جسٹس منصور علی نے قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھا لیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
چیف جسٹس پاکستان حج کی سعادت حاصل کرنے کے لئے سعودی عرب میں موجود ہیں۔ یاد رہے کہ سینئر ترین جج کے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے جسٹس منیب اختر نے 6 جون تک چیف جسٹس پاکستان کی ذمہ داری سنبھالی۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ میں سینئر جج جسٹس سید منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھا لیا۔ سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں حلف برداری کی تقریب ہوئی جس میں جسٹس عائشہ اے ملک نے جسٹس منصور علی شاہ سے حلف لیا۔ تقریب میں جسٹس شاہد وحید، جسٹس عامر فاروق، جسٹس شاہد بلال، جسٹس علی باقر نجفی اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز سمیت سینئر وکلاء نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی حج کی سعادت حاصل کرنے کے لئے سعودی عرب میں موجود ہیں۔ یاد رہے کہ سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ کے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے جسٹس منیب اختر نے 6 جون تک چیف جسٹس پاکستان کی ذمہ داری سنبھالی جبکہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی عیدالاضحیٰ کے چوتھے روز 10 جون کو پاکستان واپس آئیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چیف جسٹس پاکستان منصور علی
پڑھیں:
پاکستان میں اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو قائم کر رہے ہیں، بلال بن ثاقب
اسلام آباد:وزیراعظم کے معاون خصوصی بلال بن ثاقب نے کہا ہے کہ پاکستان کرپٹو میں آگے بڑھ رہا ہے اور حکومت کی مدد سے "اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو" قائم کر رہے ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے کرپٹو، بلاک چین اور پاکستان کرپٹو کونسل کے چیف ایگزیکٹیو افسر بلال بن ثاقب نے کہا ہے کہ پاکستان کرپٹو میں آگے بڑھ رہا ہے جبکہ بھارت میں ٹریکشن کی کمی ہے۔
بلال بن ثاقب نے کہا کہ پاکستان نہ صرف کرپٹو کو آزما رہا ہے بلکہ مکمل عزم کے ساتھ اس میدان میں داخل ہو چکا ہے، حکومت کی مدد سے "اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو" قائم کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں چیزیں مزید دلچسپ ہو جاتی ہیں کہ امریکا کی جانب سے ایسا کرنے کے صرف تین ماہ بعد پاکستان نے اپنا ریزرو بنایا، بھارت ابھی تک صرف کرپٹو پر بات چیت کے وعدے ہی کر رہا ہے اور بھارت کی جانب سے کئی برسوں سے "کرپٹو پالیسی پیپر" جاری کرنے کا کہا جا رہا ہے۔
بلال بن ثاقب نے کہا کہ بھارت کا تازہ ترین وعدہ "جون 2025" کا ہے، جو ہر گزرتے دن کے ساتھ قریب تو آ رہا ہے لیکن حقیقت میں کبھی پہنچتا نہیں، یہ صورت حال کسی طنزیہ شاعری سے کم نہیں لگتی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان جسے کبھی ٹیکنالوجی کی دنیا میں پیچھے سمجھا جاتا تھا اب جدت کے اس سفر میں قیادت کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے، پاکستان ایک "نیو بورن" کے عمل سے گزر رہا ہے اور اب وہ عالمی سطح پر اپنی نئی پہچان بنانے کے لیے تیار ہے۔