آئندہ مالی سال کا 17 ہزار 600 ارب روپے کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) آئندہ مالی سال26-2025 کا 17 ہزار 600 ارب روپے کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، جس میں تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد ہونے کا امکان ہے۔

قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرنے سے قبل شام 4 بجے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوگا جس میں بجٹ مسودے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں و پنشن میں اضافے کی منظوری دی جائے گی۔

سپیکر ایازصادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام 5 بجے ہوگا، جس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب وفاقی بجٹ پیش کریں گے۔

بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمین پر عائد ٹیکس میں ریلیف کا بھی امکان ہے جبکہ مالی سال 25-2026 کا کرنٹ اکاوٴنٹ خسارہ جی ڈی پی کا منفی 0.

5 فیصد رکھنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

آئندہ مالی سال کیلئے برآمدات کا ہدف 35 ارب 30 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے جبکہ درآمدات کا ہدف 65 ارب 20 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے، نئے بجٹ میں وفاق کی آئندہ مالی سال آمدن 19 ہزار 300 ارب تک رہنے کی توقع ہے۔

بجٹ میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف چودہ ہزار ارب روپے سے زائد، اقتصادی ترقی کی شرح کا ہدف 4.2 فیصد رکھنے کی تجویز ہے جبکہ بجٹ میں وفاقی ترقیاتی بجٹ (پی ایس ڈی پی) کا حجم ایک ہزار ارب روپے متوقع ہے۔

نئے بجٹ میں صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے 8 ہزار 300 ارب روپے اور دفاع کیلئے 2 ہزار 550 ارب روپے مختص کئے جانے کی تجویز ہے، بجٹ خسارہ 6 ہزار ارب روپے کے قریب رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، قرضوں پر سود ادائیگیوں کیلئے 8 ہزار 500 ارب روپے خرچ ہونگے۔

دوسری جانب سینیٹ اجلاس بھی آج شام 6 بجے ہوگا، جس کا 8 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے۔

سینیٹ اجلاس میں سینیٹر فیصل سلیم رحمان تین ترامیمی بلز پر رپورٹ پیش کریں گے، سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860 میں ترمیم پر رپورٹ بھی ایوان میں پیش ہوگی۔

نارکوٹک سبسٹینسز ایکٹ 1997 میں ترمیم ، قیمتوں پر کنٹرول اور ذخیرہ اندوزی کے قانون میں ترمیم پر رپورٹس بھی ایوان میں پیش ہوگی، سینیٹر سلیم مانڈوی والا انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025پر کمیٹی رپورٹ دیں گے۔

علاوہ ازیں انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 پر منظوری کی قرارداد پیش ہوگی، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب مالیاتی بل 2025 پیش کریں گے جبکہ سینیٹ مالیاتی بل پر سفارشات قومی اسمبلی کو بھیجے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعباس آفریدی گیس لیکج دھماکے میں جاں بحق نہیں ہوا، بیٹے کو قتل کیا گیا، سابق سینٹر شمیم آفریدی لکی مروت: پولیس مقابلے میں فتنہ الخوارج کے 3 دہشتگرد ہلاک، پولیس اہلکار شہید بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلان جنگ ہوگا، بلاول بھٹو مہنگائی پر قابو پا لیا، ملکی معیشت درست سمت میں ہے، وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے پیش کردیا نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے بھارت کے انتہاپسند ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں، صدر مملکت پنجاب میں نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ا ئندہ مالی سال وفاقی بجٹ ارب روپے

پڑھیں:

کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم پر جماعت اسلامی کا احتجاج، سٹی کونسل میں قرارداد پیش

کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم اور کیمروں کے ذریعے اصلاحی اقدامات پر جماعت اسلامی نے سٹی کونسل میں قراردادیں پیش کیں۔ دونوں قراردادیں جماعت اسلامی کے نمائندوں نے سٹی کونسل میں پیش کیں۔
رہنما جماعت اسلامی جنید مکاتی نے سوال اٹھایا کہ یہ چالان لاڑکانہ اور نواب شاہ میں کیوں نہیں لگتے؟ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو سہولیات یا بہتر سڑکیں فراہم کیے بغیر ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔
بعد ازاں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کی قیادت میں جماعت اسلامی کے سٹی کونسل ممبران نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے باہر ای چالان کی بھاری رقم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔
کراچی میں ای چالان سسٹم کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے جانے والے جرمانے شہریوں کے لیے حیران کن ثابت ہوئے ہیں۔ کراچی اور لاہور کے جرمانوں کا تقابلی جائزہ لینے سے واضح فرق سامنے آتا ہے۔ مثال کے طور پر، ڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے پر کراچی میں 20 ہزار روپے جبکہ لاہور میں صرف 200 روپے جرمانہ عائد ہوتا ہے، یعنی کراچی میں یہ رقم سو گنا زیادہ ہے۔
ہیلمٹ نہ پہننے پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 2 ہزار روپے، سگنل توڑنے پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 300 روپے، اور اوور اسپیڈنگ پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 200 روپے جرمانہ ہے۔ سب سے زیادہ فرق ون وے خلاف ورزی پر ہے، جہاں کراچی میں 25 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 2 ہزار روپے کا چالان عائد ہوتا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں جرمانوں کی یہ بھاری شرح عوام کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے اور مختلف شہروں میں قوانین کے غیر مساوی اطلاق پر سوالات کھڑے کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرینوں میں بغیر ٹکٹ سفر کرنیوالے مسافروں کو لاکھوں روپے جرمانہ
  • سول ہسپتال کوئٹہ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • صرف ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے کا نیا بوجھ، حکومتی قرضے 84 ہزار ارب سے متجاوز
  • آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا
  • کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم پر جماعت اسلامی کا احتجاج، سٹی کونسل میں قرارداد پیش
  • پنجاب میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے نئے قوانین اور جرمانوں میں اضافہ
  • پنجاب میں جنگلی حیات کے غیرقانونی شکار پر جرمانے بھی بڑھا دیے گئے
  • ملک بھر میں اسمارٹ میٹرنگ اصلاحات کا آغاز کردیا گیا
  • سرکاری ملازمین کیلیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں نمایاں اضافہ