سٹی42: اقتصادی سروے میں تصدیق ہوئی ہے کہ صحت کے لئے بجٹ کی رقم ہمیشہ تھوڑی رہنے کے باوجود پاکستان میں اوسط عمر بڑھ رہی ہے۔ اب  ملک میں اوسط عمر 67 سال 6 ماہ تک پہنچ گئی ہے۔ پاکستانیوں کی اوسط آمدن بھی بڑھ گئی ہے اور خواندگی کی شرح بھی بڑھ گئی ہے۔

اس مالی سال کے اقتصادی سروے کی تفصیلات آج پیش کی گئیں۔ سروے سے سامنے آیا کہ  پاکستان میں صحت کے اخراجات جی ڈی پی کے ایک فیصد سے بھی کم ہو نے کے باوجود شہریوں کی اوسط عمر بتدریج بڑھ رہی ہے۔

نیشنل اکیڈمی کو جدید بنانا میرا سب سے بڑا مقصد ہے: عاقب جاوید

رواں مالی سال کے دوران صحت کا مجموعی بجٹ 925 ارب روپے رہا۔

ملک میں 7 لاکھ 50 ہزارافراد کے لیے صرف ایک ڈاکٹر میسر ہے۔  ایک سال میں ڈاکٹرز کی تعداد میں 20 ہزار سے زائد اضافہ ہوگیا، ملک رجسٹرڈ ڈاکٹروں کی تعداد 3 لاکھ 19 ہزار ہو گئی،

 ملک میں ڈینٹسٹ ڈاکٹرز کی کی تعداد39 ہزار 88 تک پہنچ گئی، ملک میں مجموعی طور پر نرسز ایک لاکھ 38 ہزار ہو گئیں،

ملک میں دائیوں کی تعداد 46 ہزار 801، لیڈی ہیلتھ ورکز کی تعداد 29 ہزارہے،ملک میں اسپتالوں کی تعداد 1696 اور بنیادی ہیلتھ یونٹس 5434 ہیں،

نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹس اور شادی ہالز سے متعلق حکومتِ پنجاب کا بڑا فیصلہ

ایک ہزار شیر خوار بچوں میں سالانہ 50 فوت ہو جاتے ہیں،ملک میں اوسطاً عمر کا اندازہ 65 سال سے بڑھ گیا،  
 

 ٹیکس چھوٹ 
2024-25 میں ٹیکس چھوٹ 5 ہزار 840 ارب روپے پر پہنچ گئی۔
رواں سال حکومت نے 4253 ارب روپے کی سیلز ٹیکس چھوٹ دی گئی  ۔
انکم ٹیکس کی مد میں 800 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 785 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
پانچویں شیڈول کے تحت 683 ارب 42 کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
چھٹے شیڈول میں 613 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی مقامی سپلائی پر 1496 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
آٹھویں شیڈول میں 372 ارب 52 کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
نویں شیڈول میں موبائل فونز پر 87 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر 299 ارب 64 کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
رواں سال آمدن پر 443 ارب 44 کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
ٹیکس کریڈٹ کی مد میں 101 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
122 ارب 59 کروڑ روپے کا ٹیکس استثنیٰ جاری کیا گیا۔
ففتھ شیڈول کے تحت 379 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
آٹو موبائلز ، سی پیک اور عام رعایتوں کی مد میں 133 ارب 23 کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
ایکسپورٹس پر 178 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
ایف ٹی اے اور پی ٹی اے کی مد میں 60 ارب 79 کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔

ماورا حسین اور امیر گیلانی کی عید کی خوشیاں، غم میں بدل گئیں

 آئی ٹی تیزی سے ترقی کرنے والا سیکٹر

آئی ٹی برآمدات میں 23.

7 فیصد اضافہ، 2.825 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، مارچ 2025 میں آئی ٹی ایکسپورٹ 342 ملین ڈالر، ماہانہ 12.1 فیصد اضافہ ہوا۔ 

آئی ٹی خدمات میں سب سے زیادہ تجارتی سرپلس 2.4 ارب ڈالر رہے،  فری لانسرز نے 400 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک میں لایا۔

 1900 سے زائد اسٹارٹ اپس نے نیشنل انکیوبیشن سینٹرز سے تربیت حاصل کی۔

کولمبیا میں 6.3 شدت کا زلزلہ سے سڑکوں پر دراڑیں، عمارتیں زمین بوس

 12,000 سے زائد خواتین کو کاروباری طور پر بااختیار بنایا گیا ۔

ٹیلی کام سیکٹر کی آمدن 803 ارب روپے تک پہنچ گئی۔

ملک بھر میں 199.9 ملین ٹیلی کام صارفین جبکہ ٹیلے ڈینسٹی 81.3 فیصد رہی۔

 ٹیلی کام شعبے کی قومی خزانے میں شراکت 271 ارب روپے رہی ۔

 پاک چین آئی ٹی ورکنگ گروپ قائم، سائبر سیکیورٹی اور ڈیجیٹل ترقی پر اشتراک جاری ہے۔

برآمدات میں آئی ٹی کا نمایاں حصہ ہے۔  عالمی مارکیٹ میں پاکستانی سافٹ ویئر کی مانگ میں اضافہ ہوا،

ہم وفاق کو بھی قرضہ دے سکتے ہیں: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

بجلی کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ

اس ایک مالی سال کے دوران ملک میں بجلی کی پیداواری صلاحیت 46 ہزار 605 میگاواٹ تک پہنچ گئی۔

نیٹ میٹرنگ سے بجلی کی پیداواری صلاحیت 2813 میگاواٹ ہو گئی۔

ایک سال کے دوران بجلی کی پیداوار میں 717 میگاواٹ بجلی کا اضافہ ہوا۔

پانی سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 10635 سے بڑھ کر 11368 میگاواٹ ہو گئی۔

آئی پی پیز سے معاہدے ختم کر نے کی وجہ تھرمل بجلی کی پیداوار میں کمی ہوئی۔

تھرمل سے بجلی کی پیداواری صلاحیت 28766 سے کم ہو کر 25937 میگاواٹ ہو گئی۔

نیوکلیئر  انرجی سے 3620 میگاواٹ بجلی پیدا کی جاتی ہے۔

متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداواری صلاحیت 2867 سے بڑھ کر 5680 میگاواٹ ہو گئی ہے،

رواں مالی سال صنعتوں کی پیداوار میں 1.5 فیصد کمی  ہوئی

رواں مالی سال کیمیکل کے شعبے میں 5.5 فیصد کمی  ہوئی،  کان کنی کے شعبے میں بھی 3.4 فیصد کی کمی  ہوئی، رواں مالی سال خوراک کے شعبے میں 0.5 فیصد  کمی ہوئی۔ رواں مالی سال سروسز کے شعبہ میں 2.91 فیصد ترقی ہوئی۔

سروسز کا شعبہ 58.40 فیصد کے ساتھ جی ڈی پی  کا سب سے بڑا شعبہ ہے۔

رواں مالی سال صنعتی شعبے نے 4.77 فیصد ترقی کی۔ 
صنعتی شعبے میں ترقی مینوفیکچرنگ کی بحالی کے باعث ہوئی۔

رواں مالی سال سرمایہ کاری  میں 13.8 فیصد  اضافہ ریکارڈ ہوا۔

رواں مالی سال ٹیکسٹائل سیکٹر میں 2.2فیصد ترقی ہوئی ۔

رواں مالی سال ہوزری کے شعبے میں 7.6فیصد اضافہ ہوا۔

کوئلہ اور پیٹرولیم کے شعبے میں 4.5فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

فارما سوٹیکل کے شعبے میں 2.3فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ملک میں شرح خواندگی 61 فیصد تک پہنچ گئی

