چند دنوں میں 29 فلسطینی بچے اور بزرگ بھوک سے زندگی کی بازی ہار گئے، رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مقبوضہ بیت المقدس: غزہ کی پٹی ایک بار پھر انسانی بحران کی بدترین صورت اختیار کر چکی ہے جہاں خوراک کی شدید کمی کے باعث درجنوں معصوم بچے اور بزرگ زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غذائی قلت کی صورت حال پچھلے چند ہفتوں کے دوران نہ صرف سنگین ہو چکی ہے بلکہ اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس سے فلسطینی عوام خاص طور پر بچے اور ضعیف افراد براہ راست متاثر ہو رہے ہیں۔
خبر رساں اداروں کے مطابق عالمی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ مہینے میں صرف چند دنوں کے اندر اندر 29 فلسطینی شہری، جن میں اکثریت بچوں اور ضعیف افراد کی تھی، بھوک سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
یہ المناک اعداد و شمار ایک ایسے وقت پر سامنے آئے ہیں جب اسرائیل کی جانب سے امدادی سامان کی رسائی پر شدید اور سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ان پابندیوں کے باعث نہ صرف خوراک، بلکہ طبی سہولیات کی فراہمی بھی متاثر ہے اور کئی اہم مراکز جن میں شدید متاثرہ بچوں کا علاج کیا جاتا تھا، اب بند ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ اور عالمی امدادی اداروں کی جانب سے جاری کردہ ’’نیوٹریشن کلسٹر‘‘رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ 5سال سے کم عمر کے بچوں میں شدید غذائی قلت کی شرح خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ مئی کے وسط میں کیے گئے ایک تازہ سروے کے مطابق غزہ میں 5.
اس انسانی بحران کا ایک افسوسناک پہلو یہ بھی ہے کہ امدادی مراکز جو متاثرین کے لیے واحد امید بن چکے تھے، اب نشانہ بننے لگے ہیں۔ حالیہ دنوں میں امریکی تعاون سے بنائے گئے امدادی مقامات کے قریب فائرنگ کے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں، جن میں امداد کے منتظر شہری شہید ہوئے۔ ان واقعات پر دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے اور اقوام متحدہ سمیت کئی عالمی اداروں نے امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکا جاتا ہے کہ حماس امدادی سامان کو اپنی ضروریات کے لیے ضبط کرتی ہے، تاہم حماس ان الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہے۔ زمینی حقائق اس دعوے کے برخلاف ایک اور ہی تصویر دکھا رہے ہیں، جہاں بھوک سے بلکتے بچوں کی آہیں، کمزور اور مایوس والدین کی نظریں اور بند اسپتالوں کے دروازے اس بات کے گواہ ہیں کہ امداد کی رسائی کو محدود کرنے کا خمیازہ براہ راست عام فلسطینی عوام بھگت رہے ہیں۔
شمالی غزہ اور جنوبی رفح جیسے علاقے اس وقت سب سے زیادہ متاثر ہیں، جہاں وہ مراکز بند ہو چکے ہیں جو بچوں کی غذائی کمی اور دیگر طبی پیچیدگیوں کا علاج کرتے تھے۔ ان علاقوں میں شدید قلت کے شکار بچوں کو اب فوری طبی امداد کی سہولت میسر نہیں، جس سے اموات کی شرح مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ یہ رپورٹ عالمی برادری کے لیے ایک الارم ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ انسانی بنیادوں پر امدادی راستوں کو فوری طور پر کھولا جائے اور خوراک و دوا کی ترسیل کو کسی سیاسی یا عسکری حکمت عملی سے مشروط نہ کیا جائے۔ بچوں کی زندگیاں کسی بھی تنازع سے بالاتر ہیں، اور اگر دنیا نے فوری اقدام نہ کیا تو صورتحال مزید بدتر ہو سکتی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کی جانب سے گیا ہے کہ امداد کی چکے ہیں کے لیے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، عید کے 3 دنوں کے دوران مختلف حادثات میں 55 افراد جاں بحق
ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 خیبر پختونخوا شاہ فہد نے بتایا کہ عید الاضحیٰ کے 3 دنوں کی تعطیلات کے دوران مختلف نوعیت کی 1999 ایمرجنسیز میں سہولیات جبکہ 1897 افراد کو طبی امدادفراہم کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا بھر میں عید الاضحیٰ کے 3 دنوں کے دوران مختلف حادثات میں مجموعی طور پر 55 افراد جان کی بازی ہار بیٹھے اور فائرنگ کے واقعات میں 50 افراد زخمی ہوئے۔ ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 خیبر پختونخوا شاہ فہد نے بتایا کہ عید الاضحیٰ کے 3 دنوں کی تعطیلات کے دوران مختلف نوعیت کی 1999 ایمرجنسیز میں سہولیات جبکہ 1897 افراد کو طبی امدادفراہم کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ صوبے بھر میں 1400 میڈیکل ایمرجنسیز میں مریضوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہوئے اسپتال منتقل کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عیدالاضحیٰ میں 349 ٹریفک حادثات ہوئے جن میں سب سے زیادہ 43 حادثات پشاور میں ہوئے اور اس کے علاوہ مختلف نوعیت کے 112 آگ لگنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔
شاہ فہد نے بتایا کہ دریاؤں اور ڈیمز میں ڈوبنے کے 6 واقعات پیش آئے، مختلف ریکوریز کے 82 اور جرائم کے 50 واقعات میں سہولیات فراہم کی گئیں۔ ترجمان ریسکیو1122 بلال احمد فیضی کے مطابق عید الاضحیٰ کی تعطیلات کے ابتدائی تین دنوں میں مختلف واقعات میں 55 افراد جاں بحق ہوئے جن میں پشاور میں 13، مردان 14، ڈی آئی خان، ایبٹ آباد، بنوں، بونیر اور بٹ گرام میں 2،2، نوشہرہ، باجوڑ اور کرم میں 3،3، ہری پور 4، جنوبی وزیرستان، کوہاٹ اور خیبر میں ایک،ایک شخص جان کی بازی ہار بیٹھا۔