لاہور(نیوز ڈیسک) انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے پولی گراف ٹیسٹ اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کیلئے پولیس کی درخواست مسترد کردی۔

لاہورکی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے عمران خان کے پولی گراف اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کیلئے پولیس کی درخواست مسترد کی اور کہا کہ 2 بار پولیس کو ٹیسٹ کرانے کی مہلت دی لیکن پولیس ملزم کا پولی گراف اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ نہیں کرا سکی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ عدالت نے ملزم کو اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے 2 چانس دیے لیکن ملزم کی ضد کی وجہ سے اس نے مواقع ضائع کردیے، ملزم کے انکار کے بعد تفتیش کیسے آگے بڑھے گی؟ ملزم کے 2 بار انکار کے بعد تیسرا موقع دیا جانا محض وقت کا ضیاع ہوگا۔

عدالت نے مزید کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے کہ ملزم اپنی بے گناہی ثابت کرنے سے انکاری ہے لہٰذا ٹیسٹ کرانے کیلئے مزید موقع کی ضرورت نہیں ہے۔

بعد ازاں عدالت نے تفتیشی افسر کو ہر قانونی طریقے سے تفتیش مکمل کرنےکاحکم دیا۔
مزیدپڑھیں:سالانہ 6 لاکھ روپے تک تنخواہ پر زیرو انکم ٹیکس برقرار،12 لاکھ روپے تک تنخواہ پر اڑھائی فیصد ٹیکس عائد

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ پولی گراف عدالت نے

پڑھیں:

کچلاک: استاد کا طالب علم کو تھپڑ مارنا جان لیوا بن گیا، پرنسپل خنجر کے وار سے قتل

بلوچستان(نیوز ڈیسک)بلوچستان کے ضلع کچلاک میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں طالب علم کو تھپڑ مارنے پر غصے میں آئے ماموں نے اسکول کے پرنسپل کو خنجر کے وار کر کے قتل کر دیا۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر کے آلہ قتل برآمد کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق واقعہ کچلاک کے علاقے کلی لنڈی میں پیش آیا، جہاں احمد علی شاہ کا دس سالہ بیٹا ایک نجی اسکول میں زیر تعلیم تھا۔ دو روز قبل اسکول کے پرنسپل سکندر شمیم نے بچے کو مبینہ طور پر تھپڑ مارے تھے جس کے باعث بچہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو گیا۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر بچے کے ماموں عطاللہ عرف شمس اللہ کو غصہ آیا۔ وہ اسکول کے باہر پرنسپل کا انتظار کرتا رہا۔ جیسے ہی پرنسپل اسکول کے گیٹ کے قریب پہنچا، عطاللہ نے خنجر سے اس پر حملہ کر دیا۔ حملے کے دوران ملزم بار بار دہراتا رہا کہ میرے بھانجے کو کیوں مارا؟

حملے کے بعد ملزم موقع سے فرار ہو گیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس فوری طور پر پہنچی اور شدید زخمی پرنسپل کو اسپتال منتقل کیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول اسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مقتول پرنسپل کا تعلق کراچی سے تھا اور وہ کئی سالوں سے کچلاک کے مختلف اسکولوں میں تدریس کے فرائض انجام دے رہے تھے۔

مزید انکشاف ہوا ہے کہ 2 جولائی کو مفتی محمود میموریل اسپتال کی جانب سے پولیس، سوشل ویلفیئر اور ایک این جی او کو خط بھیجا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ پرنسپل نے بچے پر تشدد کیا ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی۔

تاہم طالب علم کے والد احمد علی شاہ نے مبینہ طور پر 10 ہزار روپے کے عوض پرنسپل سے صلح کر لی تھی۔

پولیس کے مطابق ایس ایچ او کچلاک نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم عطااللہ کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر کے سیریس کرائم انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا ہے مزید تفتیش جاری ہے۔

پی ٹی آئی میں اندرونی اختلافات نمایاں، مشال یوسفزئی کا علیمہ خان کے بیٹے پر طنز

متعلقہ مضامین

  • لاہور: غیرملکی خاتون کو ہراساں کرنیوالے ملزم کو پولیس نےگرفتار کرلیا
  • ایبٹ آباد: 12 سالہ گھریلو ملازمہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گرفتار
  • برطانیہ میں ’’فلسطین ایکشن گروپ‘‘ پر پابندی ہٹانے کی درخواست مسترد
  • ویسٹ انڈیز-آسٹریلیا ٹیسٹ کے دوران میدان میں ’غیر متوقع مہمان‘، کھیل کچھ دیر کیلئے رک گیا
  • کچلاک: استاد کا طالب علم کو تھپڑ مارنا جان لیوا بن گیا، پرنسپل خنجر کے وار سے قتل
  • کراچی: پولیس کی وردی میں ملبوس جعلی پولیس اہلکار گرفتار
  • نون لیگ نے پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم عدالت میں چیلنج کردی
  • لاڑکانہ: بہن کے قتل کے الزام میں بھائی گرفتار
  • پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر اور رانا شہباز اشتہاری قرار، وارنٹ گرفتاری جاری
  • ایمان قتل کیس، ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 6 روز کی توسیع