بھارت دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا کر رہا ہے، مصدق ملک
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات مصدق ملک نے کہا ہے کہ بھارت کبھی پانی روک کر اور کبھی پانی چھوڑ کر پاکستان کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا کررہا ہے۔برطانوی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں مصدق ملک نے کہا کہ بھارت کے پاس اس وقت ذخیرہ کرنے والے ڈیم موجود نہیں لیکن اگر بھارت نے ذخیرہ کرنے والے ڈیم بنانا شروع کیے تو اسے جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کبھی پانی روک کر اور کبھی پانی چھوڑ کر پاکستان کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا کررہا ہے۔مصدق ملک کا کہنا تھا
کہ گزشتہ ماہ فصلوں کی بوائی کے وقت درکار پانی بھارت نے روک لیا تھا، بھارت کا مقصد پاکستان کے زرعی نظام اور غذائی تحفظ کو متاثر کرنا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ہم امن چاہتے ہیں مگر جواب دینا بھی جانتے ہیں، مصدق ملک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن (آن لائن) وزیر مملکت مصدق ملک نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ضرور ہے، مگر اپنی سرزمین، خودمختاری اور عوام کی حفاظت کے لیے ہر حد تک جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہم عالمی برادری کو بھارتی دہشت گردی کے ناقابلِ تردید شواہد پر مبنی ڈوزیئر پیش کر رہے ہیں، اور دنیا پہلی بار پاکستان کے مؤقف کے ساتھ کھڑی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ بھارت آگ اور خون کی ہولی مت کھیلے، یہ وقت ہوش کے ناخن لینے اور عقل کی بات کرنے کا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ بھارت کے دو طیارے پہلے ہی گرائے جا چکے تھے ، اب چھ گرائے گئے، اور اگر ضرورت پڑی تو آئندہ ساٹھ طیارے گرائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر سمیت تمام تنازعات کے جامع حل کے لیے بھارت سے بات چیت کے خواہاں ہیں، مگر یہ مذاکرات برابری کی بنیاد پر ہی ممکن ہوں گے۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کے اشاروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت ہمارا پانی بند کرے گا تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے، ایسی باتیں کھلی جنگ کی دھمکیاں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ چند روزہ جنگ میں بھارت کا برتری کا خواب خاک میں مل چکا ہے، اور بھارتی رافیل طیارے چڑیوں کی طرح نیچے گرے۔