بھارت دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا کر رہا ہے، مصدق ملک
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات مصدق ملک نے کہا ہے کہ بھارت کبھی پانی روک کر اور کبھی پانی چھوڑ کر پاکستان کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا کررہا ہے۔برطانوی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں مصدق ملک نے کہا کہ بھارت کے پاس اس وقت ذخیرہ کرنے والے ڈیم موجود نہیں لیکن اگر بھارت نے ذخیرہ کرنے والے ڈیم بنانا شروع کیے تو اسے جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کبھی پانی روک کر اور کبھی پانی چھوڑ کر پاکستان کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا کررہا ہے۔مصدق ملک کا کہنا تھا
کہ گزشتہ ماہ فصلوں کی بوائی کے وقت درکار پانی بھارت نے روک لیا تھا، بھارت کا مقصد پاکستان کے زرعی نظام اور غذائی تحفظ کو متاثر کرنا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گوگل میپ کا استعمال؛ خاتون گاڑی سمیت نالے میں جا گریں
جدید دور کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کے لیے استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی کبھی کبھار زحمت کا باعث بھی بن جاتی ہیں۔
گوگل میپ پر اندھا اعتبار اکثر نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔ کبھی سیلاب زدہ راستے، کبھی غلط پن کیے گئے مقامات، اور کبھی وقت کی غلط کیلکولیشن سے حادثات جنم لے رہے ہیں۔
ممبئی میں پیش آنے والے ایک عجیب وغریب واقعے میں گوگل میپ کی مدد سے منزل مقصود کی جانب جانے والی خاتون کے ساتھ ناخوشگوار حادثہ پیش آگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق خاتون کو گوگل میپ نے بیلاپور میں واقع بے بریج کے نیچے کا راستہ دکھا دیا، جب کہ اصل راستہ پل کے اوپر سے تھا۔
خاتون نے بھی بلا تردد راستہ فالو کیا اور نتیجتاً گاڑی دھروتارا جیٹی کے قریب ایک کیچڑ زدہ نالے میں جا گری۔
गुगल मॅपच्या आधारे जाताना पुलाखालचा रस्ता घेतला; गाडी पडली थेट खोलवर खाडीत, मध्यरात्रीच्या वेळी घडली घटना, महिला वाहत जाताना पोलिसांनी वाचवलं, कार खाडीतून बाहेर काढतानाचा व्हिडीओ समोर#MUmbainews #Videoviral #Police pic.twitter.com/FyDBoYCn21
— Ankita Shantinath Khane (@KhaneAnkita) July 26, 2025خوش قسمتی سے قریب موجود میرین سیکیورٹی اہلکاروں نے فوراً موقع پر پہنچ کر خاتون کو بحفاظت نکال لیا۔
بعد میں ایک بھاری کرین کی مدد سے خاتون کی سفید رنگ کی کار کو بھی پانی سے باہر نکال لیا گیا۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب گوگل میپ کے راستے نے کسی کو مشکل میں ڈالا ہو۔
گزشتہ برس اتر پردیش میں 3 افراد اس وقت ہلاک ہو گئے جب ان کی گاڑی ایک ٹوٹے ہوئے پل سے نیچے دریا میں جا گری۔
اسی سال نیپال-گورکھپور روٹ پر ایک گاڑی نامکمل فلائی اوور سے نیچے گرنے سے بال بال بچی تھی۔
ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ خاص طور پر زیر تعمیر سڑکوں، کمزور انفراسٹرکچر، یا برے موسم میں راستے کی تصدیق خود کرنا نہایت ضروری ہے۔