ریکوڈک منصوبے سے 75 ارب ڈالرز حاصل ہوں گے، بجٹ تقریر
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب(فائل فوٹو)۔
وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ جو منی بجٹ کا ڈھنڈورا پیٹ رہے تھے کوئی منی بجٹ نہیں آیا، نہ ہی کوئی اضافی ٹیکس لگایا گیا ہے۔
قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے وفاقی بجٹ 26-2025ء پیش کیا۔
انھوں نے کہا ریکوڈک میں تانبے اور سونے کی کانیں ہمارے مستقبل کا اہم اثاثہ ہیں، ریکوڈک منصوبے کی متوقع کان کنی کی مدت 37 سال ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا ریکوڈک منصوبے سے ملک کو 75 ارب ڈالرز حاصل ہوں گے، ریکوڈک سے پورٹ قاسم اور گوادر تک سڑک اور ریل کے ذریعے نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر جاری ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی معیشت کے لیے گیم چینجر ثابت ہو گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ایف بی آر میں جدید ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری، عالمی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت
وزیرِاعظم شہباز شریف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں جدید اور عالمی معیار کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری دیتے ہوئے اس منصوبے کی تکمیل کے لیے بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی بھی ہدایت جاری کردی۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ ایف بی آر کی جاری اصلاحات کے باعث معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف نظام کو ڈیجیٹل بنانا کافی نہیں بلکہ ایک مکمل ڈیجیٹل ایکو سسٹم تشکیل دیا جائے تاکہ نظام مؤثر، شفاف اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو۔
وزیرِاعظم نے اس بات پر زور دیا کہ خام مال کی تیاری، درآمد، مصنوعات کی تیاری اور آخر میں صارف تک خریداری کے تمام مراحل کو ایک مربوط ڈیجیٹل سسٹم سے جوڑا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نظام اس حد تک مضبوط اور بااعتماد ہونا چاہیے کہ پوری ویلیو چین کی حقیقی وقت میں ڈیجیٹل نگرانی ممکن ہو سکے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ اس نظام کے تحت جمع شدہ مرکزی ڈیٹا کو قومی سطح پر معاشی پالیسی سازی اور اسٹریٹجک فیصلہ سازی میں استعمال کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے اور غیر رسمی معیشت کو دستاویزی بنانے کے بغیر عام آدمی کے لیے ٹیکسوں میں کمی کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
یہ اہم فیصلے وزیرِاعظم کی زیر صدارت ایف بی آر اصلاحات پر ہونے والے اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس میں کیے گئے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، وزیرِ مملکت برائے ریونیو بلال اظہر کیانی، چیئرمین ایف بی آر، چیف کوآرڈینیٹر مشرف زیدی، معاشی ماہرین اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو ایف بی آر کے ڈیٹا کو ایک مرکزی نظام سے منسلک کرنے اور ویلیو چین کی رئیل ٹائم ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے جدید ایکو سسٹم پر ہونے والی پیش رفت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