ماضی کے نامور ہیرو شاہد نے انکشاف کیا ہے کہ زندگی میں ایک ایسا مقام بھی آیا تھا جب میں نے اپنی جان خود لینے کی کوشش کی تھی۔

فلم اسٹار شاہد نے ایک کامیاب، شاندار اور بھرپور زندگی گزاری۔ پیسا، شہرت، عزت اور ہر وہ چیز کمائی جس کی کوئی بھی شخص تمنا کر سکتا ہے۔

انھوں نے فلمی کیریئر کے دوران اردو اور پنجابی فلموں میں کئی بلاک بسٹر فلمیں دیں اور تمام ہی ہیروئنز کے ساتھ کام کیا۔

اس دوران ان کے کئی اسکینڈلز بھی سامنے آئے لیکن کامیابی کا نہ رکنے والا یہ سفر رواں دواں رہا۔ شاہد ہر دوسرے دن ایک نئی کامیابی حاصل کرتے گئے۔ 

تاہم ہر کامیاب انسان کی طرح اداکار شاہد کی زندگی میں ایسے دن آئے تھے۔ جس وقت وہ شدید دباؤ میں تھے اور جس کے زخم اب بھی تازہ ہیں۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو میں اداکار شاہد نے بتایا کہ صرف 9 سال کا تھا جب والدہ چل بسیں اور اس کی اطلاع مجھے ایسے ملی جس کا سوچ کر اب بھی کانپ جاتا ہوں۔

فلم اسٹار شاہد نے بتایا کہ مجھے اسکول سے لینے روزانہ میری ماں آیا کرتی تھیں لیکن اُس دن وہ کافی دیر تک نہیں آئیں تو پرنسپل نے کہا کہ گھر نزدیک ہی ہے خود چلے جاؤ۔

اداکار شاہد نے بتایا کہ میں بوجھل قدموں اور ذہن میں ان گنت سوال لیے گھر کی جانب جا رہا تھا۔ گھر کے باہر کئی گاڑیاں کھڑی تھیں، جنھیں دیکھ کر میں پریشان ہوگیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ گھر پہنچ کر پتا چلا کہ میری ماں نہیں رہی۔ یہ وہ لمحہ تھا جسے میں آج تک بھول نہیں سکا۔ میں ٹوٹ کر رہ گیا۔

فلم اسٹار شاہد نے انکشاف کیا کہ ماں کی جدائی کا زخم مجھ میں رستا گیا۔ میں 14 سال کا ہوگیا تھا اور میں نے محسوس کیا کہ ماں کے انتقال کے بعد مجھے زندہ نہیں رہنا چاہیے۔

اداکار شاہد نے بتایا کہ میں نے اپنی جان لینے کی کوشش بھی کی لیکن خوش قسمتی سے بچ گیا۔ کبھی نہیں سوچا تھا کہ اللہ زندگی میں اتنی کامیابیاں اور شہرت دے گا۔ کاش ماں زندہ ہوتی۔ 

 

 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: اداکار شاہد

پڑھیں:

ارشد وارثی کو زندگی کے کونسے فیصلے پر بےحد پچھتاوا ہے؟

بالی ووڈ کی مشہور فلم ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ میں کردار سرکٹ کیلئے مشہور اداکار ارشد وارثی نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ کے دوران انکشاف کیا ہے کہ انہیں کس بات پر بےحد افسوس ہے۔

ارشد وارثی نے انکشاف کیا کہ وہ اپنی والدہ کو ان کے آخری لمحات میں پانی نہ دے سکے، اور یہ واقعہ آج تک انہیں افسردہ رکھتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ صرف 14 سال کے تھے جب ان کے والدین انتقال کر گئے۔

اداکار نے بتایا کہ ان کی والدہ گردوں کے مرض میں مبتلا تھیں اور ڈائیلاسز پر تھیں۔ ڈاکٹروں نے گھر والوں کو سختی سے ہدایت دی تھی کہ انہیں پینے کے لیے پانی نہ دیا جائے جبکہ ان کی والدہ کا جس رات انتقال ہوا وہ پانی مانگتی رہیں اور میں نے انہیں اس لئے پانی نہیں دیا کہ ڈاکٹرز نے منع کر رکھا تھا۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Raj Shamani (@rajshamani)

ارشد وارثی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آج بھی اس فیصلے پر پچھتاوا ہے تاہم وہ یہ بھی سوچتے ہیں کہ اگر وہ انہیں پانی دے دیتے اور اس کی وجہ سے والدہ کی حالت بگڑ جاتی اور وہ انتقال کر جاتیں تو شاید وہ اس وقت خود کو معاف نہ کر پاتے۔

اداکار نے مزید بتایا کہ والدین کے انتقال کے بعد ان کی زندگی یکسر بدل گئی، گھر کے حالات خراب ہوگئے اور وہ بہت کم عمر میں عملی زندگی میں قدم رکھنے پر مجبور ہوگئے۔

متعلقہ مضامین

  • سکھر میں صفائی کا فقدان، جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگ گئے، انتظامیہ غائب
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • حفیظ جمال نے زندگی محنت کشوں کے نام کر دی،حیدر خوجہ
  • تلاش
  • ڈپریشن یا کچھ اور
  • امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • ارشد وارثی کو زندگی کے کونسے فیصلے پر بےحد پچھتاوا ہے؟
  • ریچھ ’رانو‘ کی حالت تشویشناک، مشاہداتی رپورٹ میں مبینہ غفلت کا انکشاف
  • ای چالان ظلم، تھپٹر مارنے کی سزا موت نہیں ہوسکتی، اپوزیشن لیڈر بلدیہ کراچی
  • دنیا کی زندگی عارضی، آخرت دائمی ہے، علامہ رانا محمد ادریس قادری