ؓؓؓؓ(ؓبلدیاتی اداروں کی غفلت )280 پارک اور کھیل کے میدان تباہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
31 اسکول اور ڈسپنسریاں بند ، کراچی میونسپل کارپوریشن عملی کارکردگی ظاہر کرنے میں ناکام ہوگیا
شہریوں کو تفریحی، تعلیمی اور صحت کی سہولیات فراہمی میں غفلت کی روش تاحال برقرارہے ،ذرائع
کراچی میں بلدیاتی اداروں کی زیر نگرانی 280 پارکس اور کھیلوں کے میدان تباہ ہو گئے، 31 اسکول اور ڈسپنسیز بند ہو گئیں، کراچی میونسپل کارپوریشن پارکس، کھیلوں کے میدان، اسکولوں اور ڈسپنسیز کی بحالی میں ناکام ہو گئی۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق کراچی میونسپل کارپوریشن کے ماتحت لانڈھی ٹان میں 94 پارکس یا کھیل کے میدان موجود ہیں جو کہ مکمل طور تباہ ہیں، پارکس میں کوئی سبزہ نہیں اور کھیل کے میدان کھیلوں کی کوئی سہولت میسر موجود نہیں۔ بلدیہ ٹان میں 24 پارکس یا کھیل کے میدان، ماڈل کالونی ٹان میں 45، ناظم آباد ٹان میں 55 پارکس یا کھیل کے میدان، کورنگی میں 14، ملیر ٹان میں 17، چنیسر ٹان میں 18، گلشن ٹان میں 13 اور حیدری ٹان میں 18 پارکس یا کھیلون کے میدان تباہ ہیں۔ بلدیہ ٹان میں 13 اسکول اور ابراہیم حیدری ٹان میں 18 اسکول غیر فعال یا بند ہیں۔ کراچی میونسپل کارپوریشن کے افسران کا کہنا ہے کہ شہر قائد میں پارکس، کھیل کے میدان تباہ ہونے، اسکول اور ڈسپینسریز بند ہونے کے باعث شہریوں کو تفریحی، تعلیمی اور صحت کی سہولیات فراہم نہیں ہو سکی۔ اعلی حکام نے نومبر 2024 میں کراچی کے تمام ٹانز کو آگاہ کیا کہ پارکس، کھیل کے میدان تباہ ہیں، اسکول اور اسپتال بند ہیں جس پر ٹان میونسپل کارپوریشن چنیسر ٹان کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے پارکس اور کھیل کے میدان بحال کرنے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ دیگر ٹانز کی انتظامیہ نے کوئی جواب نہیں دیا، جس پر اعلی حکام نے ہدایت کی ہے کہ کراچی میونسپل کارپوریشن شہر میں پارکس، کھیل کے میدان، اسکول اور ڈسپینسریز کی بحالی کے لئے ترجیحی طور اقدامات کرے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پارکس یا کھیل کے میدان تباہ کھیل کے میدان اسکول اور اور کھیل ٹان میں
پڑھیں:
فارم 47 والے پیلز پارٹی کی کرپشن کا نوٹس لیکر کراچی کو تباہ ہونے سے بچائیں، آفاق احمد
اپنے ایک بیان میں مہاجر قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین نے کہا کہ جن لوگوں نے پیپلز پارٹی کا عذاب شہر اور صوبے پر مسلط کیا وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، جو ناصرف شہر بلکہ ملک کے ساتھ دشمنی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم حقیقی) پاکستان کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا کہ کراچی میں ترقی کے نام پر سندھ حکومت نے 17 سالوں میں کھربوں روپے ہڑپ کیے ہیں، فارم 47 بنانے والے پی پی کی کرپشن، اقرباء پروری اور بیڈ گورننس کا نوٹس لیں اور کراچی کو تباہ ہونے سے بچائیں۔ اپنے ایک بیان میں آفاق احمد نے کہا کہ کراچی کو پیپلز پارٹی نے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، صوبے کو ہر سال جتنا ریونیو کراچی دیتا ہے اس کا 10 فیصد بھی شہر پر نہیں لگتا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 17 برسوں میں صرف شہر کی ڈیویلپمنٹ کے پیسوں میں سے سندھ حکومت کھربوں روپے ہڑپ کرچکی ہے۔ آفاق احمد نے کہا کہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ غیر مقامی افراد کی انتظامی عہدوں پر تعیناتی ہے۔ آفاق احمد نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے شہر کو تباہ کرنے کیلئے اندرون سندھ سے اٖفسران لا کر شہر میں تعینات کر دیئے ہیں، جو دونوں ہاتھوں سے شہر یوں کو لوٹ رہے ہیں۔
آفاق احمد نے کہا کہ جس تیزی اور تسلسل کے ساتھ شہر کا انفراسٹرکچر تباہ کیا گیا اسکی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی، لیکن اس سے بھی زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ جن لوگوں نے پیپلز پارٹی کا عذاب شہر اور صوبے پر مسلط کیا وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، جو ناصرف شہر بلکہ ملک کے ساتھ دشمنی ہے۔ چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ نے کہا کہ کراچی نا صرف صوبے بلکہ ملک کو پالنے والا شہر ہے جس کی گود اجاڑی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی سے کسی اچھائی کی توقع نہیں کی جا سکتی، فارم 47 بنانے والے پی پی کی کرپشن، اقرباء پروری اور بیڈ گورننس کا نوٹس لیں اور کراچی کو تباہ ہونے سے بچائیں۔