اکنامک سروے سے پتہ چلا کہ ملک میں شرح خواندگی 61 فیصد تک پہنچ گئی۔  مرد 68 فیصد جبکہ خواتین  52.8 فیصد ہ پڑھی لکھی ہیں۔ اقتصادی سروے سے پتہ چلا کہ اب پاکستان میں 269 یونیورسٹیاں موجود ہیں۔

پبلک سیکٹر کی 160 جبکہ پرائیوٹ سیکٹر کی 109 جامعات موجود ہیں۔ 
ہائیر ایجوکیشن کیلئے 61.1 ارب مختص کیے گئے۔
پی ایچ ڈی فیکلٹی ممبران 38 فیصد ہیں۔

 اقتصادی سروے سے یہ بھی تصدیق ہوئی کہ  پاکستان میں ٹرانس جینڈر شہریوں میں شرح خواندگی 40 اعشاریہ 15 فیصد ہے۔

گدھے پکا کر کھانے کا جھوٹ

بعض حلقوں کی طرف سے پاکستان مین گدھے کا گوشت پکا کر فروخت کئے جانے کی کسلسل افواہوں کو اقتصادی سروے نے جھوت ثابت کر دیاْ  ایک سال کے دوران ملک میں گدھوں کی تعدادمزیدایک لاکھ بڑھ گئی۔

گدھوں کی تعداد میں 2 سال کے دوران 2 لاکھ کا اضافہ ہوا۔ 

گدھوں کی تعداد 59لاکھ سے بڑھ کر60لاکھ ہوگئی۔

مویشیوں کی تعداد بڑھ گئی

 ایک سال میں مویشیوں کی تعداد میں22لاکھ کا اضافہ ہوا ۔

مویشیوں کی تعداد بڑھ کر5کروڑ 97لاکھ ہو گئی ۔

ایک سال میں بھینسوں کی تعداد میں14لاکھ کا اضافہ ہوا ۔

رواں مالی سال بھینسوں کی تعداد بڑھ کر4 کروڑ77لاکھ ہو گئی۔

ایک سال میں بھیڑوں کی تعداد میں 4لاکھ کااضافہ ہوا۔ 
 
رواں مالی سال بھیڑوں کی تعداد بڑھ کر3 کروڑ 31لاکھ ہو گئی۔

بکریوں کی تعداد میں 24لاکھ کا اضافہ ہوا ۔ 
 
بکریوں کی تعداد 8 کروڑ94لاکھ ہو گئی۔

رواں مالی سال اونٹوں کی تعداد 12 لاکھ رہی۔

گھوڑوں4 لاکھ اور خچروں کی تعداد2 لاکھ رہی۔

Waseem Azmet

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: لاکھ کا اضافہ ہوا میگاواٹ ہو گئی رواں مالی سال اقتصادی سروے کی تعداد میں سال کے دوران کی تعداد بڑھ پاکستان میں تک پہنچ گئی کے شعبے میں ایک سال میں فیصد اضافہ کی مد میں سے بجلی سروے سے بڑھ گئی ملک میں گئی ہے سے بڑھ آئی ٹی بڑھ کر

پڑھیں:

اے ڈی بی کی پاکستان میں مہنگائی اور معاشی ترقی کی شرح نمو میں کمی کی پیشگوئی

اے ڈی بی کی پاکستان میں مہنگائی اور معاشی ترقی کی شرح نمو میں کمی کی پیشگوئی WhatsAppFacebookTwitter 0 23 July, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی ) نے جنوبی ایشیاء کے ترقی پذیر ممالک کی اگلے دو سال کے دوران معاشی ترقی کی شرح نمو میں کمی کی پیش گوئی کر دی۔

ای ڈی بی نے ترقی پذیر ایشیا اور بحرالکاہل کے ممالک کی معیشتوں پر رپورٹ جاری کر دی، جس میں رواں سال کی معاشی ترقی کی شرح 4.9 سے کم کر کے 4.7 فیصد کر دی گئی جبکہ اگلے سال کے لیے خطے کی شرح نمو 4.6 فیصد رہے گی۔

