قومی ٹیم کے سابق کپتان بابراعظم کی کور ڈرائیو کے چرچے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ فائنل میں بھی گونجنے لگے۔

لارڈز کے تاریخی کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے جارہے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے فائنل میں جنوبی افریقا اور آسٹریلیا کی ٹیمیں مدمقابل ہیں اور معرکہ دلچسپ مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔

ہائی پروفائل میچ کے دوران انگلش کمنٹیٹر ناصر حسین نے آسٹریلوی بیٹر مارنس لیبوشن اور جنوبی افریقی بیٹر ریان رکلٹن کے آؤٹ ہونے کے پیچھے تکنیکی خامیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں پلئیرز نے ایک ہی شاٹ کھیلتے ہوئے اپنی وکٹیں گنوائیں۔

ناصر حسین نے کہا کہ ٹھیک ہے، کور ڈرائیور آنکھوں کیلئے پرسکوں شاٹ ہے، ویرات کوہلی، بابراعظم کا خیال آتا ہے۔

انہوں نے جنوبی افریقی کپتان ٹیمبا باوما کی مثال دی کہ شاٹ کھیلتے وقت انکے ہینڈ آئی کوارڈینشن بلکل درست تھا لیکن لیبوشن اور رکیلٹن میں اسکی کمی دیکھائی دی۔

خیال رہے کہ سابق انگلش کرکٹر و کمنٹیٹر ناصر حسین غیر معمولی طور پر بابراعظم کی کور ڈرائیو کے بڑے مداح رہے ہیں، انہوں نے 2022 میں کہا تھا کہ بچوں کو سکھانے کیلئے پاکستان کے سابق کپتان کا ٹریڈ مارک شاٹ استعمال کریں گے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سابق کپتان معین خان کا ایشیا کپ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے پر ردِ عمل

پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان اور  سابق چیف سلیکٹر معین خان نے  ایشیا کپ میں بھارتی رویے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس معاملے کو پرزور طریقے سے آئی سی سی کے سامنے اٹھائے، بھارت کے خلاف ہونے والے مقابلے میں میچ ریفری کے غیر پروفیشنل رویہ پر بھرپور ایکشن لیا جائے۔

مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ماضی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داری ادا کرنے والے معین خان نے کہا کہ پی سی بی کو چاہیے کہ وہ آئی سی سی کے ساتھ اس معاملے کو اٹھائے اور پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی چیئرمین ایشین کرکٹ کونسل کی حیثیت سے اپنے اختیارات کا استعمال کریں۔

میچ میں پاکستان کی ناقص پرفارمنس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ میچ میں پاکستانی بیٹنگ لائن توقعات پر پورا نہیں اتری۔  بیٹرز نے میرٹ پر بیٹنگ نہیں کی،بیٹرز اپنی مرضی کے مطابق شارٹس کھیلتے رہے اور وکٹیں گنواتے رہے۔کرکٹ ایسے نہیں کھیلی جاتی جیسے ہمارے بیٹرز نے کھیلے۔

انہوں نے کہا کہ سینیر بیٹر بابر اعظم اور محمد رضوان کے متبادل موجود نہ تھے تو ان کو قومی ٹیم سے ڈراپ کیوں کیا گیا،ایسا لگتا ہے کہ بابر اعظم اور محمد رضوان کے ساتھ ذاتی دشمنی نبھائی گئی ہے۔ بابر اعظم اور محمد رضوان کے اسٹرائیک ریٹ دیکھنے والے پاکستان ٹیم میں موجود بیٹرز کے بھی اسٹرائیک ریٹ دیکھیں۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ پاکستان کو بھارت سے شکست ضرور ہوئی ہے لیکن وہ ایشیا کپ سے باہر نہیں ہوا۔اب بھی گرین شرٹس کے پاس کم بیک کرنے کا موقع ہے۔پاکستان ہمیشہ اچھی کارکردگی دکھا کر کھیل میں واپس آتا ہے۔ پاکستان اور بھارت ٹی ٹوئنٹی کی بہترین ٹیمیں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ نسل کشی: “یونی لیور” کی خاموشی پر بین اینڈ جیری کے شریک بانی مستعفی
  • سعودیہ پاکستان جارح کے مقابل “ایک ہی صف میں ہمیشہ اور ابد تک”‘ سعودی وزیر دفاع
  • اسرائیل: اینٹی میزائل ہائی پاور لیزر سسٹم “آئرن بیم” کامیابی سے آزما لیا گیا
  • فلم “731” لوگوں کو کیا بتاتی ہے؟
  • کرکٹ انصاف اور احترام کا گیم ہے، شاہد آفریدی
  • پاکستان کا سخت مؤقف، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور “را” کی موجودگی ناقابل قبول
  • ریفری اینڈی پائی کرافٹ پاکستان کے خلاف بھارت کا ہتھیار، سابق ٹیسٹ کرکٹر نے سب راز کھول دیئے
  • پاکستانی خواتین کی ورلڈ کرکٹ کپ پر نظریں: منگل سے شروع ہونے والی جنوبی افریقہ سیریز کی تیاری اہم موقع ہے، کپتان فاطمہ ثنا
  • سابق کپتان معین خان کا ایشیا کپ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے پر ردِ عمل
  • “کراچی چلڈرن غزہ مارچ” جمعرات کو….غزہ کے معصوم بچوں کا خون ہمیں پکار رہا ہے، منعم ظفر خان