اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بجٹ آتے ہی بجلی صارفین کو دی جانے والی بڑی سہولت ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق بجلی صارفین کو دی جانے والی سہولت سے متعلق بڑا فیصلہ کرلیا گیا۔

ڈاک خانوں میں بجلی بل جمع کرانے کی سہولت ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یکم جولائی سے بجلی بل ڈاکخانوں میں جمع نہیں ہوسکیں گے۔

اس حوالے سے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے پاکستان پوسٹ کو فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ آئیسکو کی جانب سے پاکستان پوسٹ کو خط لکھ دیا گیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ اقدام کا مقصد وصولیوں کے نظام کا ڈیجیٹائز کرنا ہے بل وصولیوں کا نظام مینوئل سے ڈیجیٹل کلیکشن پرمنتقل کیاجارہاہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ فیصلے کا مقصد نقد کیش سے ہونے والی وصولیوں میں نقصانات کو کم کرنا ہے۔
مزید پڑھیں : اوورسیز پاکستانیوں نے ترسیلات بھیجنے کا نیا ریکارڈ بنادیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال

نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔

جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • ہیوی ٹریفک اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کا سبب، شہریوں کی صحت کو سنگین خطرات لاحق
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • اسلام آباد : بھاری گاڑیاں فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذریعہ بن گئیں
  • ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
  • ای چالان نے مشکلات میں مبتلا کردیا ہے‘سنی تحریک
  • کراچی میں چوری شدہ موٹرسائیکل کا ای چالان، شہری حیران و پریشان
  • پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ
  • آئی جی سندھ کی بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت