بانی پی ٹی آئی کا پولی گراف اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کا معاملہ، درخواست پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کا پولی گراف اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے کے معاملے پر دلائل سننے کے بعد پولیس کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
دوران سماعت لاہور پولیس کی جانب سے انسداد دہشت گردی عدالت میں رپورٹ جمع کروادی گئی۔
پولیس نے بانی پی ٹی آئی کے پولی گراف اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کے لیے مزید مہلت کی استدعا کر دی۔
ڈی ایس پی جاوید آصف نے کہا کہ ملزم ٹیسٹ نہیں کرائے گا تو تفتیش کیسے مکمل ہوسکتی ہے
ڈی ایس پی جاوید آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پولی گراف اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے انکار کر دیا ہے، نہ تفتیش مکمل ہوئی نہ ٹیسٹ ہوئے، بانی پی ٹی آئی پولیس کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے، بانی پی ٹی آئی کے ٹیسٹ کروانے کےلیے مزید مہلت دی جائے، ہمیں تفتیش کےلیے فوٹو گرامیٹک اور پولی گراف ٹیسٹ کروانا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ عدالت پولیس کو 26 دن کی مہلت دے چکی ہے، پولیس ٹیسٹ نہیں کر سکتی، مزید مہلت نہ دی جائے۔
عدالت نے کہا کہ عام ملزم کا ٹیسٹ ہوتا تو پولیس اس کو فرانزک لیبارٹری لے جاتی، عام ملزم ہوتا تو اب تک ٹیسٹ ہو چکا ہوتا، اس کیس میں ملزم اڈیالہ جیل میں ہے، پولیس کی حراست میں نہیں، ملزم انکار کرتا ہے، پولیس کچھ نہیں کر سکتی، معاملے کو دیکھتے ہیں کچھ دیر بعد درخواست پر فیصلہ کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی ٹیسٹ کروانے نے کہا کہ نہیں کر
پڑھیں:
سپریم کورٹ، قتل کے مجرم ناظم کی اپیل پر فیصلہ محفوظ
سپریم کورٹ آف پاکستان نے قتل کے مجرم ناظم کی جانب سے عمر قید سزا کے خلاف دائر اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ مجرم پر ڈوگروں کی زمین پر قبضے کا الزام بھی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا مجرم بھی ڈوگر ہے؟
جس پر وکیل نے جواب دیا کہ مجرم کا تعلق چدھڑ برادری سے ہے۔
یہ بھی پڑھیے سندھ ہائیکورٹ کے جج کے بیٹے کا قتل؛ سپریم کورٹ نے 2 مجرموں کو بری کردیا
جسٹس ہاشم کاکڑ نے مزید سوال کیا کہ جب ڈوگر موجود ہوں تو وہاں کوئی کیسے قبضہ کرسکتا ہے؟
مجرم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے موکل ناظم کو عدنان کے قتل میں غلط نامزد کیا گیا۔ ان کے مطابق فائرنگ دونوں فریقین کی طرف سے ہوئی، اور یہ ثابت نہیں ہوا کہ عدنان کو لگنے والی گولی ناظم نے چلائی تھی۔
وکیل نے مزید کہا کہ پوسٹ مارٹم بھی تاخیر سے کرایا گیا اور دراصل مدعی پارٹی کی اپنی فائرنگ سے عدنان جاں بحق ہوا۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے تہرے قتل کے مجرم کی سزائے موت، عمر قید میں کیوں تبدیل کی؟
اس پر مدعی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ مدعی اپنے 21 سالہ پوتے کا قتل کیسے کرسکتا ہے؟
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سپریم کورٹ آف پاکستان