بریگیڈیئر جنرل ماجد موسوی پاسدارانِ انقلاب کی ایرو اسپیس فورس کے نئے کمانڈر تعینات
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
ایران نے بریگیڈیئر جنرل ماجد موسوی کو پاسدارانِ انقلاب اسلامی (آئی آڑ جی سی) کی ایرو اسپیس فورس کا نیا کمانڈر مقرر کر دیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے خصوصی حکم کے تحت بریگیڈیئر جنرل ماجد موسوی کو پاسدارانِ انقلاب اسلامی (آئی آڑ جی سی) کی ایرو اسپیس فورس کا نیا کمانڈر مقرر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی فوج کا ایک اور اسرائیلی ایف 35 جہاز گرانے اور پائلٹ کی گرفتاری کا دعویٰ
جنرل ماجد موسوی کی یہ تعیناتی اُس وقت سامنے آئی ہے جب ایک روز قبل اسرائیل کے ایران پر شدید فضائی حملوں میں ایرو اسپیس فورس کے سابق سربراہ میجر جنرل امیر علی حاجی زادے سمیت 78 افراد شہید ہوچکے ہیں۔
مہر نیوز ایجنسی کے مطابق شہید حاجی زادے ایران کے اعلیٰ ترین عسکری افسران میں شامل تھے اور ملکی میزائل پروگرام میں ان کا کلیدی کردار تھا۔ ان کی شہادت کے بعد ایران کی دفاعی قیادت میں یہ اہم تبدیلی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے ایران کو مرکزی جنگی محاذ قرار دے دیا، غزہ ثانوی ترجیح بن گیا
بریگیڈیئر جنرل ماجد موسوی ایک تجربہ کار اور سینیئر فوجی افسر سمجھے جاتے ہیں، جبکہ ان کی تقرری کو ایران کی دفاعی حکمت عملی کو برقرار رکھنے اور علاقائی خطرات کا مؤثر جواب دینے کے تناظر میں اہم پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔
پاسدارانِ انقلاب کی ایرو اسپیس فورس ایران کی میزائل صلاحیت، فضائی دفاع اور اسٹریٹیجک دفاعی نظام کی ذمہ دار فورس ہے، جو ایران کی علاقائی پالیسی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آیت اللہ علی خامنہ ای اسرائیل ایران ایرو اسپیس فورس بریگیڈیئر جنرل ماجد موسوی پاسداران انقلاب حاجی زادے سپریم لیڈر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آیت اللہ علی خامنہ ای اسرائیل ایران ایرو اسپیس فورس بریگیڈیئر جنرل ماجد موسوی پاسداران انقلاب سپریم لیڈر کی ایرو اسپیس فورس ایران کی
پڑھیں:
جاپان: درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے امریکی میزائل تعینات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی فوج نے درمیانی فاصلے تک مار کرنے والا نیا میزائل نظام جاپان میں تعینات کردیا۔ یاماگْچی میں امریکی مرین کور کے ائر اسٹیشن اواکونی میں ٹائیفون سسٹم ذرائع ابلاغ کو دکھایا گیا۔ یہ تعیناتی جاپان کی سیلف ڈیفنس فورسز کے ساتھ مشترکہ مشق کا حصہ ہے جو جمعرات کے روز شروع ہوئی تھی۔ ریزولِیوٹ ڈریگن نامی اس مشق کا مقصد جاپان کے دور دراز کے جزائر کے دفاع کے لیے فوجی نقل و حرکت کو مربوط کرنا ہے۔ٹائیفون زمین سے ٹام ہاک کروز میزائل فائر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ نظام 1600 کلومیٹر تک مار کرنے والے میزائلوں کو داغ سکتا ہے جو اواکونی سے بحیرئہ مشرقی چین اور چین کے کچھ حصوں تک پہنچ سکتے ہیں۔ سرد جنگ کے آخری مرحلے میں سابق سوویت یونین کے ساتھ جوہری تخفیف اسلحہ کے معاہدے کے تحت امریکا کے پاس زمین سے مار کرنے والے درمیانی اور کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل نہیں تھے۔ اسی دورانیے میں چین نے ایسے بہت سے میزائل تیار کرلیے اور تعینات کیے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ میزائل امریکا کا مقابلہ کرنے کی چینی فوج کی حکمت عملی میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ تخفیف اسلحہ معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد امریکا نے ٹائیفون کی تیاری کو تیز کیا تاکہ اِسے ہند بحرالکاہل میں تعینات کیا جائے۔ گزشتہ سال فلپائن خطے کا پہلا ملک بن گیا جہاں امریکی فوج نے یہ نظام تعینات کیا تجا۔ امریکی کرنل ویڈ جیرمین نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ مشترکہ مشق، سخت اور حقیقت پسندانہ تربیت فراہم کرتی ہے۔ اْنہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اِس بات کو یقینی بنائے گی کہ وہ ضرورت پڑنے پر لڑائی کے لیے تیار ہیں۔اْن کا مزید کہنا تھا کہ یہ مشق ایک ائر اسٹیشن اور اواکوانی کی بندرگاہ پر ٹائیفون کی جانچ کرنے کا ایک موقع ہے۔