Express News:
2025-07-29@04:23:08 GMT

حکومت سندھ نے سرکاری جامعات کی گرانٹ 40 ارب روپے کردی 

اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT

حکومت سندھ نے مالی سال 2025/26 کے لیے صوبے کی سرکاری جامعات کی گرانٹ میں 15 فیصد اضافہ کردیا جس کے بعد اب گرانٹ 34 ارب سے بڑح کر 40 ارب روپے ہوجائے گی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلی سندھ نے ایچ ای سی کی جانب سے بھیجی گئی سمری کو منظور کرلیا جس کے تحت سندھ کی 32 سرکاری جامعات کی گرانٹ اب 34 بلین روپے سے بڑھ کر 40 بلین روپے ہوگئی ہے۔

گرانٹ کو اضافے کے ساتھ 13 جون کو پیش ہونے والے سندھ کے سالانہ بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گرانٹ میں اضافے کی تجویز این ای ڈی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کی سربراہی میں قائم کی جانے والی کمیٹی نے کی تھی۔ 

واضح رہے کہ اس اضافے کے ساتھ ہی سندھ کی تمام سرکاری جامعات کی انفرادی گرانٹ میں بھی 15 فیصد اضافہ ہوجائے گا۔

منظوری کے بعد زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کی گرانٹ 2259 ملین روپے ،جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی گرانٹ 1176، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی گرانٹ 1294، سکھر آئی بی اے کی گرانٹ 1916،آئی بی اے کراچی کی 692، جامعہ کراچی 3554، جامعہ سندھ جامشورو کی 3410، این ای ڈی یونیورسٹی 2578 ملین روپے ہوجائے گی۔

اس کے علاوہ مہران انجینئرنگ یونیورسٹی کو 2149 ملین روپے، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی 1595 ملین روپے، سندھ مدرسہ الاسلام 684 ملین روپے ، کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی 284 ملین روپے، بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کی 376 ملین روپے گرانٹ ملے گی۔

گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد 498 ملین روپے، داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی 1812 ملین روپے جبکہ شاہ لطیف یونیورسٹی خیرپور کی 1645 ملین روپے ہوجائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سرکاری جامعات کی ملین روپے کی گرانٹ

پڑھیں:

نیب کیسز کھلنے کی دیر ہے، پھر کوئی ایک وزیر بھی پاکستان میں نہیں ہوگا، فاروق ستار

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ صوبائی حکومت کراچی کو اپنانے کو تیار ہی نہیں، آپ کا رویہ بتا رہا ہے کہ کراچی سندھ کا حصہ نہیں، لوگوں کو دیوار سے لگا کر سندھ کو کیوں تقسیم کیا جا رہا ہے، ابھی میٹرک کا امتحانی نتیجہ آنے والا ہے پھر کوئی نئی کہانی شروع ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما فاروق ستار نے کہاہے کہ نیب کیسز کھلنے کی دیر ہے پھر کوئی ایک وزیر پاکستان میں نہیں ہوگا۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے سندھ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سب پر نیب کے کیسز بنے ہوئے ہیں، صرف یہ کیسز کھلنے کی دیر ہے، پھر کوئی ایک وزیر پاکستان میں نظر نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کراچی کو اپنانے کو تیار ہی نہیں، آپ کا رویہ بتا رہا ہے کہ کراچی سندھ کا حصہ نہیں، لوگوں کو دیوار سے لگا کر سندھ کو کیوں تقسیم کیا جا رہا ہے، ابھی میٹرک کا امتحانی نتیجہ آنے والا ہے پھر کوئی نئی کہانی شروع ہوگی۔

ایم کیو ایم رہنما نے کہاکہ کورنگی میں 6 ماہ میں ڈکیتی اور بد امنی کی وجہ سے 50 شہری جان سے جا چکے، صوبائی حکومت اور انتظامیہ کی لاتعلقی پر سخت مذمت کرتے ہیں۔ فاروق ستار نے انتظامیہ پر مافیا کے ساتھ مل کر ڈاکووں کی سرپرستی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکووں نے شہری سے موبائل چھینا اور اس کے بعد گولی چلا کر زندگی کا خاتمہ بھی کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے میئر شپ بھی چھینی ہوئی ہے جب کہ میئر کراچی کہتے ہیں کہ ٹاون ہماری ذمہ داری نہیں، تو کیا مرتضی وہاب کی ذمہ داری صرف پارک بنانا ہے۔ ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ لیاری واقعہ کی آڑ میں کراچی کی عمارتوں کو زبردستی مخدوش فہرست میں ڈال کر لوگوں کو تنگ کیا جا رہا ہے ان عمارتوں کو نوٹس دے دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ پولیس نے کراچی میں اسٹریٹ کرائم کو کافی حد تک کنٹرول کیا ہے، وزیر اعلیٰ
  • وزیراعلیٰ سندھ سے پی اے ایس پروبیشنری افسران اور 12ویں ایم سی ایم سی کے افسران کی ملاقات
  • پنجاب کی سرکاری و نجی یونیورسٹیوں میں ایم پی ایز کی لازمی شمولیت، نیا قانون، نئی تنقید
  • پنجاب میں جانوروں کی آلائشوں سے بائیوگیس کی تیاری کا کامیاب تجربہ
  • کراچی میں چینی کی نئی سرکاری قیمت مقرر، نوٹی فکیشن جاری
  • سندھ حکومت نے ڈکیتی کی وارداتوں پر کنٹرول نہ کیا تو کراچی میں اپنا نظام لائیں گے، رہنما ایم کیو ایم
  • کراچی میں بھی چینی کی قیمت میں من مانا اضافہ، انتظامیہ سرکاری نرخ پر اطلاق میں ناکام
  • نیب کیسز کھلنے کی دیر ہے، پھر کوئی ایک وزیر بھی پاکستان میں نہیں ہوگا، فاروق ستار
  • قومی کھلاڑیوں کیلئے بڑی خوشخبری، وزیراعظم کا انعامی رقوم میں ریکارڈ اضافے کا اعلان
  • وائٹ ہاؤس نے کولمبیا یونیورسٹی کیساتھ معاہدے کے بعد دیگر جامعات سے جرمانے مانگ لیے