، دوسری ٹیم سواں پل سے آپ سٹریم کی جانب مخالف سمت میں تلاش کر رہی ہے جبکہ تیسری ٹیم کا سرچ آپریشن سواں پل سے ڈاؤن سٹریم گورکھپور تک جاری ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد: نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں کار نالے میں بہہ گئی، باپ بیٹی کی تلاش جاری
پولیس تھانہ سہالہ، سوان ڈویژن کے مطابق ریٹائرڈ کرنل اسحاق قاضی، جن کی عمر تقریباً 62 سے 64 سال کے درمیان بتائی گئی ہے، گزشتہ صبح اپنی تقریباً 25 سالہ بیٹی کے ہمراہ گھر سے گرے ہونڈا سٹی کار میں روانہ ہوئے۔
بارش کے پانی کی وجہ سے سڑک پر شدید پانی جمع تھا، انہوں نے گاڑی برساتی نالے کے قریب سے گزارنے کی کوشش کی، اسی اثنا میں ان کی گاڑی بند ہو گئی۔ کرنل اسحاق جیسے ہی گاڑی کو دوبارہ اسٹارٹ کرنے کی کوشش کر رہے تھے، پانی کی روانی تیز ہو گئی اور گاڑی نالے میں بہہ گئی، جس کے ساتھ ہی دونوں افراد بھی پانی کی لپیٹ میں آ گئے۔ باپ بیٹی گاڑی سے مدد کے لیے آوازیں بھی لگاتے دکھائی دئیے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، ڈی ایچ اے سیکیورٹی اسٹاف، ریسکیو 1122 اور غوطہ خوروں کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور تلاش کا عمل شروع کر دیا گیا۔ اب تک دونوں افراد کا سراغ نہیں مل سکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیس تھانہ سہالہ، راولپنڈی ریسکیو 1122 موسلادھار بارش ہاؤسنگ سوسائٹی