ایران کو اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے، اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب کا دو ٹوک بیان
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے اسرائیل کی حالیہ کارروائیوں پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کاحق حاصل ہے، اسرائیل کا ایران پر حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی خودمختاری کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات نہ صرف خطے بلکہ دنیا بھر میں امن و سلامتی کے لیے شدید خطرہ بن سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں نہتے شہریوں اور معصوم بچوں کو بے دردی سے قتل کیا، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ عالمی برادری کو اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
پاکستانی مندوب نے زور دیا کہ سلامتی کونسل کو اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرنا چاہیے تاکہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کو یقینی بنایا جا سکے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ
پڑھیں:
کولمبیا: حکومت اور باغیوں کے درمیان امن میں یو این عمل دخل کی توثیق
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 04 اکتوبر 2025ء) کولمبیا کے لیے اقوام متحدہ کے نئے خصوصی نمائندہ میروسلاو جینکا نے سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے ملک میں نو سالہ امن عمل میں تعاون کے لیے ادارے کے مضبوط عزم کی توثیق کی ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے تصدیقی مشن کے ساتھ مسلسل تعاون پر کولمبیا کی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور اب تک ہونے والی پیش رفت میں کونسل کے اہم کردار کو واضح کیا۔
Tweet URLتجربہ کار سفارت کار اور مذاکرات کار جینکا رواں ماہ کے آخر میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
(جاری ہے)
انہوں نے واضح کیا ہے کہ حتمی امن معاہدے پر جامع طور سے عملدرآمد ملک میں پائیدار امن کو مضبوط کرنے کی کوششوں میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔ اس معاہدے کے نتیجے میں فارک۔ای پی باغیوں اور سرکاری فوج کے مابین دہائیوں سے جاری لڑائی کا خاتمہ ہوا تھا۔
انصاف اور ازالے کے اقداماتمیروسلاوو جینکا نے گزشتہ ماہ کولمبیا کا دورہ کیا تھا جس میں انہوں نے سرکاری حکام اور امن معاہدے پر دستخط کرنے والوں، سابق جنگجوؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سےملاقاتیں کیں۔
اس موقع پر انہوں نے اعتراف کیا کہ دیہی اصلاحات، انضمام اور انصاف جیسے اہم شعبوں میں تاحال پیش رفت کی ضرورت ہے جبکہ سلامتی اور مالی معاونت کے شعبوں میں بھی کئی طرح کے مسائل باقی ہیں۔خصوصی نمائندے نے اس عمل کا خیرمقدم کیا جس کے تحت رواں مہینے انصاف قائم کرنے کے اقدامات کے تحت پہلی سزائیں سنائی گئیں اور انہوں نے اسے سچ، انصاف اور ازالے کے حصول میں ایک تاریخی سنگ میل قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس تنازع نے متاثرین اور ان کے اہل خانہ کو ناقابل تصور تکلیف پہنچائی۔ انصاف کے اس عمل کے تحت ناصرف مجرموں کو سزائیں دی جا رہی ہیں سنگین جرائم کے مرتکب افراد کی جانب سے اپنے کیے کی ذمہ داری بھی قبول کی جا رہی ہے اور متاثرین کے نقصان کے ازالے کا عمل بھی جاری ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان سزاؤں پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
سلامتی کونسل کا مثالی کرداربعض علاقوں میں پرتشدد واقعات کے دوبارہ ظہور پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ عدم تحفظ امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ علاوہ ازیں، انہوں نے آئندہ قومی انتخابات کے پرامن انعقاد اور مقامی لوگوں اور سابق جنگجوؤں دونوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت بھی واضح کی۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اقوام متحدہ کا مشن بدلتی ہوئی ضروریات کے مطابق خود کو ڈھالنے اور امن معاہدے کی فریقین کے درمیان اعتماد سازی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔
کولمبیا ایک ایسی منفرد مثال ہے جہاں سلامتی کونسل ایک قومی امن عمل میں مخصوص معاونت فراہم کرنے کے قابل ہوئی ہے۔امریکہ کا اعتراضاقوام متحدہ میں کولمبیا کی مستقل سفیر لیونور زلاباتا نے 2016 کے امن معاہدے پر مکمل عملدرآمد کے لیے اپنی حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔
دوسری طرف اقوام متحدہ میں امریکہ کے سفیر مائیک والٹز نے کولمبیا کے صدر گوستاوو پیٹرو کی سلامتی اور امن سے متعلق پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے تصدیقی مشن کی ذمہ داری کو غیر ضروری طور پر وسعت دی گئی ہے۔ امریکہ اس مشن کی ذمہ داریوں اور اس بات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے کہ آیا اس معاملے میں سلامتی کونسل کا تعاون جاری رہنا چاہیے یا نہیں۔