اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ حالیہ جنگ میں شکست کے بعد بھارت کی دھمکیوں میں کمی نہیں آئی۔ روایتی جنگ کی طرح آبی معاملے پر بھی بھارتی گھمنڈ خاک میں ملائیں گے۔
آبی ذخائر کے حوالے سے اہم اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں حالیہ جنگ میں فتح دی، تاریخی فتح پر اللہ کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جنگ میں شکست کے بعد بھارت پاکستان کاپانی بندکرنےکی دھمکیاں دے رہا ہے۔ پوری دنیا نے ہندوستان کی دھمکیوں کومسترد کردیا۔ اقوام عالم میں کسی نےبھارتی بیانیہ تسلیم نہیں کیا۔
شہبازشریف نے کہا کہ بھارتی آبی جارحیت کے خلاف اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، چیلنجز کیخلاف مل کر فیصلے کرنا ہوں گے، 1960 کے معاہدے میں پاکستان کے پاس3مغربی دریا ہیں، 24 کروڑ عوام کیلئے پانی کی ضروریات کو یقینی بنانا ہے، بھارت کے غرور اور گھمنڈ کو سب مل کر خاک میں ملائیں گے۔
 انہوں نے کہا کہ پانی کا اپناحق محفوظ بنانا ہم سب کیلئے اجتماعی چیلنج ہے، بھارت جو دھمکیاں دے رہا ہے،پوری قوت سے اس کاجواب دیں گے، پانی تقسیم معاہدے سے متعلق بھارت اپنے بیانیہ کو ہوا دے رہاہے، بھارت کامقابلہ کرنے کیلئے خود کو تیار کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے لابنگ کرکے اے ڈی بی کا ایجنڈا 3 دن مؤخر کرایا، بھارت کی تمام سفارتی کوششیں بری طرح ناکام ہوگئیں، کروڑ عوام افواج پاکستان کی پشت پر سیسہ پلائی دیوارکی طرح کھڑی ہے۔
  شہبازشریف نے کہا کہ نئے ڈیمز کی تعمیر تمام صوبوں کے اتفاق رائے سے ہی ہوگی، وفاق اور صوبوں کو نئے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرنا ہے، غیر متنازعہ آبی ذخائر کی تعمیر ترجیحی بنیادوں پر مکمل کی جائے گی۔
 اجلاس میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ اور وزیراعظم آزاد کشمیر نے شرکت کیں، اجلاس میں شریک تمام رہنماؤں نے یک زبان ہو کر بھارت کی آبی جارحیت کی مذمت کی۔ وزرائے اعلیٰ اور وزیراعظم آزاد کشمیر نے حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کے اعادہ کیا۔
 نئے آبی ذخائر اور فنڈنگ کے لیے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی، کمیٹی نئے ڈیمز کی تعمیر کے لیے فنڈنگ کی مختلف حکمت عملیوں کا جائزہ لے گی، کمیٹی میں پانچوں وزرائے اعلیٰ،وزیراعظم آزاد کشمیر اور متعلقہ وفاقی وزراء شامل ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کمیٹی کو 72 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
اجلاس کو ملک میں آبی وسائل اور دریاؤں کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، شرکاء کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر جاری ہے،2032 تک مکمل کرلیا جائے گا، مہمند ڈیم 2027 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ پی ایس ڈی پی کے تحت 32 چھوٹے بڑے ڈیمز زیر تعمیر ہیں، سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت بھی 79 ڈیمز زیر تعمیر ہیں، ملک کے 11 ڈیمز میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 15.

318 ملین ایکڑ فٹ ہے۔

Post Views: 2

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شہبازشریف نے نے کہا کہ کی تعمیر

پڑھیں:

آبی ذخائر بڑھانے کیلئے کمیٹی قائم، 72 گھنٹے میں رپورٹ دیگی

 اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ)  وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اور صوبوں سمیت تمام وفاقی اکائیوں کو ملک میں نئے آبی ذخائر کی تعمیر کے حوالے سے مل کر کام کرنا ہوگا۔ غیر متنازعہ ذخائر کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔ نئے ڈیمز کی تعمیر تمام صوبوں کے  اتفاق سے ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے  اپنی زیر صدارت آبی وسائل سے متعلق امور پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی  یکطرفہ معطلی اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی آبی جارحیت ہے۔ معرکہ حق کی طرح بھارت کو اس کی  آبی جارحیت کا نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے 24 اپریل کے اجلاس میں لئے گئے  فیصلوں کے تحت  جواب دیا جائے گا اور پاکستان اس معرکہ میں بھی فتح سے ہمکنار ہو گا۔  بھارت کو حالیہ جنگ میں بدترین شکست ہوئی جس پر اس نے سندھ طاس معاہدے کو بطور ہتھیار استعمال کیا۔ اب بھارت کا پانی پر بھی غرور خاک میں ملائیں گے۔  وفاقی حکومت اور صوبوں سمیت تمام وفاقی اکائیوں کو ملک میں نئے پانی کے ذخائر کی تعمیر کے حوالے سے مل کر کام کرنا ہے۔ اجلاس میں  نئے ڈیمز بنانے کے حوالے سے لائحہ عمل پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ بیان کے مطابق چاروں صوبوں، گلگت بلتستان کے وزرائے اعلی اور آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم نے یک زبان ہو کر بھارت کی آبی جارحیت کی مذمت کی اور اس حوالے سے وفاقی حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے بنیان مرصوص بن کر ملک کی آبی سکیورٹی یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے ملک میں نئے آبی ذخائر بنانے اور ان کی فنڈنگ کے حوالے سے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کرنے کے احکامات جاری کئے۔ کمیٹی نئے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے فنڈنگ کے حوالے سے مختلف حکمت عملیوں کا جائزہ لے گی اور اس حوالے سے سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی۔ کمیٹی میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان کے وزرائے اعلی، آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم اور متعلقہ وفاقی وزراء  شامل ہوں گے۔ وزیراعظم نے کمیٹی کو 72  گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو ملک میں آبی وسائل اور دریائوں کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا کام جاری ہے جسے 2032  تک مکمل کر لیا جائے گا۔ مہمند ڈیم 2027 ء تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ اس وقت ملک میں 11 ڈیمز ہیں جن کی پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 15.318 ملین ایکڑ فٹ ہے۔  پی ایس ڈی پی کے تحت 32  چھوٹے بڑے ڈیمز  زیر تعمیر ہیں جبکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 79 ڈیمز زیر تعمیر ہیں۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چیف آف دی آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دیگر متعلقہ اعلیٰ  سیاسی شخصیات، سرکاری افسروں نے شرکت کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1988 (2011) کے تحت قائم پابندیوں کی کمیٹی کا  چیئرمین، قرارداد 1373 (2001) کے تحت قائم انسداد دہشت گردی کمیٹی کا نائب چیئرمین  اور دستاویزات و پابندیوں سے متعلق غیر رسمی ورکنگ گروپ  کا شریک چیئرمین  مقرر ہونا انتہائی قابل فخر ہے۔ پاکستان ان عالمی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھانے کے لئے پرعزم ہے۔ یقیناً یہ پاکستان کے لئے ایک بہت بڑے فخر کی بات ہے۔  یہ اہم تعیناتیاں عالمی برادری کی جانب سے پاکستان پر کئے گئے اعتماد اور بھروسے کا مظہر ہیں۔ یہ اس حقیقت کا بین ثبوت ہیں کہ پاکستان نے دہشت گردی جیسے عالمی ناسور کے خاتمے کے لئے جو قربانیاں دی ہیں، ان کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ بعد ازاں وزیراعظم شہبازشریف  ولی عہد، وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔ شہبازشریف دو روزہ دورے کے دوران عیدالاضحیٰ سعودی عرب میں منائیں گے اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے عید ملیں گے۔  دونوں رہنماؤں کے درمیان خصوصی ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے علاوہ امت مسملہ کی فلاح و بہبود اور علاقائی امن و سلامتی سمیت اہم شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر گفتگو ہو گی۔ وزیراعظم شہباز شریف حالیہ پاکستان بھارت تنازعہ کو کم کرنے میں تعمیری کردار پر سعودی قیادت کا شکریہ بھی ادا کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ بھی ہیں۔ ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنی دلی خواہش کا اظہار کیا تھا کہ وہ عید الاضحیٰ پاکستان کی اعلیٰ قیادت، وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ہمراہ منائیں، جو دونوں ممالک کے درمیان غیر معمولی محبت، بھائی چارے اور تاریخی تعلقات کی ایک روشن مثال ہے۔ دوسری جانب شہباز شریف نے کہا ہے کہ  ماحولیات کے عالمی دن پر پاکستان کرہ ارض کے تحفظ اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ اس سال ماحولیات کے عالمی دن کا  تھیم - "پلاسٹک کی آلودگی کا خاتمہ"  ہے۔ پلاسٹک سے پیدا ہونے والی آلودگی سے نمٹنے کے لئے قوانین پر بروقت اور فوری عمل درآمد درکار ہے۔ پلاسٹک کی آلودگی ایک ماحولیاتی چیلنج ہے جو ہمارے ماحولیاتی نظام، ہماری معیشت اور آنے والی نسلوں کے لیے خطرہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آبی ذخائر بڑھانے کیلئے کمیٹی قائم، 72 گھنٹے میں رپورٹ دیگی
  • پاکستان میں نئے ڈیموں کی تعمیر کا فیصلہ، کمیٹی قائم
  • وزیراعظم شہباز شریف کا نئے آبی ذخائر کی تعمیر کا اعلان
  • بھارت کو آبی جارحیت کا جواب قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے کے مطابق دیں گے، وزیراعظم
  • نئے ڈیمز کی تعمیر  تمام صوبوں کے  اتفاق سے ہو گی؛ وزیراعظم
  • ہمیں بھارتی آبی جارحیت کے خلاف اقدامات کرنے کی ضرورت ہے: وزیراعظم شہبازشریف
  • ملک میں نئے آبی ذخائر کی تعمیر کے حوالے سے مل کر کام کرنا ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف ، نئے آبی ذخائر کی تعمیر و فنڈنگ بارے کمیٹی قائم کرنے کا حکم
  • بھارت کا روایتی جنگ کی طرح آبی غرور بھی خاک میں ملائیں گے: وزیراعظم
  • سیلاب کی روک تھام کیلئے نئے ڈیمز کی تعمیر ناگزیر ہے(وزیراعظم)