رپورٹ میں پاکستان میں اس سال مہنگائی میں کمی کی پیشگوئی کی گئی جبکہ معاشی شرح نمو تین فیصد رہنے کا امکان ہے۔ مہنگائی میں کمی کی وجہ خوراک اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوگی۔ پاکستان میں 26-2025 کے دوران 5.8 فیصد مہنگائی کی پیش گوئی برقرار ہے۔

امریکی محصولات اور عالمی تجارت میں غیر یقینی صورتحال کے باعثِ کمی متوقع ہے۔ امریکا کی جانب سے اضافی ٹیرف عائد کرنے سے ایشیائی ممالک کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے جبکہ عالمی تجارت میں غیر یقینی صورتحال کے باعث برآمدات میں کمی آئے گی۔

اے ڈی بی کے مطابق جنوبی ایشیا میں 2026 میں معاشی ترقی 6.2 اور مہنگائی 4.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ جنوبی ایشیائی ممالک تجارتی دباؤ سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔

جنوب مشرقی ایشیاء کی شرح نمو کم ہوکر 4.2 فیصد تک آنے کی توقع ہے جبکہ تیل کی پیداوار میں اضافے سے وسطی ایشیا کی ترقی میں بہتری متوقع ہے۔ مہنگائی میں کمی کا رجحان جاری رہنے کی توقع ہے۔

چین کی معاشی ترقی کی شرح 4.7 فیصد برقرار رہنے کی توقع ہے جبکہ بھارت کی معاشی شرح کمی کے بعد نمو 6.5 فیصد رہے گی۔ بھارت کی برآمدات بھی امریکی محصولات سے متاثر ہوں گی جبکہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی کمزوری چین کی معیشت کے لیے چیلنج ہے۔

اے ڈی بی اعلامیہ کے مطابق افراطِ زر 2025 میں 2.0 فیصد اور 2026 میں 2.1 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پالیسی اصلاحات اور کھلی تجارت ہی ترقی کی کنجی ہیں۔ اے ڈی بی نے خطے کی معیشتوں کو بنیادیں مضبوط کرنے کی تجویز دی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفتح جنگ میں غیر معیاری خوراک اور غیر اخلاقی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن نور مقدم کیس: سزا یافتہ مجرم ظاہر جعفر نے نظرثانی درخواست دائر کردی چین کے دیہی علاقوں میں لاجسٹکس انڈسٹری کی تخلیقی ترقی: دیہی احیاء کا بہترین ماڈل چین قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا ، چینی وزارت تجارت چین کی ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ  18 دسمبر  سے جزیرے بھر میں آزاد کسٹمز آپریشن کاباضابطہ آغاز کرے گی پختونخوا، گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال، پنجاب میں طوفانی بارشیں، نالہ لئی میں طغیانی سلامتی کونسل میں عالمی امن کیلیے پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری، ڈالر کے مقابلے میں 76 پیسے کا اضافہ
  • سعودی عرب میں ٹرین سے سفر کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ
  • کراچی: فراڈ اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ’کال سینٹرز‘ کی تعداد میں اضافہ
  • دنیا  امریکہ کی اداروں اور معاہدوں سے’’ دستبرداری‘‘کی عادی ہو گئی ہے، سی جی ٹی این کا سروے
  • مچھلی اور اس کی مصنوعات کی برآمد میں جون کے دوران سالانہ بنیاد پر 25.58 فیصد اضافہ ،حجم 10.8 ارب روپے رہا
  • ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، وزیراعظم
  • حج رجسٹریشن کی تعداد میں اضافہ، حج کوٹے میں بھی اضافے کے لیے رابطے کا فیصلہ
  • ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے: وزیراعظم
  • وزیر اعظم کا ایف بی آر اصلاحات، ٹیکس نظام کی بہتری کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت پر زور
  • اے ڈی بی کی پاکستان میں مہنگائی اور معاشی ترقی کی شرح نمو میں کمی کی پیشگوئی