وزیرِ اعظم شہباز شریف 2 روزہ دورہ سعودی عرب مکمل کرکے واپس پاکستان روانہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اپنا 2 روزہ دورہ سعودی عرب مکمل کرکے پاکستان کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔
گورنر جدہ، شہزادہ سعود بن عبداللہ جلاوی، سعودی عرب کے پاکستان میں سفیر نواف بن سعید المالکی، پاکستان کے سعودی عرب میں سفیر احمد فاروق اور اعلی سفارتی اہلکاروں نے جدہ ائیر پورٹ پر وزیرِ اعظم کو الوداع کیا۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے مکہ مکرمہ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے شاہی دیوان میں دیے گئے ظہرانے میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ ملاقات میں پاکستان اور مملکت سعودی عرب کے درمیان گہرے اسٹریٹجک اور برادرانہ تعلقات کی توثیق کی گئی۔
سعودی ولی عہد نے وزیراعظم کا خصوصی استقبال کیا اور خود گاڑی چلا کر انہیں ظہرانے میں لے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: دورہ سعودی عرب: وزیراعظم شہباز شریف نے عمرہ کی سعادت حاصل کی
محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے وزیراعظم شہباز شریف کو ظہرانے میں پرجوش انداز میں خوش آمدید کہا اور دونوں رہنماؤں کے درمیان غیر رسمی بات چیت بھی ہوئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شہباز شریف
پڑھیں:
انڈیپنڈنٹ گروپ کی اسلام آباد و پنجاب بار انتخابات میں برتری، وزیرِ اعظم کی مبارکباد
وزیرِ اعظم شہباز شریف—فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وکلاء برادری نے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر اصولی مؤقف اپنایا ہے۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں وزیرِ اعظم نے انڈیپنڈنٹ گروپ کو اسلام آباد بار کونسل اور پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں برتری پر مبارک باد دی۔
شہباز شریف نے گروپ، احسن بھون اور جیتنے والے تمام وکلاء کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ وکلاء برادری جمہوریت کی مضبوطی، انصاف کی فراہمی اور حقوق کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتی ہے، یقین ہے نو منتخب نمائندے دیانت داری، پیشہ وارانہ مہارت سے خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ اصول پر ووٹ دینے کا ثمر کامیابی کی صورت میں ملا، امید ہے کہ آپ عدلیہ اور قانون کی سر بلندی کے لیے بھی اپنا اہم کردار ادا کرتے رہیں گے۔
اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیرِ قانون وکلاء کے مسائل کے حل کے لیے سرگرمِ عمل ہیں، وکلاء برادری کے مسائل کے حل کے لیے وزیرِ قانون مسلسل کوشاں اور رابطے میں رہتے ہیں۔