کوئٹہ ( ڈیلی پاکستان آن لائن )آئی ایم ایف کا قرض کیسے اتارا جا سکتا ہے۔پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے تجویز دیدی  ۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے  پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ خطے کی صورتِ حال پاکستان، افغانستان، ایران سمیت یہاں کے حکمرانوں کے لیے امتحان ہے۔  یہ حکمرانوں کے لیے امتحان ہے کہ کس طرح حالات سے نبرد آزما ہونا ہے۔پاکستان کی حالت نازک ہے، یہاں 10 سے 12کروڑ عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، ملک کتنے ارب ڈالرز کا مقروض ہے، ایسے میں ایک تجویز سامنے آئی ہے کہ جو حکومتوں میں رہے ان کے وسائل سے زیادہ جائیدادیں ضبط کر کے آئی ایم ایف کا قرضہ ادا کیا جائے۔

اسرائیلی حملے میں مارے جانے والے ایرانی جرنیلوں اور ایٹمی سائنسدانوں کے نام سامنے آگئے

’’جنگ ‘‘ کے مطابق محمود خان اچکزائی نے کہا کہ جنہوں نے ملک میں اپنی وفاداریاں نہیں بیچیں وہ زیرِ عتاب ہیں، جمہوریت پر یقین رکھنے والوں کو موجودہ حکومت سے رابطے نہیں رکھنے چاہئیں، حالات کا تقاضا ہے کہ ہم سب کو مل کر موجودہ حکومت کو گرانا ہے۔ ایران میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا تقاضا ہے کہ ہمارے ملک میں ملی یکجہتی ہو، پاکستان میں ملی اتحاد ضروری ہے، یہ تب تک نہیں ہو سکتا جب تک موجودہ حکومت قائم ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا  کہ پاکستان کے عوام میں یہ طاقت ہے کہ وہ اس ملک کو چلا سکتے ہیں، ہر صوبے کا اس کے وسائل پر حق ہوناچاہیے۔ملک میں آئین بالادست ہونا چاہیے، اگر کوئی آئین کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اسے سزا ملنی چاہیے۔ ہمیں جمہوریت سے پیار ہے۔

اسرائیلی فضائیہ کو ایران میں مکمل آزادی ، کسی قسم کی مزاحمت کا خوف نہیں، الجزیرہ ٹی وی کی تہلکہ خیز رپورٹ

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

بجٹ میں لوکل انڈسٹریز کو آگئے بڑھانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے، علامہ باقر زیدی

ایک بیان میں رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں لوکل انڈسٹریز کو آگئے بڑھانے کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے، موجودہ بجٹ میں عوام پر لگائے جانے والے ٹیکسز اس امر کی دلیل ہیں کہ پاکستان پر مسلط حکمران پاکستانی عوام کے خیر خواہ نہیں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی صدر علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ حالیہ بجٹ اعداد و شمار کی ہیر پھیر کے سوا کچھ نہیں، ایسا لگتا بجٹ 2025-26ء عجلت میں بنایا گیا ہے بلکہ آئی ایم ایف کا دیا ہوا کاغذ لگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کا بجٹ اس کے عوام کی معاشی ترقی کا ضامن سمجھا جاتا ہے لیکن ہمارے ہاں بجٹ کا لفظ عوام کو پہنچائی جانے والی اذیت کا مترادف بن چکا ہے، موجودہ بجٹ میں مستقبل کی ملکی معاشی پالیسیوں کو بھی مدنظر نہیں رکھا گیا ہے، حکومتی اداروں کے اخراجات میں دگنا اضافہ ملکی عوام سے خیانت ہے، وفاقی بجٹ میں صحت اور تعلیم کے شعبے کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تعلیم اور صحت کے لیے بجٹ میں مختص کی جانے والی انتہائی کم رقم پاکستان کے مستقبل کے بارے حکومت کی غیر سنجیدگی اور عدم دلچسپی کا اظہار ہے، پاکستان ایک زرخیز ملک ہے لیکن زراعت کے میدان میں حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث بھرپور استفادہ کرنے سے قاصر رہے ہیں، حکومت کی ناکام تجارتی پالیسیوں اور وطن عزیز میں عدم استحکام کی صورتحال نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان سے دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور غیر ملکی قرضوں میں مذید اضافہ ہوا، موجودہ حکومت نئی صنعتوں کے قیام میں بُری طرح ناکام رہی، موجودہ حکومت کو ملکی معاشی استحکام سے زیادہ اپنے اقتدار کی فکر ہے، بجٹ میں عوامی ریلیف کے بجائے مذید ٹیکس کا بوج ڈال کر عوام بالخصوص تنخواہ دار طبقے کا معاشی قتل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ تنخواہ دار ملازمین سمیت عوام پر مشکلات کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں لوکل انڈسٹریز کو آگئے بڑھانے کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے، موجودہ بجٹ میں عوام پر لگائے جانے والے ٹیکسز اس امر کی دلیل ہیں کہ پاکستان پر مسلط حکمران پاکستانی عوام کے خیر خواہ نہیں ہیں، حکمرانوں کے غیر دانش مندانہ اور حکمت سے عاری فیصلے ان کی انتظامی نااہلی کی دلیل ہیں، نا اہل حکومت اپنا خسارہ پورے کرنے کے لئے عوام کا خون چوس کر ہی دم لے گی، موجودہ حکومتی بجٹ 2025-26ء کو مسترد کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ملکی بحران کا حل موجودہ حکومت کی رخصتی میں ہے‘ محمود اچکزئی
  • ایران پر حملے کے بعد ملی یکجہتی ضروری ہے، محمود خان اچکزئی
  • آئی ایم ایف کا قرض کیسے اتاراجائے؟محمود اچکزئی نے تجویز پیش کر دی
  • محمود خان اچکزئی نے آئی ایم ایف کا قرض اتارنے کیلئے تجویز پیش کر دی
  • ملکی بحران کا حل حکومت کی رخصتی میں ہے، محمود خان اچکزئی
  • مالی سال2025-26 کیلئے 3451.87 ارب روپے کا بجٹ، سندھ کابینہ نے منظوری دیدی
  • وفاقی بجٹ 2025-26ء آئی ایم ایف کا دیا ہوا کاغذ لگ رہا ہے، علامہ باقر زیدی
  • بجٹ میں لوکل انڈسٹریز کو آگئے بڑھانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے، علامہ باقر زیدی
  • پنجاب بجٹ: نیا ٹیکس نہ لگانے اور موجودہ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کم رکھنے کی تجویز