تائیوان کی معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر 24 سالہ گواوا شوئی شوئی کی اچانک اور پُراسرار موت نے ان کے مداحوں کو غم زدہ کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تائیوان کی انفلوئنسرز کو سوشل میڈیا پر گواوا بیوٹی کے نام سے جانا جاتا تھا۔

ان کی انفرادیت یہ تھی کہ وہ بہت انوکھے اور کسی حد تک عجیب انداز سے ویڈیوز بناتی تھیں جس میں وہ مختلف بیوٹی پراڈکٹس کو چکھ کر ان کی خصوصیات بتاتی تھیں۔

ان کی ویڈیوز پر مداحوں کا تانتا بندھا رہتا تھا اور آج فالورز نے ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اہل خانہ کی جانب سے ان کی موت واقع ہونے کی پوسٹ دیکھی۔

تاہم اس پوسٹ میں انفلوئنسر کی موت کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئی تھیں۔ اہل خانہ کے بقول موت کا تعلق میک اپ مصنوعات کھانے سے نہیں ہے۔

جہاں ان کے مداحوں کی کمی نہیں تھی وہیں بہت سے صارفین نے ان کی ویڈیوز پر اعتراض کرتے تھے کہ کیمیکل سے بنی کاسمیٹک اشیا کو چکھنا خطرے سے باہر نہیں ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

واشنگٹن پوسٹ نے پاک -بھارت کشیدگی کے دوران  بھارتی میڈیا کا گمراہ کن پروپیگنڈا بے نقاب کر دیا

معروف امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں  پاک -بھارت کشیدگی کے دوران  بھارتی میڈیا کا گمراہ کن پروپیگنڈا بے نقاب کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق واشنگٹن پوسٹ نے کہا کہ بھارتی میڈیا  نے  آپریشن بنیان مرصوص   کے دوران جھوٹی خبریں  پھیلائیں، بھارتی میڈیا نے اپنی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے جھوٹی اور من گھڑت خبریں پھیلائی۔

واشنگٹن پوسٹ  نے انکشاف کیا  کہ 9 مئی کو بھارتی میڈیا نے پاکستان میں بغاوت اور کراچی پر مبینہ بحریہ کے حملے کی جھوٹی خبریں پھیلائیں، ان جھوٹی خبروں کی بنیاد غیر مصدقہ ذرائع سے موصول ہونے والے  واٹس ایپ پیغامات اور سوشل میڈیا دعوے تھے۔

واشنگٹن پوسٹ نے کہا کہ اس غلط خبر کو بھارتی میڈیا کے بڑے چینلز زی نیوز، این ڈی ٹی وی اور آج تک نے سنسنی خیز انداز میں نشر کیا، من گھڑت خبر کو سچ ثابت کرنے کے لے غیر متعلقہ فوٹیجز اور ویڈیو گیمز  کے کلپس تک کا استعمال کیا گیا۔

واشنگٹن پوسٹ نے کہا کہ بھارتی نامور چینلز نے ایسا جھوٹ پھیلا کر اپنی عوام کو گمراہ اور افواہوں کو ہوا دی۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق یہ واقعہ محض صحافتی غلطی نہیں بلکہ ایک منظم بیانیے کا حصہ ہے‘ ایسی جھوٹی خبروں نے "ہائپر نیشنلسٹ" رجحانات، سیاسی دباؤ، اور حکومت کی خاموشی کو مزید تقویت دی۔

بعض بھارتی صحافیوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے جانچ پڑتال کیے بغیر رپورٹنگ کی۔

واشنگٹن پوسٹ نے کہا کہ  نیوز رومز پر ریٹنگز، اسپیڈ اور حکمران جماعت کے مؤقف سے ہم آہنگ ہونے کا دباؤ حاوی تھا۔

چند اعلیٰ عہدیداروں نے یہ بھی عندیہ دیا کہ یہ غلط معلومات پھیلانا ایک اسٹریٹجک فیصلہ تھا، ایسی من گھڑت خبروں کا  کا مقصد رائے عامہ کو متاثر کرنا تھا۔

پاک-بھارت کشیدگی کے بعد کچھ بھارتی  اینکرز نے غلطی تسلیم کرنے کی بجائے اس کا بھی دفاع کیا۔

واشنگٹن پوسٹ نے کہا کہ سابق بھارتی ایڈمرل نے اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم بھارتی میڈیا کے صحافیوں کی وجہ سے معلومات کی جنگ ہار چکے ہیں۔

بھارت کے قومی سلامتی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ  غلط معلومات بھارت کے فائدے میں ہیں، سرکاری ذرائع ابلاغ جب جان بوجھ کر جھوٹے دعوے کریں تو اس کا مطلب ابہام پیدا کرنا ہوتا ہے۔

بھارتی قومی سلامتی کے سینئر عہدیدار نے کہا کہ ایسے جھوٹے دعوؤں کا مقصد اطلاعات کے میدان میں فائدہ اٹھانا بھی ہوتا ہے۔

بھارتی میڈیا نے ہمیشہ گمراہ کن پروپیگنڈا اور جھوٹ پھیلا کر حقائق پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔

بین الاقوامی صحافتی ادارے متعدد مرتبہ بھارتی میڈیا کی غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ پر سوالات اٹھا چکے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • الاسکا کے قریب کارگو جہاز میں آگ بھڑک اٹھی، 3 ہزار گاڑیاں متاثر
  • پاکستان کی جانب سے شملہ معاہدہ ختم ہو چکا، ایل او سی پر 1948 والی پوزیشن پر آ گئے، وزیر دفاع
  • خواتین کے لیے خوشخبری، کاسمیٹکس کی قیمت میں کتنی کمی کا امکان؟
  • میڈیا نوعمر خاتون انفلوئنسر کا قتل
  • اپنے بل بوتے پر بننے والی امیر ترین خواتین کی فہرست جاری
  • سب سے زیادہ نمازیں ڈراما سیٹوں پر پڑھی جاتی ہیں، مریم نفیس
  • ٹام کروز کی مبینہ گرل فرینڈ کا پاکستان کیلئے خصوصی ویڈیو پیغام
  • چین تائیوان کے مسئلے کی نوعیت کو مسخ کرنے کی کسی بھی کوشش کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، وزارت خارجہ
  • واشنگٹن پوسٹ نے پاک -بھارت کشیدگی کے دوران  بھارتی میڈیا کا گمراہ کن پروپیگنڈا بے نقاب کر دیا