وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ تجاویز میں پراپرٹی کی خریداری پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 4 فیصد سے کم کر کے 2.5 فیصد کر دی ہے۔

اسلام آباد کی حدود میں جائیداد کی خریداری پر سٹامپ پیپر ڈیوٹی 4 فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد ہائیکورٹ نے میونسپل کارپوریشن اسلام آباد کو پراپرٹی ٹیکس بڑھانے سے روک دیا

گزشتہ سال بجٹ میں پراپرٹی کی خریداری پر مختلف ڈیوٹی عائد کی گئی تھیں، خریداری پر عائد 3.

5 فیصد ڈیوٹی کو کم کر کے 2 فیصد اور 3 فیصد والی ڈیوٹی کو کم کر کہ 1.5 فیصد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

 آئندہ سال کے بجٹ میں کمرشل جائیدادوں ، پلائٹس اور گھروں کی منتقلی پر گذشتہ سال عائد کی جانے والی 7 فیصد تک کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی بھی تجویز پیش کی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پراپرٹی ٹیکس ود ہولڈنگ ٹیکس

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پراپرٹی ٹیکس ود ہولڈنگ ٹیکس کی خریداری کی گئی

پڑھیں:

بجٹ 2025-2026 : فنانس بل کی منظوری کے بعد کون سی اشیا مہنگی اور کیا چیزیں سستی ہوں گی؟

وفاقی حکومت نے بجٹ میں متعدد اشیاء کی تیاری، درآمد اور فروخت پر ٹیکسوں میں اضافے کی تجویز دی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی بجٹ سے ملک میں پھر سے مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے۔

حکومت نے سولر پینلز، گاڑیوں، الیکٹرانک مصنوعات، کپڑے، درآمدی چاکلیٹس، کافی، کتوں بلیوں کی خوراک اور ہرقسم کی آن لائن شاپنگ پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی ہے۔

وفاقی بجٹ میں 850 سی سی تک گاڑیوں اور درآمدی سولر پینلز پر18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا، ڈیجیٹل انوائسنگ کے تحت الیکٹرانک مصنوعات پر0.25 فیصد جبکہ کپڑوں کی خریداری پر دو فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کردیا گیا ہے۔

ایمپلی فائرز، پروجیکٹرز سمیت الیکٹرانک میڈیا کیلئے استعمال ہونیو الے دیگر آلات پر بھی اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے، اندرون ملک ترسیل کی جانے والی اشیائے خورونوش سمیت ہر قسم کے سامان کی بلٹی پر بھی 18فیصد سیلز ٹیکس لگایا گیا ہے۔

ریٹیل پیکنگ میں درآمدی چاکلیٹس، کافی، سیریل بارز ،بلی اور کتوں کی خوراک بھی مہنگی ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ ہر قسم کی آن لائن شاپنگ بھی مہنگی کردی گئی ہے۔

درآمدی سبزیاں، پھل، زندہ جانور، گوشت، دالیں، فالکن، وارنش، پالش پر درآمدی ڈیوٹیوں میں کمی کر دی گئی ہے جس سے یہ اشیاء سستی ہو جائیں گی۔

 ای کامرس پر اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس لاگو کیا گیا ہے جس کے ذریعے ہر قسم کی آن لائن شاپنگ مہنگی ہوجائے گی اور ای کامرس کی ٹرانزیکشنز پر کوریئر کمپنیاں ،کریڈٹ کارڈ و ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے رقوم وصول کرنے والے بینک و دیگر ادارے بطور ود ہولڈنگ ایجنٹس اشیاء کی ترسیل کے وقت رقم کی وصولی کے ساتھ اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس وصول کرکے ایف بی آر کو جمع کروائیں گے۔

اسی طرح ٹک ٹاک، سوشل میڈیا،یو ٹیوبر، فری لانسرز،انسٹا گرام ، فیس بک،ٹوئٹر سمیت ہر قسم کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم پرنشر ہونے والے اشتہارات کی آمدن کی تفصیلات بھی ہر تین ماہ بعد ایف بی آر کو جمع کروائی جائیں گی۔

ایف بی آر کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ معلومات فراہم نہ کرنے والے ڈیجیٹل پلیٹ فار م کوبھیجی جانے والی رقوم کی بیرون ملک منتقلی اسٹیٹ بینک کے ذریعے رکوانے کا اختیار ہوگا۔

بجٹ کی منظوری کے بعد لوہا اور سٹیل کی مصنوعات سستی ہو جائیں گی جبکہ جائیدادوں کی خریدوفروخت پر ٹیکسوں میں کمی سے پراپرٹی کا کاروبار تیز ہونے کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بجٹ 26-2025 میں آئن لائن خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنےکی تجویز
  • سولر پینک اور آن لائن خریداری پر 18 فییصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز مسترد، حکومت پر تنقید
  • بجٹ 2025-2026 : فنانس بل کی منظوری کے بعد کون سی اشیا مہنگی اور کیا چیزیں سستی ہوں گی؟
  • آن لائن خریداری پر 18 فیصد ٹیکس عائد
  • بجٹ 2025-26: چھوٹی گاڑیوں پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد
  • بجٹ 2025 میں سولر پینلز کی درآمدات پر 18 فیصد ٹیکس عائد
  • بجٹ 2025 میں سولر پینلز کی درآمدات پر 18 فیصد ٹیکس عائد
  • وفاقی بجٹ، پراپرٹی اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر کیلئے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز
  • بجٹ میں عوام پر بوجھ؛ پراسیسڈ فوڈ، آن لائن خریداری پر اضافی ٹیکس کی تجویز