data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">پڈعیدن (نمائندہ جسارت) سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کا شہید بینظیرآباد میں ریجنل پارٹنرز کانفرنس کا انعقاد تعلیم تک رسائی اور معیار کو بہتر بنانے کا عزم ، وزیر اعلیٰ سندھ، چیف سیکرٹری سندھ اور وزیر تعلیم سندھ کی ہدایات اور وڑن کے تحت سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن (SEF) کی جانب سے ریجنل پارٹنرز کانفرنس کا انعقاد ایچ ایم خواجہ آڈیٹوریم، شہید بینظیرآباد میں کیا گیا، جس کا مقصد صوبے میں معیاری، مساوی اور پائیدار تعلیم کو فروغ دینا تھا۔ اس اہم اجلاس میں شہید بینظیرآباد، سانگھڑ اور نوشہرو فیروز کے اضلاع سے تعلق رکھنے والے 250 سے زائد ادارہ جاتی اور کمیونٹی پارٹنرز نے شرکت کی۔ کانفرنس کی صدارت منیجنگ ڈائریکٹر سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن گھنور علی لغاری نے کی۔ افتتاحی خطاب ریجنل ہیڈ (شہید بینظیرآباد) نے کیا، جنہوں نے علاقائی تعلیمی پروگرامز، کارکردگی، اور ترجیحات پر جامع بریفنگ دی۔ اپنے کلیدی خطاب میں گھنور لغاری نے SEF کے پارٹنرز کی تعلیمی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنا، اکیڈمک اسٹینڈرڈز کو بلند کرنا، اور بچوں کے لیے دوستانہ، محفوظ اور شمولیتی تعلیمی ماحول فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ فاؤنڈیشن نے آؤٹ آف اسکول بچوں کو اسکول لانے کے لیے نئے اسکولوں کے قیام کے لیے اپنے قواعد میں نرمی کی ہے۔ ہم نے 180 سے زائد اسکولوں کو اپ گریڈ کیا ہے اور 31 سے زائد سیکنڈ شفٹ اسکولوں کے قیام کی منظوری دی ہے تاکہ موجودہ وسائل کو استعمال میں لا کر تعلیم کی رسائی کو بڑھایا جا سکے، انہوں نے کہا مانیٹرنگ اور آپریشنل شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے انہوں نے SEF میں ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال پر زور دیا اور یقین دلایا کہ پارٹنر اسکولوں کو کتب کی بروقت فراہمی فاؤنڈیشن کی اولین ترجیح ہے۔ منیجنگ ڈائریکٹر گھنور لغاری نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پارٹنرز اور فاؤنڈیشن دونوں کو شراکت داری کے معاہدے کی مکمل پابندی یقینی بنانی ہوگی شراکتی معاہدے کی شرائط پر دونوں فریقین کی طرف سے مکمل عملدرآمد ضروری ہے، انہوں نے کہا اب سے فاؤنڈیشن کی پروگرام ٹیم ہر ماہ دو بار اسکولوں کا دورہ کرے گی، جبکہ سال میں دو مرتبہ جامع مانیٹرنگ کی جائے گی تاکہ اسکولوں کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر پروگرامز و پلاننگ، SEF  نثار احمد بانبھن نے بچوں کی جذباتی اور تعلیمی فلاح پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا بچوں میں سیکھنے کا شوق صرف اسی صورت میں پیدا ہو سکتا ہے جب وہ ایک محفوظ، پرکشش اور دوستانہ ماحول میں تعلیم حاصل کریں، انہوں نے کہا ایک حقیقی اسکول وہی ہوتا ہے جہاں بچہ خود کو محفوظ اور جذباتی طور پر جڑا ہوا محسوس کرے، جہاں کا ماحول خود اس کے سیکھنے کے سفر کا رفیق بن جائے۔ کانفرنس کا اختتام ایک انٹرایکٹو سیشن کے ساتھ ہوا، جس میں پارٹنرز نے اپنے تجربات، تجاویز، اور فاؤنڈیشن کے مشن سے اپنی وابستگی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر SEF کی جدید، شمولیتی، اور اعلیٰ معیار کی تعلیمی حکمت عملی کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

 

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شہید بینظیرا باد سندھ ایجوکیشن انہوں نے کہا فاو نڈیشن کے لیے

پڑھیں:

