WE News:
2025-07-28@19:17:36 GMT

دنیا میں سب سے بڑا پرندے کا مجسمہ کہاں نصب ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT

دنیا میں سب سے بڑا پرندے کا مجسمہ کہاں نصب ہے؟

بھارت کی ریاست کیرالہ کے ضلع پتھنم‌ تھِٹّا (Pathanamthitta) میں واقع ’جے ٹایو ارتھ سینٹر‘ ایسا مقام ہے، جو نہ صرف سیاحت کا مرکز ہے بلکہ اپنی نوعیت کا انوکھا مجسمہ بھی رکھتا ہے، دنیا کا سب سے بڑا پرندے کا مجسمہ۔

جے ٹایو کا ذکر قدیم ہندو رزمیہ ’رامائن‘ میں ملتا ہے۔ رامائن کے مطابق جب راون، سیتا کو اغوا کرکے لنکا لے جا رہا تھا تو جے ٹایو، جو ایک عظیم عقاب اور رام کا وفادار تھا، نے راون کو روکنے کی کوشش کی۔ اس جنگ میں جے ٹایو بری طرح زخمی ہو گیا اور زمین پر گر پڑا۔ یہ مقام، جہاں وہ گرا، آج جے ٹایو ارتھ سینٹر کے نام سے جانا جاتا ہے۔

یہ عظیم مجسمہ 200 فٹ لمبا، 150 فٹ چوڑا، اور 70 فٹ اونچا ہے، اور یہ 15,000 مربع فٹ پر پھیلا ہوا ہے۔ اسے ’راجیو انچل‘ نامی مشہور بھارتی مجسمہ ساز نے ڈیزائن کیا، جنہوں نے اس منصوبے پر قریباً 10 سال محنت کی۔ یہ مجسمہ جے ٹایو کی آخری حالت میں بنایا گیا ہے، جب وہ زخمی ہو کر زمین پر لیٹا ہے، اس کے پر پھیلے ہوئے ہیں اور پنجے فضا میں اٹھے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایک تھا جلیانوالہ باغ

جے ٹایو ارتھ سینٹر صرف ایک مجسمہ نہیں، بلکہ یہ ایک ایکو ٹورازم پروجیکٹ ہے، جو قدرتی مناظر، ایڈونچر اسپورٹس، ثقافتی سرگرمیوں اور ماحول دوستی کو یکجا کرتا ہے۔ یہاں رسی سے لٹک کر جھولنے (zip-lining)، چٹان پر چڑھنے (rock climbing)، اور قدرتی راستوں پر چہل قدمی (nature trails) جیسی سرگرمیوں کی سہولت موجود ہے۔

مجسمے کے اندر ایک میوزیم بھی قائم کیا گیا ہے، جس میں رامائن کے قصے اور جے ٹایو کی قربانی کو تفصیل سے دکھایا گیا ہے۔ ایک ہال میں ویژول ایفیکٹس کے ذریعے وہ لمحہ دکھایا گیا ہے جب جے ٹایو نے راون سے جنگ کی تھی۔ ایک لفٹ مجسمے کے اوپر لے جاتی ہے، جہاں سے سیاح آس پاس کے گھنے جنگلات اور پہاڑیوں کا دلکش نظارہ کر سکتے ہیں۔

جے ٹایو ارتھ سینٹر کی ایک اور بڑی خوبی اس کا ماحول دوست ہونا ہے۔ یہاں جدید تعمیرات کو قدرتی ماحول سے ہم آہنگ رکھا گیا ہے، اور مقامی حیاتیاتی تنوع کو محفوظ رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ مقام زائرین کو صرف ایک مجسمہ دیکھنے نہیں بلاتا، بلکہ انہیں فطرت کے قریب لاتا ہے۔

مزید پڑھیں:محبت کا آخری عجوبہ

جے ٹایو ارتھ سینٹر صرف ایک مجسمہ یا سیاحتی مقام نہیں، بلکہ یہ دیو مالائی کہانی، فن تعمیر، قدرت اور اخلاقی اقدار کا حسین امتزاج ہے۔ یہ وہ مقام ہے جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ فرض کی راہ میں دی گئی قربانی کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔

یہ مجسمہ نہ صرف اپنی شاندار بناوٹ کی وجہ سے مشہور ہے بلکہ اسے گنیز ورلڈ ریکارڈ میں بھی دنیا کا سب سے بڑا عملی طور پر قابلِ استعمال (functional) پرندے کا مجسمہ قرار دیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Pathanamthitta جے ٹایو جے ٹایو ارتھ سینٹر رامائن گنیز ورلڈ ریکارڈ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: گنیز ورلڈ ریکارڈ گیا ہے

پڑھیں:

وفاقی حکومت قائم مقام چیئرمین ایچ ای سی کی تقرری کیلئے سرگرم

— فائل فوٹو

وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے موجودہ چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد کی مدتِ ملازمت منگل، 29 جولائی 2025 کو مکمل ہو رہی ہے جس کے ساتھ ان کی متنازع ایک سالہ توسیع بھی اختتام کو پہنچے گی۔ 

ڈاکٹر مختار احمد اس سے قبل ایچ ای سی کے چیئرمین کے طور پر دو مکمل مدتیں پوری کر چکے تھے جس کے بعد گزشتہ سال انہیں ایک سال کی غیر معمولی توسیع دی گئی۔

ایچ ای سی آرڈیننس کی شق 8(3) کے مطابق، وزیراعظم پاکستان ایچ ای سی کے کنٹرولنگ اتھارٹی ہیں اس لیے ان کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ موجودہ کمیشن ممبران میں سے کسی ایک کو زیادہ سے زیادہ تین ماہ کے لیے عبوری چیئرمین مقرر کریں۔

ایچ ای سی آرڈیننس کی شق 8(3) میں واضح طور پر درج ہے ’اگر چیئرمین کے عہدے پر خلا پیدا ہو جائے تو کنٹرولنگ اتھارٹی کمیشن کے کسی رکن کو زیادہ سے زیادہ تین ماہ کے لیے عبوری چیئرمین نامزد کر سکتی ہے اور اس دوران کنٹرولنگ اتھارٹی کو ایچ ای سی کے لیے مستقل چیئرمین کا انتخاب  بھی کرنا ہوگا‘۔

چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد کے مستقبل کا فیصلہ 27 جولائی کو ہوگا

وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد کے مستقبل کا فیصلہ 27 جولائی کو ہوگا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی جانب سے ایک سمری تیار کی جا رہی ہے جس میں کمیشن کے ان ممبران کے نام شامل ہوں گے جو عبوری چیئرمین کی بننے کے اہل ہیں، یہ سمری وزیرِاعظم شہباز شریف کو بھجوائی جائے گی تاکہ عبوری چیئرمین کا تقرر عمل میں لایا جا سکے۔

ممکنہ امیدواروں میں ڈاکٹر احسان اللّٰہ کاکڑ (بلوچستان)، ڈاکٹر ثمرین حسین (سندھ)، ڈاکٹر سروش لودھی (سندھ) اور ڈاکٹر سمیرا رحمٰن (پنجاب) کے علاوہ وفاقی سیکریٹری تعلیم (اسلام آباد) کے نام شامل ہیں۔

وفاقی وزیر تعلیم اور سرچ کمیٹی کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ موجودہ چیئرمین کی مزید کسی توسیع کا کوئی امکان نہیں ہے اور نئے چیئرمین کی تعیناتی کا عمل شروع کرنے کے لیے سرچ کمیٹی کے اجلاس بلائے جاچکے ہیں۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ماضی میں بھی اس عبوری شق کے تحت انجینئر امتیاز گیلانی اور انجینئر احمد فاروق بزی کو عبوری چیئرمین کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔

ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ کچھ غیر کمیشن ممبران وائس چانسلرز، بشمول نجی جامعات سے تعلق رکھنے والے ایک فرد نے بھی قائم مقام چیئرمین کا چارج حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن ایچ ای سی ایکٹ کی واضح قانونی شق کے باعث یہ ممکن نہ ہو سکا۔

ماہرین تعلیم اور پالیسی ساز حلقے اب حکومت کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ وہ اس عبوری مرحلے کو مؤثر انداز میں مکمل کرے اور ایک ایسا مستقل چیئرمین مقرر کرے جو پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی نظام کو عالمی معیار کے مطابق بہتر بنانے کی صلاحیت رکھتا ہو۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن رکن نے حکومتی رکن کو تھپڑ رسید کردیا
  • کراچی میں فائرنگ سے مرد اور خاتون قتل، لاشیں سنسان مقام سے برآمد
  • کراچی میں فائرنگ سے مرد اور خاتون قتل؛ سنسان مقام سے لاشیں برآمد
  • وفاقی حکومت قائم مقام چیئرمین ایچ ای سی کی تقرری کیلئے سرگرم
  • جسٹس ظفر راجپوت نے قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
  • پنجابی کھوج گڑھ: پنجابی زبان کا سب سے بڑا پرائیویٹ ریسرچ سینٹر
  • دریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب
  • ملک کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کی پیشگوئی
  • ابن صفی کا مقام
  • تونسہ: دریائے سندھ میں درمیانے درجے کے سیلاب سے 20 سے زائد دیہات زیر آب