جستجو فائونڈیشن کے تحت نارا جیل میں قیدیوں کیلیے تقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)جستجو فاؤنڈیشن، جسٹس ہیلپ لائن انٹرنیشنل اور عیسیٰ لیب کی جانب سے حیدرآباد کے نارا جیل میں عید کے موقع پر قیدیوں کیلئے ایک تقریب کا اہتمام کیاگیا جس میں جیل کے افسران اور قیدیوں نے شرکت کی، تقریب میں عید کی مناسبت سے کیک کاٹا گیا جبکہ قیدیوں میں کھانا اور ٹھنڈے مشروبات بھی تقسیم کئے گئے، اس موقع پر موجود جسٹس ہیلپ لائن انٹرنیشنل کے سرپرست اعلیٰ ندیم احمد شیخ، ایڈوکیٹ سپریم کورٹ مسعود جیک، مائیکل سلیم، حارث امین بھٹی، جستجو فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن صدف رضا وڑائچ، رضا وڑائچ، عبدالوہاب منشی ایڈوکیٹ، پی ایف یو جے (ورکرز) کے سینئر نائب صدر ناصر شیخ، عمران گھرانو، سعد اعوان و دیگر بھی موجود تھے۔جیل میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ندیم احمد شیخ، مسعود جیک، مائیکل سلیم، عبدالوہاب منشی، صدف رضا وڑائچ نے کہاکہ عید کے س موقع پر جیل میں قیدیوں کے ساتھ وقت گزارنے کا مقصد انہیں اپنائیت کا احساس دینا ہے کیونکہ قیدی بھی ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جیلیں اصلاح گھر بنیں اور ملک میں انصاف کی بالادستی ہو، انہوں نے کہاکہ قیدیوں کی تربیت کیلئے مختلف تربیتی پروگرام کا آغاز کرنے جارہے ہیں تاکہ قیدیوں کو ہنر مند بنایا جاسکے اور انہیں معاشرے کا ایک اچھا شہری بنایا جاسکے، انہوں نے کہاکہ قیدیوں کے ساتھ ظلم و زیادتی پر ہم خاموش نہیں رہ سکتے، قیدیوں کی کردار سازی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ معاشرے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرسکیں۔ ہم بے گناہ قیدیوں کی رہائی کیلئے بھی عملی طورپر کام کررہے ہیں، سندھ کی مختلف جیلوںمیں قیدیوں کی فلاح وبہبود کیلئے پروجیکٹ بنائے گئے ہیں جن پر کام ہورہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) ناٹو کے اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ اتحاد بغیر پائلٹ کے طیاروں کا مقابلہ کرنے کے ایسے طریقوں پر غور کر رہا ہے جو انہیں لڑاکا طیاروں سے مار گرانے کے بجائے زیادہ مؤثر اور کم خرچ ہوں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق 9 اور 10 ستمبر کو بغیر پائلٹ کے 19 روسی طیاروں نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔ ناٹو کے رکن ممالک کے لڑاکا طیاروں نے ان میں سے کچھ ڈرون طیاروں کو روک لیا تھا۔ ناٹو کے عہدیدار نے بتایا کہ ڈرونز کو تباہ کرنے کا بہترین طریقہ یہ نہیں کہ ایک نہایت مہنگا میزائل کسی نہایت مہنگے طیارے سے داغا جائے۔ عہدیدار نے کہا کہ رکن ممالک ہیلی کاپٹروں سے کم اونچائی کی نگرانی، آواز کے ذریعے پتا لگانے کے نظام اور زمین پر قائم موبائل فائر ٹیموں کے استعمال جیسے طریقوں پر غور کریں گے جو یوکرین نے استعمال کیے ہیں۔ ناٹو نے اعلان کیا کہ جرمنی اور فرانس سمیت 8ممالک، روس کے قریب مشرقی یورپ کے رکن ممالک کے فضائی دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے طیارے اور دیگر ذرائع استعمال کریں گے۔دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان لگاتار ایک دوسرے کے کنٹرول میں آنے والے علاقوں پر حملے ہو رہے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ منگل کی شب روسی ڈرون حملے نے یوکرین کے مرکزی علاقے کیرووہراد میں بجلی کی فراہمی کو جزوی طور پر منقطع کر دیا اور ریلوے آپریشنز میں خلل ڈالا۔ اینڈری ریکووچ نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ علاقائی مرکز اور اولیکساندریو سے منسلک 44 دیہات میں بجلی کی فراہمی جزوی طور پر منقطع ہے۔