اسپین میں یوکرین کی حمایت جائز فلسطین کی ممنوع قرار،اسکولوں سے پرچم ہٹانے کا حکم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسپین: میڈرڈ کی قدامت پسند حکومت نے سرکاری فنڈنگ سے چلنے والے تعلیمی اداروں میں فلسطین کی حمایت پر خاموشی سے پابندی عائد کردی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق اسپین کے  دارالحکومت نے مختلف اسکولوں کو فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کے تمام نشانات، جن میں فلسطینی پرچم بھی شامل ہیں، ہٹانے کی ہدایات دی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق حکومتی موقف یہ ہے کہ سرکاری اسکولوں کو غیر سیاسی ہونا چاہیے اور فلسطین کی حمایت ایک سیاسی معاملہ ہے، یہ ہدایات حال ہی میں جاری کی گئی ہیں کیونکہ اس سے قبل میڈرڈ ریجن کے کئی اسکول مہینوں تک فلسطین کے حق میں تقریبات کا انعقاد کرتے رہے ہیں۔

خیال رہےکہ  اسی حکومت نے 2022 میں یوکرین جنگ کے بعد تعلیمی اداروں میں یوکرین کی حمایت کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی تھی، جس سے اس فیصلے پر دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام لگ رہا ہے۔

واضح رہے کہ یہ معاملہ اسپین کی قومی سیاست میں بھی شدت اختیار کر رہا ہے، گزشتہ دنوں میڈرڈ ریجن کی پاپولر پارٹی کی سربراہ ایزابیل دیاس اییوسو نے وزیراعظم پیڈرو سانچیز کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے  کہا کہ فلسطین کے حق میں مظاہرے ملکی آزادی اور کھیلوں کے تقدس پر حملہ ہیں۔

اسی دوران پاپولر پارٹی کے قومی سربراہ البیرتو نونیز فیخوو نے بھی حکومت کی فلسطین نواز پالیسی پر تنقیدکرتے ہوئے  کہا کہ سانچیز اپنی ناکامیوں اور کرپشن اسکینڈلز سے توجہ ہٹانے کے لیے غزہ کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں،میں آپ کو اجازت نہیں دوں گا کہ غزہ میں ہونے والی اموات کو ہسپانوی عوام کے خلاف استعمال کریں۔”

جواب میں وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے فیخوو کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ حالیہ سروے کے مطابق 82 فیصد اسپین کے عوام غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیتے ہیں ۔

یاد رہے کہ اسپین کی بائیں بازو کی مخلوط حکومت یورپی یونین میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف سب سے مؤثر آواز رہی ہے۔ 2024 میں اسپین نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا، اس کے ساتھ ہی اسرائیل پر مستقل اسلحہ پابندی اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے درآمدات پر بھی پابندی عائد کی۔

میڈرڈ ریجن کی حکومت کی اس پالیسی نے نہ صرف تعلیمی اداروں بلکہ عوامی سطح پر بھی شدید بحث کو جنم دیا ہے اور یہ واضح تضاد اجاگر کیا ہے کہ ایک طرف یوکرین کی حمایت کی اجازت دی جاتی ہے جبکہ فلسطین کی حمایت کو دبایا جا رہا ہے۔

غزہ کی صورتحال پر نظر ڈالیں تو یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کر رہے ہیں جبکہ عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟
  • حیدرآباد: چیف ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن ریحانہ بھٹی کا ریٹائرڈ ہونے والی مصباح راحین وطالبات کے ساتھ گروپ فوٹو
  • اسپین میں یوکرین کی حمایت جائز فلسطین کی ممنوع قرار،اسکولوں سے پرچم ہٹانے کا حکم
  • جماعت اسلامی کے تحت کراچی چلڈرن غزہ مارچ کل ہوگا
  • اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی کی قرارداد منظور
  • چھوٹی، بڑی عینک اور پاکستان بطور ریجنل پاور
  • خیبرپختونخوا: محکمہ تعلیم کے ملازمین کی تعلیمی چھٹی کا غلط استعمال بے نقاب
  • ادارۂ ترقیات شہر کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے‘ آصف جان صدیقی
  • ’’سائنس آن ویلز‘‘سیریز کا دوسرا پروگرام اسلام آباد میں کامیابی سے منعقد ، چینی صدر کے ’’ہم نصیب معاشرے‘‘کے وژن کا عملی عکس
  • الخدمت فاؤنڈیشن کے تعاون سے اہل فلسطین کیلئے مزید امدادی سامان غزہ روانہ