Express News:
2025-11-03@17:08:54 GMT

آئندہ مالی سال میں ہر شعبے کی ترقی کا ہدف کیا ہوگا؟

اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT

رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے تقریباً 17 ہزار 600 ارب روپے سے زائد حجم کا وفاقی بجٹ آج شام 5 بجے اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

بجٹ اجلاس کے لیے 4 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے، جس کے مطابق قومی ترانے کے بعد اسپیکر کی اجازت سے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب وفاقی بجٹ، مالیاتی بل 2025ء اور محاصل سمیت دیگر اہم دستاویزات ایوان میں پیش کریں گے۔

اگلے مالی سال میں معیشت کی شرح نمو کا ہدف 4.

2 فیصد مقرر کیا گیا ہے، دستاویز کے مطابق زراعت کے شعبے کی ترقی کا ہدف 4.5 فیصد رکھا گیا ہے، اہم فصلوں کی شرح نمو 6.7 فیصد، دیگر فصلوں کی ترقی کا ہدف 3.5 فیصد رکھا گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق کپاس جننگ کی شرح نمو 7 فیصد طے کی گئی، لائیو اسٹاک کے شعبے کی ترقی کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کیا گیا ہے، جنگلات کی شرح نمو 3.5 فیصد، ماہی گیری کی ترقی کا ہدف 3 فیصد رکھا گیا، صنعتی شعبے کی شرح نمو 4.3 فیصد مقرر کی گئی۔

دستاویز کے مطابق معدنیات و کان کنی کی ترقی کا ہدف 4.5 فیصد رکھا گیا، بڑے پیمانے کی صنعتوں کی شرح نمو 3.5 فیصد طے کی گئی، چھوٹی صنعتوں کی ترقی کا ہدف 8.9 فیصد، سلاؤٹرنگ کا 6.3 فیصد مقرر کیا گیا، بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی کی شرح نمو 3.5 فیصد مقرر کی گئی، تعمیراتی شعبے کی ترقی کا ہدف 4.8 فیصد رکھا گیا۔ 

دستاویز کے مطابق سروسز سیکٹر کی شرح نمو 4 فیصد مقرر کی گئی، تھوک و پرچون تجارت کی ترقی کا ہدف 3.9 فیصد، ٹرانسپورٹ اور مواصلات کا 3.4 فیصد رکھا گیا، ہوٹل و ریستوران سمیت خوراک کی سروسز کا ہدف 4.1 فیصد رکھا گیا، انفارمیشن و کمیونی کیشن کی شرح نمو 5 فیصد مقرر، مالیاتی خدمات کی 5.2 فیصد ہے۔

ریئل اسٹیٹ کی ترقی کا ہدف 4.2 فیصد، عوامی خدمات کی 3 فیصد مقرر کی گئی، تعلیم کے شعبے کی ترقی کا ہدف 4.5 فیصد، صحت و سماجی خدمات کی 4.4 فیصد مقرر کی گئی، دیگر نجی خدمات کی شرح نمو کا ہدف 4.5 فیصد رکھا گیا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شعبے کی ترقی کا ہدف دستاویز کے مطابق فیصد مقرر کی گئی کی ترقی کا ہدف 4 کی ترقی کا ہدف 3 کا ہدف 4 5 فیصد کی شرح نمو خدمات کی گیا ہے

پڑھیں:

پاکستان کی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال لانچ ہونے کا امکان

 پاکستان اور چین کے درمیان 5 ارب ڈالر مالیت کے دفاعی معاہدے کے تحت چین کے تعاون سے تیار کی جانے والی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال پاک بحریہ کی فعال سروس میں شامل ہو جائے گی۔پاکستانی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے گلوبل ٹائمز کیساتھ ایک انٹرویو میں بتایا کہ 2028 تک 8 آبدوزوں کی فراہمی کا معاہدہ خوش اسلوبی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ جدید آبدوزیں پاکستان کی بحیرہ عرب اور بحرِ ہند میں نگرانی کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کریں گی۔معاہدے کے تحت پہلی 4 آبدوزیں چین میں تیار ہوں گی، جب کہ باقی 4 پاکستان میں اسمبل کی جائیں گی تاکہ مقامی تکنیکی مہارت کو فروغ دیا جا سکے۔اب تک چین کے صوبہ ہوبے میں 3 آبدوزیں یانگ زی دریا میں لانچ کی جا چکی ہیں۔ایڈمرل نوید اشرف نے کہا، چینی ساختہ آلات اور پلیٹ فارمز نہ صرف قابلِ اعتماد ہیں بلکہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جدید اور پاکستان نیوی کی ضروریات کے عین مطابق ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جدید جنگی تقاضوں کے پیش نظر مصنوعی ذہانت (AI)، غیر انسانی نظاموں (Unmanned Systems) اور الیکٹرانک وارفیئر ٹیکنالوجیز پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، اور پاکستان چین کے ساتھ ان شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔اس معاہدے سے پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی و صنعتی تعاون مزید مضبوط ہونے کی توقع ہے۔ ایڈمرل اشرف کے مطابق، یہ تعاون صرف ہتھیاروں تک محدود نہیں، بلکہ اس میں تربیت، ٹیکنالوجی شیئرنگ، ریسرچ اور صنعتی شراکت داری بھی شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان بحری شعبے میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے، احسن اقبال
  • پاکستان کی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال لانچ ہونے کا امکان
  • میری ٹائم شعبے میں ترقی کا سب سے پہلے فائدہ ساحلی آبادیوں کو پہنچنا چاہیے، وفاقی وزیر احسن اقبال
  • پاکستان میں تعلیم کا بحران؛ ماہرین کا صنفی مساوات، سماجی شمولیت اور مالی معاونت بڑھانے پر زور
  • ترقی کی چکا چوند کے پیچھے کا منظر
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • پنجاب میں وقف، ٹرسٹ اور کوآپریٹو سوسائٹیز کی نگرانی کیلئے نیا کمیشن قائم
  • ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط؛  آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آئندہ ماہ ہوگا
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا