دنیا میں سب سے بڑا پرندے کا مجسمہ کہاں نصب ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
بھارت کی ریاست کیرالہ کے ضلع پتھنم تھِٹّا (Pathanamthitta) میں واقع ’جے ٹایو ارتھ سینٹر‘ ایسا مقام ہے، جو نہ صرف سیاحت کا مرکز ہے بلکہ اپنی نوعیت کا انوکھا مجسمہ بھی رکھتا ہے، دنیا کا سب سے بڑا پرندے کا مجسمہ۔
جے ٹایو کا ذکر قدیم ہندو رزمیہ ’رامائن‘ میں ملتا ہے۔ رامائن کے مطابق جب راون، سیتا کو اغوا کرکے لنکا لے جا رہا تھا تو جے ٹایو، جو ایک عظیم عقاب اور رام کا وفادار تھا، نے راون کو روکنے کی کوشش کی۔ اس جنگ میں جے ٹایو بری طرح زخمی ہو گیا اور زمین پر گر پڑا۔ یہ مقام، جہاں وہ گرا، آج جے ٹایو ارتھ سینٹر کے نام سے جانا جاتا ہے۔
یہ عظیم مجسمہ 200 فٹ لمبا، 150 فٹ چوڑا، اور 70 فٹ اونچا ہے، اور یہ 15,000 مربع فٹ پر پھیلا ہوا ہے۔ اسے ’راجیو انچل‘ نامی مشہور بھارتی مجسمہ ساز نے ڈیزائن کیا، جنہوں نے اس منصوبے پر قریباً 10 سال محنت کی۔ یہ مجسمہ جے ٹایو کی آخری حالت میں بنایا گیا ہے، جب وہ زخمی ہو کر زمین پر لیٹا ہے، اس کے پر پھیلے ہوئے ہیں اور پنجے فضا میں اٹھے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایک تھا جلیانوالہ باغ
جے ٹایو ارتھ سینٹر صرف ایک مجسمہ نہیں، بلکہ یہ ایک ایکو ٹورازم پروجیکٹ ہے، جو قدرتی مناظر، ایڈونچر اسپورٹس، ثقافتی سرگرمیوں اور ماحول دوستی کو یکجا کرتا ہے۔ یہاں رسی سے لٹک کر جھولنے (zip-lining)، چٹان پر چڑھنے (rock climbing)، اور قدرتی راستوں پر چہل قدمی (nature trails) جیسی سرگرمیوں کی سہولت موجود ہے۔
مجسمے کے اندر ایک میوزیم بھی قائم کیا گیا ہے، جس میں رامائن کے قصے اور جے ٹایو کی قربانی کو تفصیل سے دکھایا گیا ہے۔ ایک ہال میں ویژول ایفیکٹس کے ذریعے وہ لمحہ دکھایا گیا ہے جب جے ٹایو نے راون سے جنگ کی تھی۔ ایک لفٹ مجسمے کے اوپر لے جاتی ہے، جہاں سے سیاح آس پاس کے گھنے جنگلات اور پہاڑیوں کا دلکش نظارہ کر سکتے ہیں۔
جے ٹایو ارتھ سینٹر کی ایک اور بڑی خوبی اس کا ماحول دوست ہونا ہے۔ یہاں جدید تعمیرات کو قدرتی ماحول سے ہم آہنگ رکھا گیا ہے، اور مقامی حیاتیاتی تنوع کو محفوظ رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ مقام زائرین کو صرف ایک مجسمہ دیکھنے نہیں بلاتا، بلکہ انہیں فطرت کے قریب لاتا ہے۔
مزید پڑھیں:محبت کا آخری عجوبہ
جے ٹایو ارتھ سینٹر صرف ایک مجسمہ یا سیاحتی مقام نہیں، بلکہ یہ دیو مالائی کہانی، فن تعمیر، قدرت اور اخلاقی اقدار کا حسین امتزاج ہے۔ یہ وہ مقام ہے جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ فرض کی راہ میں دی گئی قربانی کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔
یہ مجسمہ نہ صرف اپنی شاندار بناوٹ کی وجہ سے مشہور ہے بلکہ اسے گنیز ورلڈ ریکارڈ میں بھی دنیا کا سب سے بڑا عملی طور پر قابلِ استعمال (functional) پرندے کا مجسمہ قرار دیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Pathanamthitta جے ٹایو جے ٹایو ارتھ سینٹر رامائن گنیز ورلڈ ریکارڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: گنیز ورلڈ ریکارڈ گیا ہے
پڑھیں:
دنیا کے مہنگے ترین موبائلز کی کیا خاص بات ہے؟ استعمال کون کر رہا ہے؟
ٹیکنالوجی کے اس جدید دور میں جب مہنگے گیجٹس کی بات کی جاتی ہے تو عموماً ہمارے ذہن میں ہائی اینڈ فلیگ شپ فون آتے ہیں لیکن ایک ایسی دنیا بھی ہے جہاں لگژری اسمارٹ فونز موجود ہیں جو فیچرز یا پرفارمنس سے زیادہ ڈیزائن، انفرادیت اور شاہانہ طرز پر توجہ دیتے ہیں۔
دنیا کے مہنگے ترین لگژری فون سونے، ہیروں اور دیگر نایاب مواد سے تیار کیے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ صرف ٹیک ڈیوائسز نہیں بلکہ دولت اور شان اور نمود و نمائش کی علامت بن جاتے ہیں۔
غیرملکی ویب سائٹ کے مطابق فیلکن سپرنووا آئی فوج 6 پنک ڈائمنڈ ایڈیشن دنیا کے سب سے مہنگے اسمارٹ فونز میں سے ایک ہے، جس کی قیمت حیران کن طور پر48.5 ملین امریکی ڈالر(تقریباً430 کروڑ بھارتی روپے) ہے، یہ فون نیویارک کی لگژری برانڈ فیلکن نے تیار کیا ہے اور یہ اپنے منفرد اور قیمتی ڈیزائن کی وجہ سے شہرت رکھتا ہے۔
اس موبائل کا باڈی پلاٹینم یا 18/24 قیراط خالص سونے سے بنایا گیا ہے اور اس کی اصل پہچان اس کے پچھلے حصے پر لگا بڑا گلابی ہیرا ہے جو ایپل کے لوگو کے نیچے جڑا ہوتا ہے۔
فیچرز عام آئی فون 6 جیسے ہی ہیں، جیسا کہ4.7 انچ ریٹینا ایچ ڈی ڈسپلے، ایپل اے 8 چپ اور 8 میگا پکسل کیمرہ، تاہم اس کے علاوہ اس لگژری ورژن میں خاص پلاٹینم کوٹنگ اور جدید سیکیورٹی فیچرز بھی شامل کیے گئے ہیں، جو اسے نہ صرف قیمتی بلکہ زیادہ محفوظ بھی بناتے ہیں۔
یہ لگژری فون بھارت سے تعلق رکھنے والے ایشیا کے امیر ترین شخص مکیش امبانی کی اہلیہ انیتا امبانی کے استعمال میں ہے۔
دنیا کے مہنگے ترین موبائل فون میں سے ایک گولڈوش لے ملین بھی ہے، جس کو ایک وقت میں گنیز ورلڈ ریکارڈز میں دنیا کا سب سے مہنگا فون قرار دیا گیا تھا، اس کی قیمت 1.3 ملین ڈالر (تقریباً 11.5 کروڑ بھارتی روپے)ہے۔
اس موبائل فون کو ڈیزائنر ایمانوئیل گوئیٹ نے تیار کیا تھا اور اس ماڈل کے صرف تین فون ہی بنائے گئے تھے، اس کا فریم 18 قیراط سفید سونے سے تیار کیا گیا ہے اور اسے VVS-1 گریڈ کے 120 قیراط ہیرے سے سجایا گیا ہے۔
فیچرز کے لحاظ سے یہ فون بہت سادہ ہے، 2 میگا پکسل کیمرہ، 2 جی بی اسٹوریج، بلوٹوتھ اور 2G کنیکٹیویٹی، اس فون کی اصل قیمت اس کی ٹیکنالوجی میں نہیں بلکہ اس کے نایاب ڈیزائن اور قیمتی مواد میں ہے۔
رپورٹ کے مطابق گریسو لگژور لاس ویگاس جیک پاٹ کی قیمت ایک ملین ڈالر (تقریباً 8.9 کروڑ بھارتی روپے) ہے، کلیکٹرز کے لیے ایک شاہ کار سمجھا جاتا ہے اور یہ فون بیک وقت لگژری، ہنرکاری اور تاریخی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
اس فون کا کیس 180 گرام خالص سونے سے بنایا گیا ہے اور اس پر 45.5 قیراط کے نایاب سیاہ ہیرے جڑے ہوئے ہیں، اس کے پچھلے حصے میں 200 سال پرانی افریقی بلیک ووڈ استعمال کی گئی ہے، جو دنیا کی سب سے نایاب اور مہنگی لکڑیوں میں سے ایک ہے۔
اس کے کیپیڈ کی ہر ایک کلید کرسٹل سفائر سے ہاتھ سے پالش اور لیزر اینگریو کی گئی ہے، جن کا مجموعی وزن32 قیراط ہے، اس خوبصورت فون کے صرف تین یونٹ تیار کیے گئے تھے اور ہر ایک کا منفرد سیریل نمبر ہے، جو اسے واقعی ایک نایاب اور بے مثال گیجیٹ بناتا ہے۔