عید پر پاکستان بھر میں کتنے جانور پربان کیے گئے؟ٹینریز ایسوسی ایشن نے تفصیلات جاری کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
عید پر پاکستان بھر میں کتنے جانور پربان کیے گئے؟ٹینریز ایسوسی ایشن نے تفصیلات جاری کر دیں WhatsAppFacebookTwitter 0 10 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) ٹینریز ایسوسی ایشن نے عیدالاضحی پر ملک بھر میں قربان کئے گئے جانوروں کے اعدادو شمار جاری کر دیئے۔ٹینریز ایسوسی ایشن کے مطابق مجموعی طور پر 69 لاکھ 77 ہزار جانور قربان کئے گئے، عید پر جانوروں کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھا گیا، 6 سے 10 لاکھ جانور کم فروخت ہوئے، قربانی کے جانوروں کی فروخت کا کل تخمینہ 500 ارب سے کم ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ عید قربان پر 30 لاکھ گائیں، 34 لاکھ بکرے، 4 لاکھ بھیڑیں اور ایک لاکھ اونٹ قربان ہوئے۔
ٹینریز ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق گائے کی قیمت میں 25 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ روپے کمی ریکارڈ کی گئی، بکرے کی قیمت میں 10 ہزار سے 50 ہزار روپے تک اضافہ ہوا، اونٹ کی قیمت میں بھی اضافے کا رجحان دیکھا گیا، اس سال کھالوں کی مالیت کا تخمینہ 6.
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستانی وفد کی سپیکر ہا ئوس آف کامنز سے ملاقات، بھارتی جارحیت بارے آگاہ کیا پاکستانی وفد کی سپیکر ہا ئوس آف کامنز سے ملاقات، بھارتی جارحیت بارے آگاہ کیا بھارتی جنگی جنون خطرہ بن،توازن کیلئے پاکستان کا دفاعی بجٹ بڑھانا ناگزیر غزہ ، اسرائیلی فائرنگ سے 10 فلسطینی شہید، 30 سے زائد زخمی پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کا معاملہ، عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری مذاکرات میں ایران بھی شریک ہے، ٹرمپ فلسطینی صدر محمود عباس کا حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ٹینریز ایسوسی ایشن
پڑھیں:
چینی کی قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار درآمد کنندگان ‘ حکومت‘ ہم نہیں: شوگر ایسوسی ایشن
لاہور (کامرس رپورٹر + نیوز رپورٹر) پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ حکومت کو اوائل اکتوبر سے ہی مختلف خطوط اور پریس ریلیزز کے ذریعے آگاہ کیا جا رہا تھا اور انڈسٹری نے مخالفت کی تھی کہ غیرضروری درآمدی چینی مت منگوائی جائے اور FBR کے پورٹلز کو کھلا رکھا جائے تاکہ مارکیٹ میں چینی کی سپلائی متواتر رہے۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت کو پہلا انتباہی خط 4 اکتوبر کو لکھا گیا جبکہ دوسرے اور تیسرے خطوط بالترتیب 9 اکتوبر اور 15 اکتوبر لکھے گئے۔ مگر غیر معیاری درآمدی چینی کو بیچنے کی خاطر پورٹلز کو بند کیا گیا جس کی وجہ سے مارکیٹ میں سے چینی کی کمی اور قیمتیں بڑھنا شروع ہو گئیں جس کی ذمہ دار اور فائدہ وصول کنندہ شوگر انڈسٹری نہ ہے۔ دوسری طرف ایسوسی ایشن کو مختلف ضلعوں میں قائم شوگر ملوں سے یہ شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ وہاں کی ضلعی انتظامیہ ملوں کو مجبور کر رہی ہے کہ وہ صرف حکومت کے نامزد کردہ ڈیلرز کو ہی چینی فروخت کریں اور براہ راست مارکیٹ میں نہ فروخت کریں۔ ان اقدامات کی بدولت مارکیٹ میں مزید چینی کی سپلائی کا بحران پیدا ہو رہا ہے۔ دوسری طرف پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں چینی کی مقررہ نرخوں پر دستیابی یقینی بنانے کیلئے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو احکامات جاری کر دیئے۔ چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے سول سیکرٹریٹ میں منعقد ویڈیو لنک اجلاس کے دوران تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کیں اور کہا چینی کی مقرر کردہ ایکس مل قیمت 171روپے اور ریٹیل قیمت 179روپے فی کلوگرا م پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ چینی کی مقررہ سے زائد نرخوں پر فروخت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