چینی ساختہ AES100 ہوائی انجن کو پروڈکشن لائسنس جاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
چینی ساختہ AES100 ہوائی انجن کو پروڈکشن لائسنس جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 5 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کے ایوی ایشن انجن گروپ سے موصول اطلاعات کے مطابق ہونان صوبے میں چین کے ملکی طور پرتیار کردہ AES100 انجن کو پروڈکشن سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا اور اس کی فروخت کا معاہدہ طے پایا۔
جمعرات کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ AES100 انجن چین کی جانب سے تیار کردہ 1000 کلو واٹ کا جدید سولین ٹربو شافٹ انجن ہے جو بہترین سیفٹی، اچھی فیول اکانومی، آسان دیکھ بھال اور وسیع ماحولیاتی مطابقت جیسی خصوصیات کا حامل ہے۔ پروڈکشن سرٹیفکیٹ کا اجراء اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس انجن کی صنعتی پیداواری صلاحیت کو فضائی صلاحیت (ایر ورتھی) کی منظوری مل گئی ہے۔AES100 انجن کے علاوہ، اگلے
ایک سال کے دوران چین کی جانب سے ملکی طور پر تیار کردہ متعدد جدید ہوائی انجنز اپنی پہلی پرواز اور سرٹیفیکیشن حاصل کریں گے۔ چین کے جنرل ایوی ایشن انجنز تیزی سے مکمل سپیکٹرم کی جانب ترقی کر رہے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقتل کے موقع پر گھر میں موجود ثناء یوسف کی پھوپھو نے کیا دیکھا؟ مقتولہ کے والد کا انکشاف چین میں مجموعی طور پر 101 نئے بین الاقوامی فضائی کارگو روٹس کا آغاز چین، قومی ہائی ٹیک زونز میں نامزد سائز سے بالا صنعتی اداروں کی آمدنی 10 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گئی غیر قانونی سگریٹ انڈسٹری کا پھیلائو خطرناک، ریونیو میں کمی ہوئی ہے ، اسد شاہ تعطیلاتی معیشت ، چینی معیشت کی لچک اور قوت محرکہ کا عمدہ مظہر چین تائیوان کے مسئلے کی نوعیت کو مسخ کرنے کی کسی بھی کوشش کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، وزارت خارجہ چین اور جنوبی کوریا ایک دوسرے کے لیے اہم شراکت دار ہیں، چینی صدرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
پاکستانی خلا باز جلد چینی اسپیس اسٹیشن پر جائیں گے
بیجنگ(ڈیلی پاکستان آن لائن)چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان کے خلا بازوں کو اپنے خلائی اسٹیشن کے مشنز کے تحت ایک مختصر مدت کے مشن پر خلا میں بھیجے گا۔چینی خبر رساں ادارے شِنہوا کے مطابق، یہ فیصلہ چین کے انسان بردار خلائی پروگرام (CMSA) کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں کیا۔
ترجمان کے مطابق، پاکستانی خلا باز چینی خلا بازوں کے ساتھ تربیت حاصل کریں گے اور مشن کے دوران سائنسی تجربات اور آپریشنل سرگرمیوں میں حصہ لیں گے۔ چینی جریدے گلوبل ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ پاکستانی خلا باز عملے کے ساتھ معمول کے فرائض بھی انجام دیں گے۔یہ اعلان رواں سال مارچ میں سپارکو اور چین کی CMSA کے درمیان ہونے والے تعاون کے معاہدے کے بعد سامنے آیا ہے، جس کے تحت پاکستان کے پہلے انسان بردار مشن کو چین کے خلائی اسٹیشن کے ذریعے بھیجنے پر اتفاق ہوا تھا۔وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا تھا کہ یہ معاہدہ چین کی جانب سے ایک قابلِ قدر اقدام ہے جو دونوں ممالک کے درمیان خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کو مزید مضبوط کرے گا۔
پاک افغان مذاکرات میں آئندہ 5 روز اہم ہیں،معاملات سیاسی ہو یا عسکری، مذاکرات کی میز پر بیٹھ جاناہی 50فیصد کامیابی ہے،سلمان غنی
یاد رہے کہ 19 اکتوبر کو پاکستان کی خلائی ایجنسی سپارکو نے چین کے لانچ سینٹر سے پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ (HS-1) کامیابی سے خلا میں بھیجا تھا، جسے پاکستان کے خلائی پروگرام میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیا گیا۔یہ سیٹلائٹ جدید ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ ٹیکنالوجی سے لیس ہے، جو زمین اور فضا کے باریک ترین رنگی بینڈز کا تجزیہ کر کے ماحولیاتی، زراعتی اور سائنسی تحقیق میں مدد فراہم کرے گا۔
مزید :