اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کیجانب سے ایران پر حملے کیلئے اسکی جوہری صلاحیت کو جواز بنانے کا حوالہ دیتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے صدر نے کہا کہ یہ یک طرفہ الزامات نہ تو نئے ہیں اور نہ ہی تصدیق شدہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کے صدر سید سعادت اللہ حسینی نے اسرائیل کی طرف سے حساس ایٹمی تنصیبات اور رہائشی علاقوں سمیت پورے ایران میں متعدد مقامات پر شروع کئے گئے بلا اشتعال فوجی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ میڈیا کے نما جاری اپنے ایک بیان میں سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری پر اسرائیل کا بلا اشتعال حملہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہون نے کہا کہ ایک خودمختار ملک کے دارالحکومت میں ایٹمی تحقیقی تنصیبات سمیت عام شہریوں اور فوجی اہداف کو نشانہ بنانا کسی بھی خود مختار ملک کے لئے خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنگی لاپرواہی اور ریاستی دہشتگردی سے کچھ کم نہیں ہے کہ اسرائیل نے ایرانی فوجی رہنما، جوہری سائنسدان اور عام شہری مارے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ خطرناک اشتعال انگیزی ایک تباہ کن علاقائی تنازعے کو جنم دے سکتی ہے، جو کہ ایک عالمی تباہی کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا ویسٹ ایشیا میں ایک اور جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا، اس حوالے سے طاقت ور ممالک کی خاموشی نہایت پریشان کن ہے۔

اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے ایران پر حملے کے لئے اس کی جوہری صلاحیت کو جواز بنانے کا حوالہ دیتے ہوئے سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ یہ یک طرفہ الزامات نہ تو نئے ہیں اور نہ ہی تصدیق شدہ ہیں۔ انہوں نے کہا "ایران نے بارہا کہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پُرامن مقاصد کے لئے ہے"۔ انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے جیسے بین الاقوامی اداروں کو ریاستی دہشت گردی میں ملوث نہیں ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ جرائم، جج، جیوری اور جلاد کے طور پر کام کرنا، انسانی حقوق اور بین الاقوامی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے درخواست کرتے ہیں وہ صورتحال کی کشیدگی کو کم کرنے اور اسرائیل کو جوابدہ بنانے کے لئے ضروری اقدامات کرے۔ سید سعادت اللہ حسینی  نے کہا کہ ہم فوری طور پر عالمی مداخلت اور اشتعال انگیزی کرنے والے اسرائیل پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پر ردعمل نہ دینا عالمی برادری میں لاقانونیت کی ایک خطرناک نظیر قائم کرے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید سعادت اللہ حسینی انہوں نے کہا کہ کہا کہ یہ کے لئے

پڑھیں:

اسرائیل کے فلسطین پر حملے نسل کشی کی واضح مثال ہیں، طیب اردوان

انقرہ میں جرمن چانسلر فریڈرک مرز کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں ترک صدر نے اسرائیل کیجانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی، قحط اور غزہ میں حملوں سے لاعلمی پر جرمنی کو تنقید کا نشانہ بنایا، اردوان نے کہا کہ کیا جرمنی غزہ میں اسرائیلی نسل کشی نہیں دیکھ رہا۔؟ اسلام ٹائمز۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری حملے نسل کشی کی واضح مثال ہیں۔ طیب اردوان نے انقرہ میں جرمن چانسلر فریڈرک مرز کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی، قحط اور غزہ میں حملوں سے لاعلمی پر جرمنی کو تنقید کا نشانہ بنایا، اردوان نے کہا کہ کیا جرمنی غزہ میں اسرائیلی نسل کشی نہیں دیکھ رہا۔؟ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے پاس جوہری ہتھیار ہیں، مگر حماس کے پاس کچھ بھی نہیں، جنگ بندی کی خلاف ورزیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ ترکیہ، جرمنی اور دیگر ممالک کو فوری اقدامات کرنا ہوں گے، غزہ میں قتل اور قحط روکنے کیلئے فوری سیاسی اور انسانی اقدامات ضروری ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • لبنان میں کون کامیاب؟ اسرائیل یا حزب اللہ
  • ایران کا امریکا پر جوہری دوغلا پن کا الزام، ٹرمپ کے جوہری تجربات کے اعلان کی مذمت
  • اسرائیل کے فلسطین پر حملے نسل کشی کی واضح مثال ہیں، طیب اردوان
  • لبنانی صدر نے اسرائیلی فوج سے مقابلے کا حکم دیدیا، حزب اللہ کا خیرمقدم
  • اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کو روند ڈالا؛ آج غزہ پر 10 سے زائد حملے، متعدد فلسطینی شہید