نیپرا نے کے۔ الیکٹرک کو جزوی رائٹ آف کلیمز کی اجازت دے دی
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے۔الیکٹرک کی رائٹ آف کلیمز کی درخواست پر فیصلہ جاری کر دیا ہے، جس کے تحت مالی سال 2017 تا 2023 کے ملٹی ایئر ٹیرف (ایم وائی ٹی) کنٹرول پیریڈ سے متعلقہ 76 ارب روپے کے کلیمز میں سے 50 ارب روپے کے جزوی کلیمز کی اجازت دے دی ہے۔
کے۔ الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے ساتھ گزشتہ کنٹرول پیریڈ کے بیشتر معاملات اختتام کو پہنچ گئے ہیں۔ کے۔الیکٹرک کی نظر اب مستقبل کے ملٹی ایئر ٹیرف کی طرف ہے جو مالی سال 2024 سے 2030 پر محیط ہیں۔ جس کے زریعے اپنے دائرہ کار علاقوں کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔
یہ فیصلہ عوامی سماعتوں اور تفصیلی غور و خوض کے بعد جاری کیا گیا ہے، جس میں تمام متعلقہ فریقین کو اپنے تحفظات کے اظہار کا موقع دیا گیا۔ جن کا کے۔الیکٹرک کی انتظامیہ نے جواب دیا۔ نیپرا میں جمع کرائی گئی درخواستوں کی نہ صرف اندرونی سطح پر سخت جانچ پڑتال کی گئی بلکہ معروف اور مستند آڈٹ فرموں سے اس کی تصدیق بھی کرائی گئی۔ جو نیپرا کی ہدایات اور کے۔الیکٹرک کے ملٹی ائیر ٹیرف 2017-2023 کے تحت لازم تھا۔
کے۔ الیکٹرک کے چیف فنانشل آفیسر عامر غازیانی نے کہا کہ یہ اخراجات 2017 سے 2023 کی مدت کے لیے کے۔ الیکٹرک کو دیے گئے ملٹی ایئر ٹیرف کا حصہ تھے، جنہیں نیپرا کے مقرر کردہ سخت معیار، تفصیلی آڈٹ اور طے شدہ شرائط کی تکمیل کے بعد منظور کیا گیا ہے۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کے الیکٹرک
پڑھیں:
کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
سیول: کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگ لی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مارک کارنی نے بتایا کہ انہوں نے اونٹاریو کے وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ کو اشتہار نشر نہ کرنے کی ہدایت دی تھی، تاہم اشتہار کے نشر ہونے پر انہوں نے صدر ٹرمپ سے براہِ راست معذرت کرلی۔
مارک کارنی نے جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ سے عشائیے کے موقع پر معافی مانگی، جو جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیا گیا تھا۔
کینیڈین وزیرِاعظم نے مزید بتایا کہ اشتہار نشر ہونے سے پہلے انہوں نے ڈگ فورڈ کے ساتھ اس کا جائزہ لیا تھا اور مخالفت کی تھی، لیکن اس کے باوجود یہ اشتہار آن ایئر ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق یہ اشتہار ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور جنہیں اکثر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہت دی جاتی ہے۔
اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ "ٹیرف سے تجارتی جنگیں اور معاشی تباہی جنم لیتی ہیں"۔
اس اشتہار کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کینیڈا سے آنے والی مصنوعات پر ٹیرف بڑھانے کا اعلان کیا تھا اور تجارتی مذاکرات روک دیے تھے۔
جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی مارک کارنی سے ملاقات "بہت خوشگوار" رہی، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